نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازجنازہ حاضر وغائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 24؍جنوری 2018ء بروزبدھ نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمحمود ہال (مسجد فضل لندن) میں تشریف لاکرمکرم شفیق احمد کھوکھر صاحب ابن مکرم حاجی قاضی نذیر احمد صاحب (آف لاہور۔ حال یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم شفیق احمد کھوکھر صاحب ابن مکرم حاجی قاضی نذیر احمد صاحب (آف لاہور ۔حال یوکے)

21جنوری 2018ء کو 78سال کی عمر میں بقضا ئے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ لاہور سے مخالفت کے باعث2002ء میں یوکے آئے اور والتھم فارسٹ میں رہائش اختیار کی۔بہت نیک، نمازوں کے پابند ، تہجدگزار، خلافت کے ساتھ گہرا محبت کا تعلق رکھنے والے باوفا انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرم محمد ابراہیم کھوکھر صاحب ( لیسٹر۔یوکے)

5نومبر 2017ء کو 84 سال کی عمر میں بقضا ئے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ 1972ءمیں یوگنڈا سے یوکے آئے۔ جب لیسٹر میں جماعت قائم ہوئی تو وہاں کے پہلے صدر مقرر ہوئے۔ مرحوم انتہائی ملنسار ، ہمدرد اور جماعت سے پختہ تعلق رکھنے والے بزرگ انسان تھے۔ پسماندگان میں دو بیتے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرمہ مسرت بھٹی صاحبہ (انچارج انگریزی ڈاک ٹیم دفتر پرائیویٹ سیکرٹری لندن ) کے بڑے بھائی تھے۔

2۔مکرم فضل الرحمن صاحب (معلم سلسلہ سلی گوڑی۔ بنگال۔ انڈیا)

14 دسمبر 2017ء کو47سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔1999ء میں جامعۃ المبشرین قادیان سے معلم کورس پاس کیا۔ 1999ءسے2015ءتک اپنے وطن سے دور صوبہ مہاراشٹر اور کرناٹک کی مختلف جماعتوں میں خدمت کی توفیق پائی اور کرناٹک میں ہی آپ کی شادی ہوئی۔ بعدازاں سلی گوڑی صوبہ بنگال میں نہایت اخلاص کے ساتھ خدمت بجالاتے رہے ۔آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، اطاعت گزار، سلسلہ کا درد رکھنے والے بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ اطاعت اور محبت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے بڑے بھائی بذل الرحمٰن صاحب بھی سلسلہ کےمعلم ہیں۔

3۔مکرم عبد الرحمٰن احسن صاحب(جرمنی)

8؍اکتوبر2017ء کو51سال کی عمر میں بقضا ئے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو حج اور عمرہ کرنے کی سعا دت نصیب ہوئی ۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ ہسپتال میں بھی تبلیغ کیا کرتے تھے۔ آپ چندوں کی ادائیگی میں بڑے باقاعدہ، بہت نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بچے یادگار چھوڑے ہیں ۔

4۔مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ اہلیہ چوہدری محمد احمد صاحب (جرمنی)

21نومبر2017ء کو73سال کی عمر میں بقضا ئے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے لیاقت آباد (کراچی )میں لجنہ کی سیکرٹری خدمت خلق کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔غریب بچیوں کی شادی کا بندوبست اور بیواؤں کی مدد کیا کرتی تھیں۔جرمنی آکر بھی آپ نے پاکستان کی ضرورتمند خواتین کی مدد کا یہ سلسلہ جاری رکھا ۔نمازوں کی پابند تھیں ۔ حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاء سے بے انتہا محبت کرتی تھیں۔ اپنی اولاد کو ہمیشہ دین کی اہمیت اور جماعت اور خلافت سے مضبوط تعلق کی طرف توجہ دلاتی رہتیں۔جرمنی میں فلورزہائم کی مسجد کے لئے آپ نے اپنا سارا زیور پیش کیا ۔دیگر مالی تحریکات میں بھی ہمیشہ حصہ لیتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چھ بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم شیخ عبدالحنان صاحب مربی سلسلہ( جرمنی )کی پھوپھی تھیں۔

5۔مکرم محمد شفیع صاحب (646گ ب۔ٹھٹھہ کالوکا۔ تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد)

