یورپ (رپورٹس)

کانووکیشن شاہدین جامعہ احمدیہ کینیڈا، جامعہ احمدیہ جرمنی و جامعہ احمدیہ یُو کے2017ء

(حافظ محمد ظفر اللہ عاجزؔ)

2017ء کے دوران شاہد کی ڈگری کے حقدار قرار پانے والے جامعہ احمدیہ کینیڈا کے 14، جامعہ احمدیہ جرمنی کے 11جبکہ جامعہ احمدیہUK کے 18 اور کُل 43 مربّیان سلسلہ کی تقریب تقسیم اسناد

جامعہ احمدیہ یُو کے کے تعلیمی سال 2015-16ء اور 2016-17 ءکے دوران تمام کلاسز میںسالانہ امتحانات میں اعزاز پانے والے طلباء میں تقسیم انعامات

حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت شمولیت۔

انعامات و اسناد کی تقسیم، مربّیان کی ذمہ داریوں پر مشتمل نہایت بصیرت افروز خطاب اور ظہرانہ میں شرکت۔

(رپورٹ مرتبہ حافظ محمد ظفراللہ عاجزؔ)

سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 25؍ مارچ 2018ء بروز اتوار جامعہ احمدیہ یو کے (UK) کے چھٹے، جامعہ احمدیہ کینیڈا کے ساتویں جبکہ جامعہ احمدیہ جرمنی کے تیسرے کانووکیشن میں رونق افروز ہوئے ۔ امسال اس کانووکیشن کے لئے جامعہ احمدیہ یُوکے واقع ہیزل میئر (Haslemere) میں ایک مشترکہ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔اس روز سال 2017ء کے دوران شاہد کی ڈگری کے حقدار قرار پانے والے جامعہ احمدیہ کینیڈا کے 14، جامعہ احمدیہ جرمنی کے 11اورجامعہ احمدیہ یوکے (UK) کے 18 کل 43 فارغ التحصیل طلباء نے اسنادِ شاہد جبکہ جامعہ احمدیہ برطانیہ کے تعلیمی سال 2015-16ء اور 2016-17ء کے دوران تمام کلاسز میںسالانہ امتحانات میں اعزاز پانے والے خوش نصیب طلباء نے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دستِ مبارک سے انعامات پانے کا اعزاز حاصل کیا۔

جامعہ احمدیہ یُو کے اپنی خوش قسمتی پراللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کرے کم ہے کہ اب تک یہاں منعقد ہونے والی چھ تقاریبِ تقسیمِ اسناد و انعامات میں حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز نے ازراہِ شفقت بنفس نفیس رونق افروز ہوکر طلباء کو انعامات سے جبکہ اس سال کے دوران مربی بننے کا اعزاز پانے والے طلباء کو اسناد سے نوازا نیز مربیان و مبلغین کرام کو نہایت قیمتی نصائح سے فرما کران لمحات کو تاریخ ساز اور یادگار بنا دیا۔الحمد للہ علیٰ ذالک

حضورِ انور ایدہ اللہ کی تشریف آوری اورتقریبِ تقسیم اسناد

حضرت امیر المومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مع ممبران قافلہ گیارہ بجکر پینتالیس منٹ پر Stone House جامعہ احمدیہ میں رونق افروز ہوئے۔ امیر جماعتِ احمدیہ برطانیہ مکرم رفیق احمد حیات صاحب، پرنسپل جامعہ احمدیہ یُوکے محترم صاحبزادہ مرزا ناصر انعام احمد صاحب، پرنسپل جامعہ احمدیہ کینیڈا محترم داؤد حنیف صاحب، پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ جرمنی محترم شمشاد احمد قمرؔ صاحب اورصدر تعلیمی کمیٹی و ناظم اعلیٰ تقریب تقسیم اسناد جامعہ احمدیہ محترم ظہیر احمد خان صاحب نے حضورِ انور کے استقبال کا شرف حاصل کیا۔ بعدازاں حضورِ انور 12بجکر بیس منٹ پر جامعہ احمدیہ کے آڈیٹوریم میں تشریف لائے جہاں تقریب تقسیم اسناد کا انتظام کیا گیا تھا اور طلباء و اساتذہ جامعہ احمدیہ کے ساتھ ساتھ تقریب میں شامل ہونے والے مہمان بھی حضورِ انور کے لئے چشم براہ تھے۔حضورِ انور کی تشریف آوری پر تمام شاملینِ تقریب نے انتہائی ادب کے ساتھ کھڑے ہو کر اپنے پیارے امام کا استقبال کیا۔اس تقریب میں اسٹیج پر مذکورہ بالا پانچ افراد کو حضورِ انور کے قدموں میں بیٹھنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ کے کرسی ٔ صدارت پر رونق افروز ہونے پر تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوت قرآن کریم سے ہوا جوعزیز دانیال تصوّرنے کی۔ تلاوت کی جانے والی سورۃ النساء کی آیاتِ مبارکہ(125تا127) کا اردو ترجمہ عزیز نعمان ہادی نے تفسیرِ صغیر سے پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔اس کے بعد حضرت اقدس مصلح موعودرضی اللہ عنہ کے پاکیزہ منظوم کلام’’ تیرے بندے اے خدا سچ ہے کہ کچھ ایسے بھی ہیں‘‘ میں سے منتخب اشعار عزیزمرتضیٰ منّان(طالبعلم جامعہ احمدیہ جرمنی)نے دل نشین انداز میں پیش کئے۔

اس کے بعد محترم داؤد حنیف صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ کینیڈانے اپنی رپورٹ تفصیل سے پیش کی جو درج ذیل ہے۔

’’ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم

نَحْمَدُہٗ وَ نُصَلِّی عَلٰی رَسُوْلِہٖ الْکَرِیْمِ وَ عَلٰی عَبْدِہٖ الْمَسِیْحِ المَوْعُوْدؑ

خداتعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھُوَ النَّاصِر

رپورٹ سالانہ جامعہ احمدیہ کینیڈاسال 2016-17ء

سیدنا و امامنا!

