از مرکز

حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مسجد بیت الفتوح تشریف آوری، زیرِ تعمیر پانچ منزلہ خوبصورت عمارت کا تفصیلی معائنہ اور ہدایات

عمارت پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنیوں کے ماہرین کی حضورِ انور سے ملاقات

(بیت الفتوح، مورڈن ، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل لندن) مورخہ 10؍ مارچ 2020ء بروز منگل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت الفتوح کمپلیکس کے اندر ہونے والی تعمیرات کا تفصیلی معائنہ فرمانے کی غرض سے سفر اختیار فرمایا۔ کچھ روز قبل محترم امیر صاحب جماعت احمدیہ برطانیہ نے حضورِ انور کی خدمتِ اقدس میں اس کمپلیکس میں جاری تعمیرات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے حضورِ انور سے اس کا معائنہ فرمانے کی درخواست کی تھی۔

حضورِ انور اسلام آباد سے روانہ ہوکر تقریباً پونے بارہ بجے قبل دوپہر مسجد بیت الفتوح میں رونق افروز ہوئے جہاں محترم رفیق حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے بعض ممبران مینجمنٹ کمیٹی برائے تعمیرات بیت الفتوح ونیشنل عاملہ نیز اس پروجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنیوں کے ماہرین کے ساتھ حضور پُر نور کا استقبال کیا اور موقع پر موجود بعض مہمانوں کا تعارف حضورِ انور سے کروایا۔ یہ تمام احباب دورانِ معائنہ ساتھ رہے اور بعض مواقع پر حضورِ انور ایّدہ اللہ کی طرف سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات دیتے رہے۔

زیرِ تعمیر عمارت کے اندر تشریف لے جانے سے پہلے حضورِ انور نے پرتگال سے آنے والے پتھر کو ملاحظہ فرمایا جو اس عمارت کے ماتھے (elevation) پر لگانے کا ارادہ ہے۔ اس کے بعد حضور پُرنور نے آگ کے حادثے کے بعد تعمیرِ نو کے لیے گرائی جانے والی عمارت کے اس حصے کے بارے میں استفسار فرمایا جسے نہیں گرایا گیا۔ حضورِ انور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ اس حصے کو بعض مجبوریوں کی بنا پر قائم رکھنا ناگزیر تھا نیز یہ کہ اس میں ڈیزائن وغیرہ کی بعض ضروری تبدیلیاں (facelift) کر کے اسے نئی عمارت میں مدغم کر دیا جائے گا۔

بعد ازاں حضورِ انور عمارت کے گراؤنڈ فلور میں تشریف لے گئے جو کہ ایک بڑے ہال پر مشتمل ہے۔ حضورِ انور نے ہال کا معائنہ فرمایا اور ‘ناصر ہال’ (جو گذشتہ عمارت میں اسی جگہ پر قائم تھا) اور اس ہال کے سائز کا موازنہ فرمایا نیز اس کے ستونوں کی ساخت وغیرہ کے بارے میں دریافت فرمایا۔ نئی تعمیر کے دوران اس ہال میں Mezzanine Floor کا اضافہ کر کے اس سے استفادہ کرنے والوں کی گنجائش کو بڑھایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ جدید عمارت کے سامنے پرانی عمارت سے پانچ میٹر زیادہ جگہ چھوڑی گئی ہے تاکہ کھلی جگہ سے مزید سہولت پیدا ہوسکے۔

حضورِ انور سیڑھیوں سے ہوتے ہوئے دوسری منزل پر تشریف لے گئے جہاں نور ہال نمبر1 اور نورہال نمبر2 زیرِ تعمیر ہیں۔ حضورِ انور نے یہاں کا تفصیلی معائنہ فرمایا۔ دورانِ معائنہ حضورِ انور کی خاص توجہ اس منزل پر تیار کی گئی Dividing Truss Arrangements پر رہی۔ یہ خاص طرزِ تعمیر گراؤنڈ فلور کے ہال کو ستونوں کے بغیر تعمیر کرنے کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔ چنانچہ دوسری منزل پر بنائے جانے والے بیم(beam) پر اوپر کی منزلوں کا مکمل بوجھ ڈال دیا جاتا ہے۔

اس سے اوپر والی منزل پر دفاتر زیرِ تعمیر ہیں۔ حضورِ انور اس کا معائنہ فرمانے کے بعد اوپر والی منزل پر تشریف لے گئے جہاں مہمانوں کی رہائش کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے یہاں تین نسبتاً بڑے اور چھ درمیانے کمرے تعمیر کیے جائیں گے۔ اسی طرح اس سے اوپر والی یعنی پانچویں منزل پر بھی چھ گیسٹ رومز تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ حضورِ انور نے چوتھی منزل پر موجود کمروں کا معائنہ فرمایا اور واپس تشریف لے آئے۔

بعد ازاں حضورِ انور مسجد میں کچھ دیر ٹھہرنے کے بعد نمائش گاہ (exhibition hall) میں رونق افروز ہوئے جہاں پر چائے کا انتظام تھا۔ اس موقع پر بعض ممبران نیشنل عاملہ کے علاوہ تعمیراتی کمپنیوں کے درج ذیل ماہرین بھی موجود تھے:

Chris Ravenscroft از John Mc Aslan Architects، اIan Stanbridge از Thornley and Lumb MEP Consultants،ا Barry Putney از Putney and Wood Stone Suppliers and Installers، اSteve Trueman از PDR Construction Ltd اور Mark Haworth از ATC Partners Cost Consultants۔ حضورِ انور نے ازراہِ شفقت مہمانوں سے تعارف حاصل کیا۔

