نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ17؍فروری 2018ء بروز ہفتہ ساڑھے 10 بجےصبح حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لاکرمکرم عبد السمیع خالد صاحب ابن مکرم ماسٹر محمدفضل داد چوہدری صاحب (ربوہ ۔حال لندن) اورمکرم خرم سلیم میر صاحب ابن مکرم سلیم میر صاحب (ویمبلڈن پارک۔ یُوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

1۔ مکرم عبد السمیع خالد صاحب ابن مکرم ماسٹر محمد فضل داد چوہدری صاحب (ربوہ ۔حال لندن)

15فروری2018ء کو 74سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت ماسٹر اللہ داد صاحب ؓ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے ۔ آپ کی نانی کو لوائے احمدیت کا سوت کاتنے کی سعادت حاصل ہوئی۔آپ قادیان میں پیدا ہوئے اور 1960ء کی دہائی میں یُوکے آئے ۔صوم وصلوٰۃکے پابند، بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ والہانہ اطاعت کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔

2۔ مکرم خرم سلیم میر صاحب ابن مکرم سلیم میر صاحب (ویمبلڈن پارک۔یُوکے)

13فروری2018 ء کو 38 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے پڑدادا محترم میر اکبر علی خان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانے میں کاروبار کی غر ض سے کینیا میں مقیم تھے ۔ وہاں ان کو تبلیغ پہنچی تو وہ احمد ی ہوگئے۔ بعد میں ہندوستان واپس آئے اور اپنے والد حضرت میاں میراں بخش صاحب( موضع شیخ پور گجرات)کے ساتھ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی خدمت میں قادیان حاضر ہوکر دونوں باپ بیٹے نے دستی بیعت کا شرف حاصل کیا ۔یوں ان کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ ہوا۔ مرحوم بہت نیک ، مخلص اور باوفا انسان تھے ۔

نماز جناز ہ غائب

1۔ مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب ابن مکرم چوہدری غلام حسین صاحب(راولپنڈی )

20 دسمبر 2017 ءکو 86 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق گوہد پور ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ آپ کی والدہ کو حضرت مسیح موعود ؑ کے سفر سیالکوٹ کے موقع پر بیعت کی توفیق ملی۔ 1955ء سے بطور گزٹیڈ آفیسر جی ایچ کیو راولپنڈی ملازمت کی اور یہیں سے60 سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے۔ آپ کو راولپنڈی میں نائب امیر کے علاوہ مختلف جماعتی و تنظیمی عُہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ نماز با جماعت کے پابند، تہجد گزار ، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ، چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ،بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ ساری زندگی دین کی خدمت ایک واقف زندگی کی طرح کرتے رہے ۔ خلافت سے ہمیشہ بے انتہا عشق و وفا اور احترام کا تعلق رہا۔

2۔ مکرمہ خورشید بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم خواجہ عبد العزیز صاحب مرحوم (سابق صدر جماعت گرمولہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ)

11جنوری 2018ء کو90 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار،بہت دعا گو ،خلافت سے انتہائی محبت کرنے والی،بہت سادہ اور خاموش طبع خاتون تھیں۔چندہ باقاعدگی سے ادا کرتیں اور غرباء کی مدد کیا کرتی تھیں۔رشتہ داروں کا بھی بہت خیال رکھتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں ۔ آپ مکرم محمد اشرف ضیاء صاحب مربی سلسلہ آخن (جرمنی) کی والدہ تھیں۔

3۔ مکرم شفیق احمد بھٹی صاحب ابن مکرم رفیق احمد صاحب بھٹی ( آسٹریلیا)

4جنوری 2018 ء کو 73 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند ، چندہ جات میں باقاعدہ ،بہت نیک ، مخلص اور غیرتمند انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ ہمیشہ والہانہ محبت کا تعلق رکھا۔ اہلیہ کی وفات کے بعد بچوں کی اچھی تربیت کی اور ہمیشہ انہیں جماعتی پروگراموں میں اپنے ساتھ لے کر شامل ہوتے رہے۔ ان کی بچیوں نے محترم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد صاحب مرحوم کے گھر میں خدمت کی توفیق پائی۔