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے قائم کردہ اور ادارہ جامعہ احمدیہ کی شاخ جامعہ احمدیہ کینیڈا انٹرنیشنل کا قیام 2003ء میں عمل میں آیا۔ اور حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ہدایات و راہنمائی کے مطابق عمل کرتے ہوئے اب تک یہ ادارہ بفضل اللہ تعالیٰ نواسی (89) پھل پیش کر چکا ہے۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ۔

اس وقت کینڈا اور امریکہ کے علاوہ چھ دیگر ممالک سے کل 76 طلباء اس ادارہ میں زیر تعلیم ہیں۔

پیارے آقا! اس وقت جامعہ احمدیہ کینیڈا میں بفضلہٖ تعالیٰ تمام اساتذہ اور سٹاف ممبران ذمہ داری، محنت اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

سیدی! جامعہ احمدیہ کینیڈا کی سال بھر کی مصروفیات کے لیے پہلے ایک تفصیلی کیلنڈر تیار کیا جاتا ہے۔

چنانچہ حضور انور کے ارشاد، ’18 گھنٹے روزانہ کے مصروف اوقات‘ کو بنیاد بناتے ہوئے طلباء جامعہ کے لیے تعلیمی اور ورزشی مصروفیات پر مشتمل ایک پروگرام ترتیب دیا گیا۔ جس کی پابندی کی کوشش کی جاتی ہے۔

حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ براہ راست بڑی سکرین پر دیکھنے اور سننے کی غرض سے تمام طلباء جامعہ ہال میں جمع ہوتے اور سننے کے ساتھ ساتھ نوٹس لیتے ہیں۔ خطبہ کے نوٹس لینے کی اہمیت پر زور دینے کی غرض سے وقتاً فوقتاً کسی ایک طالبعلم سے جو نوٹس اس نے لیے ہوتے ہیں جملہ طلباء کے سامنے پڑھانے شروع کیے گئے ہیں۔

تعلیمی مصروفیات

پیارے آقا! طلباء جامعہ احمدیہ کو مرکزی طور پر مقررہ سلیبس کے مطابق تفسیر القرآن، حدیث، علم الکلام، موازنہ مذاہب، فقہ وغیرہ کے مضامین کی تعلیم دی جاتی ہے۔ نیز حسب ارشاد حضرت امیر المومنین آخری دو کلاسز کو سپینش زبان سکھانے کی غرض سے ہفتہ میں دو کلاسز کا انتظام کیا گیا ہے۔

امسال مختلف سائنسی علوم اور فنون کے ماہرین کو جامعہ میں دعوت دے کر 10 لیکچرز کا انتظام کیا گیا۔اسی طرح سے درجہ خامسہ اور رابعہ کے لیے سیمینارز کا مستقل بنیادوں پر انتظام کیا جاتا رہا۔ دوران سال ایسے 12 سیمینار منعقد کیے گئے۔حسب قواعد شاہد کلاس کے طلباء حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے منظور شدہ موضوع پر کم از کم 30,000 الفاظ پر مشتمل تحقیقی کام ایک نگران مقالہ کی راہنمائی میں مکمل کرتے ہیں۔

عربی اور اردو کیمپ

ممہدہ اور اولیٰ کلاسز کے لیے ہر سال ایک ہفتہ کے لیے جامعہ سے باہر کسی مناسب مقام پر کیمپ کا انتظام کیا جاتا ہے۔ تاکہ طلباء کو خالصتاً اردو یا عربی زبان کے ماحول میں متعلقہ زبان کے بولنے کی مشق کرائی جاسکے۔ دوران سال اردو کیمپ مانٹریال میں اور عربی کیمپ بریڈ فورڈ مشنز میں منعقد کیے گئے۔

خصوصی پروگرام سادسہ کلاس

میدان عمل میں بہتر راہنمائی کی غرض سے سادسہ کے طلباء کے لیے خصوصی طور پر لیکچرز کا اہتمام کیا گیا۔ چنانچہ جماعتی شعبہ جات سمیت اہم موضوعات پر 55 لیکچرز کروائے گئے۔نیز میدان عمل میں مفید ثابت ہونے والے امور مثلاً کھانا پکانا، ہومیو پیتھی اور گاڑی کی دیکھ بھال سے متعلق ٹریننگ کروائی گئی۔

مقابلہ جات تقاریر و کھیل

دوران سال جامعہ احمدیہ کے 4 ٹیوٹوریل گروپس کے مابین کھیل اور علمی استعدادوں کو اجاگر کرنے کی غرض سے اجتماعی اور انفرادی ورزشی، تقریری اور تحریری مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔2017ء میں جامعہ احمدیہ کینیڈا کی باسکٹ بال ٹیم کو خدا تعالیٰ کے فضل سے مسرور انٹرنیشنل باسکٹ بال ٹورنامنٹ امریکہ کی فاتح ٹیم بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ہر سال طلباء کے لیے 40 کلومیٹر پیدل چلنے کا ایک مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے جس میں تمام طلباء جامعہ شریک ہوتے ہیں۔