چائے کے بعد حضورِ انو رنے مسجد بیت الفتوح میں نمازِ ظہر اور عصر پڑھائیں اور پھر شعبہ ضیافت میں پکنے والا طعام ماحضر تناول فرمایا۔

دوپہر کے کھانے کے بعد حضورِ انور بیت الفتوح کمپلیکس میں موجود ایم ٹی اے انٹرنیشنل میں تشریف لے گئے جہاں گراؤنڈ فلور پر موجود کچھ دفاتر وغیرہ کا معائنہ فرما کر قریباً اڑھائی بجے بعد دوپہر اسلام آباد تشریف لے گئے۔

حضورِ انور نے 4؍ مارچ 2018ء کو اس عمارت کا سنگِ بنیاد رکھا تھا نیز اس سے قبل 16؍ جون 2019ء کو حضور پُر نور نمازِ ظہر سے قبل ان تعمیرات کا مختصر معائنہ فرماچکے ہیں۔ اس روز حضورِ انور مجلس شوریٰ جماعت احمدیہ برطانیہ کی اختتامی تقریب میں رونق افروز ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ بیت الفتوح کمپلیکس میں قائم اس عمارت کو 26؍ ستمبر 2015ء کی آگ سے شدید نقصان پہنچا تھا جس کی وجہ سے اسے گرا کر اس کی تعمیرِ نَو کا فیصلہ کیا گیا ۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس عمارت میں لگنے والی آگ کے دوران اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے ملحقہ عمارت میں موجود مسلم ٹیلیویژن احمدیہ کے دفاتر اور سٹوڈیوز وغیرہ محفوظ رہے اور اگرچہ آگ کے خطرے کے باعث ایم ٹی اے کو مکمل طور پر خالی کروا لیا گیا تھا لیکن حضورِ انور کی ہدایت اور رہنمائی کی برکت سے اس روز براہِ راست پیش کیے جانے والے پروگرامز میں کوئی بھی تعطّل نہ آیا۔

جیسا کہ حضورِ انور نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 2؍ اکتوبر 2015ء میں فرمایا کہ ’’جماعت احمدیہ کے کام تو اُس وقت بھی نہیں رکے تھے جب آگ لگنے کا واقعہ ہو رہا تھا۔ لندن سے باہر یا یوکے(UK) سے باہر کی بات نہیں ہے بلکہ یہاں لندن میں ہم اپنے کام کئے جا رہے تھے۔ بعض ہمارے ورکر پریشان ضرور تھے۔ لیکن جیسا کہ مَیں نے بتایا کہ افسوس تو نقصان پر ہوتا ہے، ایک فطری امر ہے لیکن افسوس سر پر سوار نہیں کر لیا جاتا۔ ایم ٹی اے کے انتظام کا ایک حصہ بھی یہیں ہے بلکہ بہت بڑا حصہ یہاں ہے۔ اُس دن راہِ ہدیٰ کا لائیو پروگرام تھا …تو اگر لائیو پروگرام نہ ہوتا تو یہ احمدیوں کو بھی اور دنیا کو بھی یہ پیغام دے رہے ہوتے کہ ہمارا سارا نظام اس واقعہ سے درہم برہم ہو گیا، جو نہیں ہوا۔ چنانچہ فوری طور پر مسجد فضل کے سٹوڈیو سے راہ ہدیٰ کا لائیو پروگرام ہؤا۔ لوگوں کی کالیں آئیں، ان کے جواب بھی دئیے گئے، اس سے ان کی تسلی تشفی بھی ہوئی۔‘‘

نیز اسی خطبہ جمعہ میں حضورِ انور نے جماعت کو خوش خبری دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ ’’اگر یہ واقعہ بھی آزمائش ہے تو ہمیں یہ عہد کرنا چاہئے اور پھر اپنے عمل سے ثابت کرنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور جھکتے ہوئے ہم دعائیں کرتے ہوئے اس آزمائش سے بھی کامیاب گزریں گے۔ مالی لحاظ سے بھی اب جماعت پر اللہ تعالیٰ کابہت بڑا فضل ہے۔ انشاء اللہ اس نقصان کی بہتر رنگ میں تلافی ہو گی۔ … انشاء اللہ اس کو ہم نے ہی اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوبارہ خوبصورت شکل میں واپس لانا ہے۔‘‘

بعد ازاں اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ 3؍ نومبر 2017ء میں حضورِ انور نے جماعتِ احمدیہ عالمگیر کو اس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے مالی قربانی پیش کرنے کی تحریک فرمائی۔ اپنے امام کی آواز پر لبّیک کہتے ہوئے احبابِ جماعت نے اپنی استطاعت سے بڑھ کر قربانیاں پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔

آج اس عمارت کی تعمیر بہت سے مراحل طے کر کے اپنی تکمیل کے قریب پہنچ چکی ہے اور بہت جلد استعمال کے قابل ہو جائے گی۔ ان شاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس عمارت کی تعمیر کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کمپلیکس کی تعمیر کے حقیقی مقاصد پورے ہوں۔ آمین

٭…٭…٭

تصویر سر ورق:

https://pdrconstruction.co.uk/baitul-futuh-mosque-morden/

متعلقہ مضمون

ایک تبصرہ

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button