4۔ مکرم عنایت خان صاحب( لاس اینجلس) ابن مکرم ڈاکٹر عبد اللہ خان صاحب مرحوم (سابق امیر جماعت احمدیہ کوئٹہ)

13جنوری 2018ء کو89سال کی عمر میں کیلیفورنیا میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی والدہ محترمہ عائشہ بیگم صاحبہ ؓحضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صحابیہ تھیں۔ جنہیں چھوٹی عمر میں کئی سال حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے گھر میں گزارنے کی توفیق ملی۔ آپ 1978ءسے لاس اینجلس میں رہائش پذیر تھے ۔ مقامی جماعت میں جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری تربیت کے علاوہ انصار اللہ کے زعیم کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ،تہجد گزار، بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ والہانہ محبت اور پیار کا تعلق تھا۔ قادیان میں حضرت مصلح موعود ؓ کی خدمت میں حاضر ہوکر انہیں مختلف خدمات بجالانے کا موقعہ ملتا رہا جس کے واقعات اکثر سنایا کرتے تھے ۔آپ مکرم ڈاکٹر جنرل نسیم احمد صاحب مرحوم آئی سپیشلسٹ کے بڑے بھائی تھے۔

5۔ مکرم طاہر گراؤن صاحب(جرمنی)

25دسمبر 2017ء کوبقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے1999ء میں بیعت کرکے اسلام واحمدیت میں شمولیت اختیار کی اورحضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے آپ کا اسلامی نام ’’طاہر‘‘ رکھا۔بہت سادہ ، محنتی ، صاف گواور مخلص احمدی تھے ۔ نظام جماعت کے اطاعت گزار اور چندہ جات بروقت ادا کیا کرتے تھے ۔جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتے ۔یکم جنوری کو ہر سال جرمنی بھر میں وقار عمل کے ذریعہ شہروں کی صفائی کا جو پروگرام ہوتا ہے اس میں بڑی باقاعدگی سے شرکت کیا کرتے تھے۔ ڈیڑھ سال قبل انہیں اپنی مہلک بیماری کا علم ہواتو اس عرصہ کو بڑے صبر ، ہمت اور حوصلہ سے گزارا اور کبھی کوئی شکوہ زبان پر نہ لائے ۔

6۔ مکرم مرتضیٰ چراغ علی صاحب ابن مکرم واجد علی صاحب(سرینام)

14جنوری 2018ء کو ساڑھے بیاسی سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق وانیکاسرینام سے تھا۔ مارچ 1981ء میں محترم مولانا محمدصدیق ننگلی صاحب کے ذریعہ احمدیت قبول کی ۔ ستمبر 1989ء میں نظام وصیت میں شمولیت کی توفیق پائی اور سرینام کے پہلے موصی ہونے کی سعادت پائی ۔انتہائی حلیم،شریف طبع، مخلص اور فدائی احمدی تھے۔آپ مبلغین کا بے حد احترام کرنے والے اور نظام جماعت سے بھر پور تعاون کرنے والے افراد میں شامل تھے ۔ اپنا اور اہلیہ کا چندہ بہت باقاعدگی سے اد اکرتے اور اگر کبھی دیر ہوجاتی تو بہت فکر مند رہتے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

7۔ مکرمہ امۃ الرشید ملک صاحبہ اہلیہ مکرم ملک عنایت اللہ صاحب مرحوم(Pennsylvania۔امریکہ)