تفریحی پروگرام

طلباء کے لیے ایک سالانہ پکنک کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اسی طرح سال میں ایک مرتبہ طلباء کے لیے Winter Sports میں شرکت کا بھی پروگرام بنایا جاتا ہے۔ہر سال سینئر کلاس کے لیے ایک پروگرام ترتیب دیا جاتا ہے جس میں طلباء کو Camping، کھانا پکانے اور مختلف النوع مصروفیات کا موقع دیا جاتا ہے۔ دوران سال بھی یہ تمام پروگرام بفضلہ تعالیٰ عمل میں آئے۔

لائبریری

جامعہ احمدیہ کی لائبریری میں امسال 309 نئی کتب کا مفید اضافہ ہوا۔ اور کتب کی کل تعداد 5999 ہوچکی ہے جبکہ رسائل کی کل تعداد 8115 ہے۔

نیوز لیٹر

Western Horizon کے نام سے طلباء ہر دو ماہ بعد اپنا ایک Newsletter تیار کرتے ہیں جو بذریعہ ای میل کینیڈا کے واقفین نو اور دیگر احباب تک پہنچایا جاتا ہے۔

دیگر مساعی

طلباء جامعہ کینیڈا کو خدا تعالیٰ کے فضل سے تبلیغی سٹالز اور Symposiums کے انعقاد میں تعاون، تبلیغی دوروں اور فلائرز کی تقسیم اور مباحثوں میں شرکت اسی طرح امریکہ کی وقف نو اور کینیڈا کی تربیتی کلاس کے انتظامی، تدریسی و تربیتی امور کی انجام دہی کی توفیق بھی ملتی رہی۔

طلباء جامعہ اور اساتذہ کو حسب پروگرام مختلف مراکز و مساجد احمدیہ اور سکولز میں خطبات جمعہ اور دروس اور ایم۔ ٹی۔ اے کینیڈا کے مختلف پروگراموں Servants of Allah, Roots to Branches وغیرہ کی تیاری میں حصہ لینے کا موقع بھی ملتا رہا۔

امریکہ سے زیر تعلیم طلباء جامعہ نے جلسہ سالانہ امریکہ کے موقع پر ایک سٹال لگایا جس کا مقصد نوجوان احمدی طلباء اور ان کے والدین کو جامعہ میں داخلے کی ترغیب دلانا تھا۔ علاوہ ازیں اسی غرض سے ایک وفد کینیڈا کی دو جماعتوں آٹوا اور مونٹریال اور دو وفود امریکہ کے سات مختلف مقامات میں بھجوائے گئے۔

نمائش

جامعہ احمدیہ میں ہر سال ایک نئے موضوع پر نمائش تیار کی جاتی ہے۔ یہ نمائش جامعہ کی عمارت میں منعقد کی جاتی ہے۔ دوران سال 2017ء جامعہ احمدیہ کینڈا کو یہ انتہائی مفید، دیدہ زیب اور جامع نمائش خلافت احمدیہ کے موضوع پر تیار کرنے کی توفیق ملی۔ ہزاروں احباب جماعت اور غیر از جماعت مسلم و غیر مسلم افرادنے اور بعض ملکی وزراء اور سیاسی شخصیات نے اس نمائش کو دیکھا اور بے حد مفید پایا اور نہایت عمدہ تاثرات visitors book میں قلمبند کیے۔دوران سال گزشتہ سال کی منعقدہ نمائش بعنوان ’’سیرت النبیﷺ‘‘ کے مشمولات کو دیدہ زیب رسالہ کی صورت میں طبع کر دیا گیا ہے جو خدا تعالیٰ کے فضل سے بے حد مقبول ہوا۔آئندہ سال جامعہ احمدیہ کینیڈا یہ نمائش ان شاء اللہ 23 مارچ کو خلافت راشدہ کے موضوع پر منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

حضور انور کی خدمت میں اس نمائش کی بہتر اور مؤثر انداز میں تیاری کی توفیق ملنے کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

حفظ سکول

سیدی! حفظ القرآن سکول جامعہ احمدیہ کے زیر انتظام کام کر رہا ہے۔ اس کے قیام کو چھ (6) سال مکمل ہوچکے ہیں اس دوران فارغ التحصیل حفاظ کی تعداد خدا تعالیٰ کے فضل سے 32 ہوچکی ہے۔ زیر تعلیم حفاظ کی تعداد 22 ہے۔

حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں ان نئے مبلغین کرام کے لیے دعا کی درخواست ہے کہ مولا کریم انہیں علم و روحانیت اور خدمت کے لحاظ سے جماعت کے صف اول کے خدام اور خلافت حقہ کے اولین جانثار وں میں بنائے۔

پیارے آقا کی خدمت میں جملہ اساتذہ، طلباء اور ان فارغ التحصیل خدامِ احمدیت و سلسلہ عالیہ احمدیہ و دیگر کارکنان جامعہ کے لیے دعاؤں کی درخواست ہے۔…‘‘