18دسمبر2017ء کو 89سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت حضرت میاں محمد صاحب صحابی حضرت مسیح موعود ؑ کے ذریعہ آئی جو رشتہ میں آپ کے پڑدادا لگتے تھے ۔ مرحوم نمازوں کے پابند ، تہجدگزار، نہایت سادہ مزاج ، دیندار ، عبادت گزار ،خلافت اور نظام سلسلہ سے بے انتہا محبت رکھنے والے بزرگ انسان تھے۔ جماعتی روایات اور اقدار کا بہت خیال رکھتے تھے۔ لمبا عرصہ اپنی جماعت میں سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔اپنے علاقے میں بہت ہر دلعزیز تھے اور لوگوں کے تنازعات وغیرہ کا تصفیہ کرواتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور چھ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم شہادت علی شاہد صاحب مربی سلسلہ( نظارت اصلاح و ارشاد مرکزیہ ربوہ )کے والد تھے ۔

6۔مکرمہ بشیراں بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم ملک سردار بخش صاحب مرحوم (پکہ نسوانہ)7/8دسمبر2017ء کی درمیانی رات کو ہارٹ اٹیک سے وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد مکرم ملک تاج حسین صاحب کے ذریعہ آئی جنہوں نے قادیان میں حضرت مصلح موعود ؓ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت پائی۔ آپ بڑی سخی، مخلص اورباوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

7۔مکرمہ ثریا بیگم صا حبہ اہلیہ مکرم ملک احسان الحق صا حب (جامکے چیمہ ضلع سیالکوٹ)

23اکتوبر 2017ء کو 75 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔بہت نیک خاتون تھیں۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتی تھیں۔ جماعت سے دلی وابستگی تھی۔ لمبا عرصہ بطور صدر لجنہ جامکے چیمہ کے علاوہ لجنہ کے دیگر شعبوں میں بھی خدمت کی توفیق پائی ۔

7۔مکرمہ منظور مبارکہ صا حبہ اہلیہ مکرم محمود خان رانا صا حب ایڈووکیٹ (دارالعلوم وسطی ربوہ )

11 نومبر 2017ء کو 61 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پنجوقتہ نماز وں کی پابند، تہجدگزار خاتون تھیں۔ دو بچے حافظ قرآن ہیں۔ بہت سے یتامیٰ، بیوگان اورضرورت مندوں کی مستقل کفالت کرتی تھیں۔ تمام مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ طاہر ہارٹ کے لیے خطیر رقم پیش کرنےکے علاوہ تھر پارکرمیں کنویں کے لیے بھی رقم پیش کرنے کی توفیق پائی۔

9۔ مکرمہ رسولاں بی بی صا حبہ اہلیہ مکرم فضل الٰہی صا حب مرحوم (تہال۔ ضلع گجرات)

22 نومبر 2017ء کو100 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔پیدائشی احمدی تھیں۔ آپ بے شمار خوبیوں کی مالک،انتہائی ملنسار، صا برہ وشاکرہ اور مہمان نواز خاتون تھیں ۔1974ءمیں مخالفین احمدیت نے گھر کا سارا سامان لوٹ لیا اور آپ کے شوہر پر بھی بہت تشدد کیا لیکن دکھ کی اس گھڑی میں آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے بڑے صبر کے ساتھ ایمان پر قائم رہیں۔

10۔مکرمہ ممتاز حمید صا حبہ اہلیہ عبدالحمید طارق صا حب مرحوم (آف مغلپورہ لاہور)

22نومبر 2017ء کو 56 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، سلیقہ شعار، مہمان نواز، غریب پرور، یتیموں اور بیواؤں کا خیال رکھنے والی بہت ہمدرد خاتون تھیں۔ غریب رشتہ داروں کی بچیوں کو طلائی زیورات بھی بنوا کردیتی تھیں۔ خلافت سے بے حد محبت کا تعلق تھا۔ خطبات باقاعدگی سے سنتیں اور ہر تحریک پر لبیک کہتی تھیں۔قرآن کریم کی تلاوت باقاعدگی سے کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے یادگارچھوڑے ہیں۔آپ مکرم اظہر حمید صاحب مربی سلسلہ(دفتر وقف جدید نظامت مال ربوہ )کی والدہ تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button