2 جنوری 2018ء کو 90سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت شیخ غلام قادر صاحب صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں۔ آپ کے ایک بھائی محترم مولانا غلام حسین ایاز صاحب مرحوم سنگا پور اور ملایا کے مبلغ تھے اور دوسرے بھائی محترم مولانا غلام احمدفرخ صاحب مرحوم سندھ اور فجی میں مبلغ رہے۔ مرحومہ ایام جوانی سے ہی عبادت گزار اور صوم و صلوٰۃ کی پابند تھیں۔ ہر ایک سے مسکراکر ملنا آپ کی پہچان تھی۔ خلافت احمدیہ سے آپ کو بے حد عشق اور احترام کا تعلق تھا۔ آپ گزشتہ 21 سال سے امریکہ میں اپنے بیٹے مکرم لطف اللہ سلیم صاحب کے پاس مقیم تھیں۔ امریکہ آنے سے قبل آپ کو پاکستان میں ضلع جہلم کی صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ چندہ وصیت اور صدقات بڑی باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں اور آپ کو خلیفہ وقت کی تحریکات پر متعدد مرتبہ اپنازیور پیش کرنے کی توفیق ملی۔ ہمیشہ اپنی اولاد کو خلافت احمدیہ سے وابستہ رہنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں ۔پسماندگان میں چار بیٹیاں اور دوبیٹے شامل ہیں۔

8۔ مکرم منیر الدین بھٹی صاحب ابن مکرم احمد د ین صاحب (کراچی)

28 جولائی 2017ء کو 57 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق راجوری، جموں وکشمیر سے تھا۔ بعد میں ناصر آباد( ضلع عمر کوٹ سندھ) میں آکر آباد ہوگئے۔ مرحوم حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے باورچی بھی رہے۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ، تہجد گزار ، نرم مزاج ، ہمدرد ، نہایت شفیق اور خدمت کا جذبہ رکھنے والے انسان تھے۔ کراچی میں اپنے حلقہ میں سیکرٹری تحریک جدید اور سیکرٹری تعلیم القرآن کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مجلس انصاراللہ کے مختلف عہدوں پر بھی خدمت بجا لاتے رہے۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھے۔

9۔ مکرمہ امۃ النصیر مرزا صاحبہ اہلیہ مکرم نثار احمد قریشی صاحب (دارالصدر شرقی الف ربوہ )

20 ؍اکتوبر 2017 ءکو 71 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے لمبا عرصہ اپنے حلقہ اور لجنہ اماء اللہ مرکزیہ و مقامی میں مختلف عہدوں پرخدمت کی توفیق پائی۔ 2009ء سے تاحال بطور سیکرٹری اصلاح وارشاد و نائب صدر دوم لجنہ مقامی ربوہ خدمت بجالارہی تھیں۔20 سال سے زائد عرصہ تک بہت سے بچوں کو قاعدہ یسرنا القرآن اور قرآن کریم ناظرہ و باترجمہ پڑھانے کی توفیق پائی ۔آپ اُن چار خوش نصیب خاندانوں کا ایک فرد تھیں جن کو حضرت مصلح موعود ؓ نے ارشاد فرمایا تھا کہ وہ ربوہ میں قیام کریں اور ربوہ کی آباد کاریوں کی بنیاد ڈالیں۔خدمت سلسلہ کا جذبہ رکھنے والی بہت نیک خاتون تھیں۔آپ مکرم مرزا عبدا لرشید صاحب سیکرٹری ضیافت یُوکے کی ہمشیرہ اور مکرم مرزا ناصر محمو د صاحب ابن مکر م مرزا اظہر احمد صاحب کی ساس تھیں۔

10۔ مکرم مبشر احمد صاحب ابن مکرم بشارت احمد بھٹی صاحب (چھنی جاناں ضلع حافظ آباد)

24نومبر 2017 ءکو بوجہ ایکسیڈنٹ موقعہ پر ہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پر اور آپ کے والد پر جماعت کی خاطر بہت تشدد ہوتا رہا ہے اور ایک مقدمہ میں آپ کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔ ان تمام حالات میں آپ ثابت قدم رہے۔ آپ کی شادی 2012ء میں مکرم نسیم احمد بٹ صاحب شہید سمن آباد فیصل آباد کی بیٹی کے ساتھ ہوئی تھی۔ آپ ضعیف العمر والد صاحب کا واحد سہارا تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button