… … … … … … … …

اس کے بعد حضور پُر نور نے محترم شمشاد احمد قمرؔ صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی کو جامعہ احمدیہ جرمنی کی رپورٹ پیش کرنے کا ارشاد فرمایا۔یہ رپورٹ درج ذیل ہے۔

رپورٹ جامعہ احمدیہ جرمنی

’’اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

سیدی پیارے آقا!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سیدی!جامعہ احمدیہ جرمنی کی شاخ کا آغاز حضور انور ایدکم اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بابرکت ہاتھوں سے 2008ء میں ہوا تھا۔ پہلی کلاس 2015ء میں فارغ ہوئی۔ اور الحمدللہ کہ آج اس ادارے سے تیسری کلاس کے 11 فارغ التحصیل مربیان کرام اپنے پیارے آقا کے دستِ مبارک سے اسناد حاصل کرنے کی سعادت پانے جا رہے ہیں اور اس طرح جامعہ احمدیہ جرمنی اب تک 43 پھل اپنے آقا کے حضور پیش کرنے کی توفیق پاچکا ہے۔ اس کلاس کے تمام طلبہ کا تعلق جرمنی سے ہے۔ ان میں سے 9 طلبہ وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں۔

سال کے آغاز میں سالانہ کیلنڈر تیار کر کے حضور انور سے منظوری حاصل کرنے کے بعد اس کے مطابق عمل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔ دوران سال حضور انور کی راہنمائی میں مقررہ نصاب کی تدریس کے ساتھ ساتھ طلبہ کی علمی استعداد کو بڑھانے کے لیے انفرادی سطح پر اور گروپس کے مابین علمی مقابلہ جات منعقد کروائے گئے، ماہرین کے معلوماتی لیکچرز کا انتظام کیا گیا۔ اور مختلف موضوعات پر سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کروائے گئے۔ نیز طلبہ کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے روزانہ ورزش، کھیلوں اور ورزشی مقابلہ جات کا انتظام کیا گیا اور طلبہ کے ایک گروپ کو ہائکینگ کے لیے بھی بھجوایا گیا۔

حضور انور کے ارشاد کے مطابق جامعہ احمدیہ جرمنی اور یوکے کے درجہ خامسہ کے طلبا کا دو ہفتے کے لیے کلاس ایکسچینج پروگرام جاری ہے جس سے طلبا حضور انور کی قربت سے براہ راست فیض پانے کی سعادت حاصل کرتے ہیں نیز طلبا کو ایک دوسرے کے ماحول سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

دوران سال طلبا کو براہ راست معلومات حاصل کرنے کے لیے مختلف مذاہب کے سنٹرز کا دورہ کروایا گیا جن میں یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں میں سے شیعہ فرقے کی عبادت گاہیں اور سنٹرز شامل ہیں۔

علاوہ ازیں طلبا کو دوران سال تربیتی اور تبلیغی پروگراموں میں شرکت اور ایم۔ ٹی۔ اے میں خدمت کے ساتھ ساتھ جرمنی اور بعض دیگر ممالک میں وقف عارضی کرنے کی توفیق بھی ملی۔

جامعہ احمدیہ جرمنی کے طلبا کو اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ توفیق کے مطابق حضور انور کی تحریکات پر لبیک کہتے ہوئے دیگر خدمات کے علاوہ مالی میدان میں بھی خدمت کا موقع ملتا رہا ہے۔ امسال طلبا نے ہیومینٹی فرسٹ کے تحت Togo میں ایک سکول کھولنے کا خرچ ادا کرنے کی توفیق پائی۔

اسی طرح دوران سال دو مرتبہ جامعہ احمدیہ جرمنی میں Blood Donation کیمپ منعقد کیے گئے۔ جرمنی میں قواعد کے مطابق خون کا عطیہ دینے والوں کو کچھ رقم بھی ملتی ہے۔ چنانچہ طلبا نے جہاں انسانیت کی خدمت کے لیے خون کا عطیہ پیش کیا وہاں اس سے حاصل ہونے والی رقم بھی ہیومینٹی فرسٹ اور ایک مقامی رفاہی ادارے کو پیش کر دی گئی۔ اس رقم کے چیک پیش کرنے کے لیے جامعہ احمدیہ میں بلڈ کیمپ کے اختتام پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں بعض مقامی احباب کے علاوہ شہر کے میئر نے بھی شرکت کی اور عطیے کے چیک تقسیم کیے اور اپنے خطاب میں جماعت احمدیہ اور جامعہ احمدیہ کی ان کوششوں پر خوشی کا اظہار کیا۔

دوران سال مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے احمدی، غیر احمدی اور غیر مسلم احباب اسلام و احمدیت کے تعارف کے لیے جامعہ احمدیہ میں تشریف لاتے رہتے ہیں۔ امسال 418 احمدی اور 582 غیر احمدی و غیر مسلم احباب جامعہ میں تشریف لائے۔

درجہ شاہد کے طلبا نے اپنی تعلیم کی تکمیل کے آخری سال میں تیس ہزار الفاظ پر مشتمل ایک مقالہ لکھا۔ ان مقالہ جات کے عناوین، نگران صاحبان اور ممتحن صاحبان کا تقرر حضور انور کی منظوری سے ہوا۔

شاہد کلاس کے امتحانی پرچہ جات کی تیاری اور چیکنگ حضور انور کی منظوری کے مطابق جرمنی کے مختلف علماء کے علاوہ جامعہ احمدیہ یُوکے اور کینیڈا کے اساتذہ نے کی اور آخر میں مرکزی سطح پر حضور انور کی طرف سے مقرر کردہ بورڈ نے ان کا انٹرویو کیا۔ پیپرز اور انٹرویوز کے رزلٹس ساتھ ساتھ حضور انور کی خدمت میں برائے ملاحظہ و منظوری پیش کیے جاتے رہے۔

درجہ شاہد کے امتحانات کے بعد طلبا کو بعض امور کی عملی ٹریننگ بھی دی گئی، جن میں کھانا پکانا، بجلی کا کام، ہومیو پیتھی کا تعارف اور گاڑی کے متعلق بعض ضروری امور کی آگاہی شامل ہیں۔

پیارے آقا!

ہم نے اگرچہ ان طلبہ کو پڑھانے اور تربیتی مراحل سے گزارنے کی مقدور بھر کوشش کی لیکن ان کو اس مقام تک پہنچانے والی اصل چیز محض خدا تعالیٰ کا فضل اور حضور انور کی راہنمائی اور دعائیں ہی ہیں اور آئندہ میدان عمل بھی یہ حضور کی راہنمائی اور دعاؤں سے ہی آگے بڑھ سکیں گے۔ اللہ کرے کہ یہ حضور انور کے دست و بازو بنیں اور باوفا خدمت گزاروں میں شامل رہیں۔

پیارے آقا کی خدمت میں دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری کمزوریوں کو معاف فرمائے اور ہمیں اپنی اور اپنے امام کی رضا کے مطابق کما حقہ خدمت کی توفیق عطا فرماتا رہے۔ آمین اللھم آمین

… … … … … … … …

بعد ازاں مکرم ظہیر احمد خان صاحب صدر تعلیمی کمیٹی جامعہ احمدیہ یو کے نے درج ذیل رپورٹ پیش کی

رپورٹ جامعہ احمدیہ یُو کے

’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔

سیّدی! اس بابرکت تقریب میں جامعہ احمدیہ یُو کے کے جن شاہدین کو حضور انور ایّدکم اللہ تعالیٰ اپنے دستِ مبارک سے اسناد عطا فرمائیں گے، ان طلبا کا تعلیمی سفر جامعہ احمدیہ یو کے میں 2010ء میں شروع ہوا تھا۔ اور آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے یوکے، جرمنی اور ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے یہ اٹھارہ طلبا فارغ  التحصیل ہو کر میدانِ عمل میں جا رہے ہیں۔ الحمد للہ علیٰ ذالک

جامعہ احمدیہ یو کے نے ان طلبا کو اپنی استطاعت کے مطابق زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان کی اصل ٹریننگ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ نے ہی فرمائی ہے۔ جس کے اظہار کے لئے میں اپنی طرف سے کچھ کہنے کی بجائے اس بارہ میں اسی کلاس کے ایک طالب علم کے دلی جذبات کو بطور رپورٹ عرض کرنا چاہتا ہوں۔ عزیز نے جامعہ احمدیہ کے الوداعیہ کے موقع پر بیان کیا

جامعہ کی تعلیم کے دوران جو بات ہم سب کے لئے سب سے زیادہ قابلِ فخر اور برکت کا باعث ہے وہ خلافت کا قرب اور اس سے حاصل ہونے والی برکات ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ اس ادارہ پر حضرت امیر المومنین کی کتنی شفقتیں اور نوازشیں ہیں۔ ہماری کلاس نے بھی ان شفقتوں سے خوب لطف اٹھایا۔ نمونہ کے طور پر بعض اعداد و شمار آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔

سات سال کے عرصہ میں ہماری کلاس کے ہر طالبعلم کی حضورِ انور کے ساتھ پندرہ سے بیس ذاتی ملاقاتیں ہوئیں۔ آٹھ علمی نشستوں میں ہمیں شرکت کی سعادت ملی۔ جامعہ یو کے کی دو سالانہ کھیلوں پر حضورِ انور جامعہ تشریف لائے۔ پانچ سالانہ کانووکیشن میں ہمیں  شامل ہونے کا موقعہ ملا۔ حضورِ انور کی موجودگی میں چھ جلسہ ہائے سالانہ یو کے ہمیں دیکھنے کی توفیق ملی۔ چار اجتماعات خدام الاحمدیہ اور سات پیس کانفرنسوں میں  حضورِ انور نے بنفسِ نفیس شرکت کی جہاں حضور انور کے قرب سے ہم فیضیاب ہوئے ۔ اس کے علاوہ ہماری کلاس سے سات خوش نصیب طلباء ایسے ہیں جن کے نکاحوں کا حضورِ انور نے اعلان فرمایا۔

عزیز بیان کرتے ہیں حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی شفقتوں کا ایک مشاہدہ ہم نے تب کیا جب ہم نے جامعہ احمدیہ جرمنی کی پہلی کانووکیشن میں شمولیت کی اور اس موقعہ پر حضورِ انور کی ہماری ساتھ تصویرہوئی اور حضورِ انور نے ہمارے ساتھ گفتگو بھی فرمائی۔ یہ لمحات ہم سب کے لئے خاص یادگار ہیں۔ ہماری کلاس کے لئے ایک اور یادگار اور تاریخی موقعہ وہ تھا جب ہم مجلس شوریٰ میں حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کی موجودگی میں چھ گھنٹوں سے زیادہ خلافت کے بابرکت سایہ میں موجود رہے۔

عزیزکہتے ہیں خلیفۂ وقت کے ساتھ گذرتے ہوئے لمحات ہی دراصل ہماری زندگی کا حقیقی سرمایہ ہیں جو ہم نے اس ادارے سے حاصل کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ اس عزیز اور اس کے ساتھی طلباء اور ہم سب اساتذہ اور کارکنان کو ہمیشہ خلافتِ احمدیہ کا وفادار بنائے رکھے، ہمیں ایسے رنگ میں خدمتِ دین کی توفیق دے جس سے ہم حضورِ انور ایّدکم اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور دعائیں حاصل کرنے والے ہوں اور ہم سے کوئی ایسی حرکت سرزَد نہ ہو جو حضورِ انورکے لئے تکلیف کا موجب ہو۔ آمین

سیّدی! ان مختصر گزارشات کے ساتھ حضورِ انور کی خدمتِ اقدس میں نہایت ادب کے ساتھ درخواست ہے کہ حضورِانور ازراہِ شفقت ان مربیانِ کرام کو تفسیرِ صغیر، حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کے جامعہ احمدیہ یوکے، جرمنی اور کینیڈا کے کانووکیشنز کے مواقع پر ارشاد فرمودہ خطابات پر مشتمل ’لائحہ عمل‘ اور شاہد کی ڈگری عطا فرمائیں۔ نیز تعلیمی سال 2015-16 اورتدریسی سال2016-17 کی باقی چھ کلاسوں میں اوّل، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات اور اسنادِ امتیاز سے نوازیں۔‘‘

تقسیم انعامات و اسناد

بعد ازاںحضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت اوّلًادرج ذیل 14شاہدین جامعہ احمدیہ کینیڈا2017ءکو اسناد ِ شاہد، لائحہ عمل اور تفسیرِ صغیر عطا فرمائیں۔

1۔ مکرم آصف احمد خان صاحب مربی سلسلہ، 2۔ مکرم طارق نسیم احمد صاحب مربی سلسلہ، 3۔ مکرم مصور احمد باجوہ صاحب مربی سلسلہ، 4۔ مکرم مبشر احمد بدر صاحب مربی سلسلہ، 5۔ مکرم طاہر احمد چوہدری صاحب مربی سلسلہ، 6۔ مکرم مصلح الدین احمد شنبورصاحب مربی سلسلہ، 7۔ مکرم عمر احسان نیّرصاحب مربی سلسلہ، 8۔ مکرم قاصد نصیر وڑائچصاحب مربی سلسلہ، 9۔مکرم فہیم ارشدصاحب مربی سلسلہ، 10۔ مکرم نوفل بِن زاہدصاحب مربی سلسلہ 11۔ مکرم عارف احمد داؤدصاحب مربی سلسلہ 12۔ مکرم زاہد احمدخان صاحب مربی سلسلہ 13۔ مکرم قاصد احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ(حضورِ انور کی خدمت میں عرض کیا گیا کہ قاصد احمد ناصر صاحب ویزا تاخیر سے ملنے پر اس تقریب میں شامل نہیں ہو سکے جس پر حضورِ انور نے کمال شفقت سے عزیز کی سند کو منگوایا اور پھر فرمایا کہ ’’قاصِد احمد ناصر کی (سند) یہ ہے؟ چلیں اُس کی مَیں وصول کر لیتا ہوں۔‘‘ اور پھر فریم شدہ سند اپنے میز پر رکھ دی۔)۔ 14۔ مکرم مصور احمد صاحب مربی سلسلہ

اس کے بعد جامعہ احمدیہ جرمنی سے فارغ التحصیل ہونے والے حسب ذیل مربّیانِ کرام نے اپنے پیارے امام کے دستِ مبارک سے اپنی اسناد ِ شاہد، لائحہ عمل اور قرآنِ کریم وصول پائے۔

1۔ مکرم صادق احمد بٹ صاحب مربی سلسلہ 2۔ مکرم عثمان احمد صاحب مربی سلسلہ 3۔ مکرم کامران احمد صاحب مربی سلسلہ 4۔ مکرم ذیشان احمد باجوہ نعیم صاحب مربی سلسلہ 5۔ مکرم حسیب احمد گھمن صاحب مربی سلسلہ 6۔ مکرم لقمان شاہد صاحب مربی سلسلہ 7۔ مکرم بسالت احمد صاحب مربی سلسلہ 8۔ مکرم انیق احمد صاحب مربی سلسلہ 9۔ مکرم عمر رشید ملک صاحب مربی سلسلہ 10۔ مکرم عدنان احمد رانجھا صاحب مربی سلسلہ 11۔ مکرم وجاہت احمد صاحب مربی سلسلہ

اس کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ نے جامعہ احمدیہ یُوکے (UK) کے تعلیمی سال 2015-16ء اور 2016-17ء کی چھ کلاسوں درجہ خامسہ، رابعہ، ثالثہ، ثانیہ ، اولیٰ اور ممہدہ کے امتحانات میں اوّل ، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات اور اسنادِ امتیاز عطا فرمائیں۔ درج ذیل خوش نصیب طلباء ایک ایک کر کے ان یادگار لمحات میں حضورِ انور کے بابرکت ہاتھوں سے یہ انعامات حاصل کرتے رہے۔

تعلیمی سال 16-2015ء کے دوران درجہ ممہدہ تا درجہ خامسہ میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے کا اعزاز پانے والے 18طلباء کے اسماء یوں ہیں

درجہ خامسہ اول عزیزم سیّد احسان احمد ، دوم عزیزم راحیل احمد ، سوم عزیزم انیق الرحمان ۔

درجہ رابعہ عزیزم مبشر احمد ظفری، دوم عزیزم عمران سلام ، سوم عزیزم نعمان احمد ہادی۔

درجہ ثالثہ اول عزیزم حافظ طٰہٰ داؤد، دوم عزیزم سید عدیل احمدشاہ، سوم عزیزم دانیال محمود کاہلوں۔

درجہ ثانیہ اولعزیزم سرفراز احمد باجوہ، دوم عزیزم صہیب احمد، سوم عزیزم آصف بن اویس

درجہ اولیٰ اول عزیزم شیخ ثمر احمد ، دوم عزیزم قاسم محمود، سوم عزیزم علیم احمد

درجہ ممہدہ اول عزیزم دانیال تصور احمد، دوم عزیزم وقاص احسان اللہ، سوم عزیزم آکاش احمد

تعلیمی سال 17-2016ء کے دوران درجہ ممہدہ تا درجہ خامسہ میں اعزاز پانے والے 18طلباء کے اسماء یوں ہیں

درجہ خامسہ اول عزیزم عمران سلام، دوم عزیزم مبشر احمد ظفری، سوم عزیزم نوشیروان احمد

درجہ رابعہ اول عزیزم حافظ طٰہٰ داؤد، دومعزیزم سیّد عدیل احمد شاہ، سوم عزیزم دانیال محمود کاہلوں

درجہ ثالثہ اوّل عزیزم آصف بن اویس، دوم عزیزم عبدالہادی، سوم عزیزم عدیل طیّب

درجہ ثانیہ اوّل عزیزم شیخ ثمر احمد، دوم عزیزم دانیال احمد، سوم عزیزم قاسم محمود

درجہ اولیٰ عزیزم دانیال تصوّر احمد، دوم عزیزم وقاص احسان اللہ، سوم عزیزم آکاش احمد

درجہ ممہدہ اول عزیزم علیم ضیاء، دوم عزیزم اسامہ محمود، سوم عزیزم انس محمود

اس کے ساتھ ہی حضورِ انور نے ازراہِ شفقت جامعہ احمدیہ یُو کے سے 2017ء میں فارغ التحصیل ہونے والے درج ذیل اٹھارہ خوش نصیب مربیان کرام کو اپنے دستِ مبارک سے’تفسیرصغیر‘، حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے جامعہ احمدیہ یوکے، کینیڈا اور جرمنی کے کانوکیشنز کے مواقع پر ارشاد فرمودہ خطابات پر مشتمل کتاب ’لائحہ عمل‘ اور شاہد کی اسناد عطا فرمائیں

1۔ مکرم سیّد احسان احمد صاحب مربی سلسلہ، 2۔ مکرم راحیل احمد صاحب مربی سلسلہ، 3۔ مکرم قمر احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ، 4۔ مکرم احسن مقصودصاحب مربی سلسلہ، 5۔ مکرم احمد نور الدین جہانگیرصاحب مربی سلسلہ، 6۔ مکرم انیق الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ، 7۔ مکرم زرتشت لطیف صاحب مربی سلسلہ، 8۔ مکرم ذیشان خالدصاحب مربی سلسلہ ، 9۔ مکرم نفیس احمد قمرصاحب مربی سلسلہ، 10۔ مکرم ذوالفقار عبّاسی صاحب مربی سلسلہ، 11۔ مکرم صلاح الدّین میرصاحب مربی سلسلہ، 12۔ مکرم سلمان احمد قمرصاحب مربی سلسلہ، 13۔ مکرم ذوالفقار احمد راجہ صاحب مربی سلسلہ، 14۔ مکرم عاصم ہاشمی صاحب مربی سلسلہ، 15۔ مکرم زوّار احمد بٹ صاحب مربی سلسلہ، 16۔مکرم فائز احمد ناصر صاحب مربی سلسلہ، 17۔مکرم قاصد احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ، 18۔مکرم نیّر احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا بصیرت افروز خطاب

تقسیم اسناد اور انعامات کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ایک بجکر آٹھ منٹ پر منبر پر تشریف لائے اور نہایت پُر معارف خطاب ارشاد فرمایا جوقریبًا آدھ گھنٹہ تک جاری رہا۔ اس خطاب میں حضورِ انور ایّدہ اللہ نے ان فارغ التحصیل ہونے والے مربیان کرام کو خصوصًا جبکہ دنیا کے کونے کونے میں موجود مبلغین و مربیانِ سلسلہ کو عمومًا نہایت اہم اور بصیرت افروز نصائح فرمائیں۔(حضورِ انور کے اس خطاب کا مکمل متن الفضل انٹرنیشنل کے اسی شمارہ کی زینت ہے)۔ خطاب کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کروا کر اس تقریب کا باقاعدہ اختتام فرمایا۔

تصاویر

دعا کے بعد اس تاریخی موقع پر حضورِ انورایدہ اللہ نے اپنے خدام مربیانِ سلسلہ و شاہدین جامعہ احمدیہ کینیڈا، جامعہ احمدیہ جرمنی اور جامعہ احمدیہ یُو کے برائے سال 2017ء کو اپنے ہمراہ الگ الگ گروپ کی صورت میں تصاویر بنوانے کی سعادت بخشی۔ ہر جامعہ کے فارغ التحصیل طلباء کی گروپ فوٹو میں اس ملک کے امیر صاحب جماعت اور پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ نے بھی حضورِ انور کی معیت میں بیٹھنے کی سعادت حاصل کی۔ حضورِ انور نے ازراہِ شفقت جامعہ احمدیہ یُوکے سے فارغ التحصیل طلباء کے ساتھ ایک اور تصویر بھی بنوائی جس میں امیر صاحب جماعت احمدیہ جرمنی اور امیر صاحب جماعت احمدیہ ڈنمارک کو بھی شامل ہونے کا ارشاد فرمایا۔ امسال شاہد کی ڈگری حاصل کرنے والے خوش نصیب طلباء میں سے کچھ کا تعلق ان ممالک سے تھا اور یہ احباب بطورِ خاص اس یادگار تقریب میں شامل ہونے کے لئے تشریف لائے تھے۔

اس موقع پر بنوائی جانے والی دیگر تصاویر میں جامعہ احمدیہ کے تدریسی سال 2015-16ء اور 2016-17ء کی تمام کلاسوں درجہ ممہدہ تا درجہ سادسہ کی الگ الگ جبکہ اساتذہ جامعہ احمدیہ، کارکنان جامعہ احمدیہ کی تصاویر کے علاوہ جامعہ احمدیہ کے تمام طلباء کی ایک گروپ فوٹو بھی شامل ہے۔ ان تمام تصاویر میں محترم امیر صاحب جماعت احمدیہ یُوکے اورمحترم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ بھی شامل ہوئے۔اس طرح اس سیشن میں حضورِ انور کی معیّت میں کل چودہ تصاویر بنائی گئیں۔

تصاویر کے بعد حضورِ انور ایّدہ اللہ نے آڈیٹوریم میں بیٹھنے کی گنجائش میں اضافہ کے لئے سیڑھیوں کے اوپر لکڑی کے تختوں کی مدد سے بنائے گئے پلیٹ فارمزکا بھی معائنہ فرمایا اور اظہارِ خوشنودی فرمایا۔

ظہرانہ

بعد ازاں حضور انور کی اقتدا میں نمازِ ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں اور پھر حضورانور اور تمام مہمان ظہرانے کے لئے طعامگاہ تشریف لے گئے۔ ظہرانے کے لئے جامعہ احمدیہ کے جنوبی جانب واقع لان میں مارکی لگائی گئی تھی۔ قریباً ساڑھے چار سو مہمانوں کے لئے جامعہ احمدیہ میں ہی تیار کیا جانے والالذیذ کھانااپنی روایات کے مطابق جامعہ احمدیہ کے طلباء نے انتہائی مستعدی کے ساتھ مہمانوں کو پیش کیا۔ ظہرانے کے بعد حضورِ انور جب Stone House تشریف لے جاتے ہوئے راستہ میں بھی طلباء، اساتذہ و کارکنان جامعہ احمدیہ کو شفقتوں سے نوازتے رہے۔ امسال شاہد کی ڈگری حاصل کرنے والے عزیز راحیل احمد اپنی چند روز کی بیٹی کو لے کر حضورِ انور کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے تو حضور نے کمال شفقت کے ساتھ بچی کو پیار کیا، نیز عزیز سے فرمایا کہ یہاں سردی بہت ہے، اسے واپس لے جائیں۔ حضورِ اقدس کچھ دیرجامعہ احمدیہ میں ہی قیام پذیر رہے اور وہاں موجود اپنے خدام کو شرفِ دیدار اور قربت کا فیض بخشتے رہے۔چار گھنٹے تک یہاں ٹھہرنے کے بعد قریبًا پونے چار بجے واپس مسجد فضل روانہ ہو گئے۔

فوٹو گرافی و ویڈیو ریکارڈنگ

اس مبارک تقریب کو ایم ٹی اے کے لئے ریکارڈ کرنے کے لئے ایم ٹی اے کی ٹیم وہاں موجود تھی۔ بعد ازاں یہ پروگرام ایم ٹی اے پر متعدّد مرتبہ نشر کیا گیا۔ جبکہ فوٹوگرافی شعبہ مخزن التصاویر کی جانب سے کی گئی۔ جامعہ احمدیہ کے شعبہ سمعی و بصری کی طرف سے بھی فوٹوگرافی کا انتظام کیا گیا تھا۔

اس تقریب میں حضرت صاحبزادی امۃ السبوح بیگم مدظلہا( حرم حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز)کی معیّت میں صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ یوکے، بیگم صاحبہ امیر صاحب جماعت یوکے، بیگمات اساتذہ جامعہ احمدیہ اورشاہدین کی اسناد پانے والے خوش نصیب طلباء کی والدات و شادی شدہ طلباء کی بیگمات نے بھی شمولیت اختیار کی۔جامعہ احمدیہ کے احاطہ میں ہی مہمان خواتین کے لئے قیام و طعام و صلوٰۃ کے الگ سے انتظامات کیے گئے تھے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ سب مبلغین و مربیان کرام کو حضور انور کی نصائح پر عمل پیرا ہوتے ہوئے، حضورِ انور کی توقعات کے عین مطابق بھر پور خدمت ِ دین کی توفیق عطا فرمائے اور تمام مبلغین کو حضورِ انور کا سلطانِ نصیر بنا دے۔ آمین اللّٰھم آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button