اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔ ……………………… بیلجیم ) واقفین اور واقفات نَو بیلجیم کا سالانہ اجتماع اللہ تعالیٰ کے فضل سے شعبہ وقف نَو بیلجیم کو 7 تا 8 نومبر 2015ء وقفِ نَو کا سالانہ اجتماع بمقام بیت السلام برسلز منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ عمر کے لحاظ سے بیلجیم میں مقیم 7سے 17سال کے کُل وقفِ نَو بچوں اور بچیوں کے چار گروپس بنائے گئے تاکہ مقابلہ جات ہم عمر بچوں اور بچیوں کے درمیان کروائے جائیں۔ مکرم منیر احمد انجم صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نوبیلجیم کی رپورٹ کے مطابق7؍نومبر2015ء کو صبح 11بجکر 30منٹ پر افتتاحی اجلاس کا آغاز مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ فرنچ اور اردو ترجمہ کے بعد کلام محمود میں سے چند اشعار خوش الحانی کے ساتھ پڑھے گئے۔ بعدازاں مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت بیلجیم نے وقف نَو کے بارہ میں مختصر تقریر کی اور آخر پر دعا کروائی۔ دعا کے بعد علمی مقابلہ جات کا آغاز ہو ا۔ دونوں روز درج ذیل مقابلہ جات کروائے گئے:تلاوت قرآن کریم، حفظ قرآن،ترجمۃ القرآن،نماز سادہ و باترجمہ،قرآن کریم ناظرہ،نظم،قصیدہ،دینی معلومات، احادیث و الہامات، تقاریر اردو،فرنچ،فلیمش اور حفظ الادعیہ۔ واقفات نَو کے مقابلہ جات صدر لجنہ اماء اللہ بیلجیم اور اُن کی ٹیم نے لجنہ ہال میں کروائے۔ درج ذیل ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے:تیز دوڑ،پنجہ آزمائی، کلائی پکڑنا،مرغ لڑائی اور رسہ کشی۔ دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے کیا گیا تھا۔ نماز فجر کے بعد قرآن کریم کا درس مکرم محمد ظفراللہ سلام صاحب مربی سلسلہ نے دیا۔ 8نومبر بروز اتوار نماز ظہر و عصر کے بعد اختتامی اجلاس کاآغاز مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اردو اور فلیمش ترجمہ کے بعد مکرم ظفر خان صاحب سیکرٹری اجتماع نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔بعد ازاں منیر احمد انجم نیشنل سیکرٹری وقف نوبیلجیم نے واقفین ِ نَو کو مختصر نصائح کیں۔ آپ نے واقفین نوکو جامعہ احمدیہ جانے کی تلقین کی۔ اس کے بعد پہلی، دوسری اور تیسر ی پوزیشن حاصل کرنے والے واقفین نو اور واقفات نو کو انعامات دیئے گئے۔ تقسیم انعامات کے بعد مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم نے اختتامی تقریر کی۔ آپ نے واقفین نَو کو جھوٹ سے پرہیز کرنے اور ہمیشہ سچ بولنے کی تاکید کی اور حضرت خلیفۃ المسیح کی نصائح پر عمل کرنے کی تلقین کی۔آخر پر آپ نے دعا کروائی جس کے ساتھ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ رخصت کے وقت چھو ٹے بچوں کو گفٹ پیک (gift pack) بھی دیئے گئے۔ اجتماع میں واقفاتِ نَو اور واقفینِ نَو کی کُل حاضری 85%رہی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ تمام واقفین نو کو اپنے وقف کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اُسے پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ……………………… [ مقدونیہ ] Humanity Firstجرمنی کی طرف سے مقدونیہ میں مہاجرین کی خدمت 2015ء میں مہاجرین کی یورپ کے مختلف ممالک میں بکثرت آمد ہوئی۔مہاجرین یورپ میں ترکی، یونان، مقدونیہ سے داخل ہوتے ہوئے دیگر ممالک کی طرف گئے ہیں۔ مکرم وسیم احمد سروعہ صاحب مبلغ سلسلہ مقدونیہ کی مرسلہ رپورٹ کے مطابق یونان اور مقدونیہ کی سرحدوں پر مہاجرین کے اندراج کے لئے کیمپس(Camps) لگے ہوئے ہیں۔ کیمپ کی انتظامیہ سے بات کرنے کے بعد Humanity First نے یہ فیصلہ کیا کہ کیمپس پر مہاجرین کی خدمت کے لئے چائے اور Coffeeکا انتظام کیا جائے۔ چنانچہ اکتوبر2015ء میں اس کارِخیر کا آغاز کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے Humanity First کے سٹال کی جگہ سب سے پُر سکون ہے اور مختلف جگہوں پر کام کرنے والے کارکنان سٹال پر آتے ہیں اور اس ذریعہ سے جماعت کا وسیع تعارف بھی ہو رہا ہے۔ اور یورپ کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والا میڈیا کئی مرتبہ انٹرویو بھی لے چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مقدونیہ کے ایک TVچینل پر ایک انٹرویو دکھایا جا چکا ہے۔ الحمد للہ۔ 07؍فروری 2016ء کو مقدونیہ کے صدر مملکت مکرم Gjorge Ivanovنے کیمپ کا دورہ کیا اور Humanity Firstکے سٹال پر آ کر چند سوالات کئے اور چائے بھی پی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ خدمت تا حال جاری ہے۔ اللہ تعالیٰ کارکنان کو جزائے خیر سے نوازے اور احسن رنگ میں بنی نوع انسان کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ ……………………… [کروشیا] مکرم زبیر خلیل خان صاحب اطلاع دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کروشیا کو اڑتیسویں بین الاقوامی بک فیئر منعقدہ 10 تا 15 نومبر Interliber 2015 ء زاغرب میں کامیاب شرکت کی توفیق ملی۔ سٹال پرچالیس مختلف زبانوں پر مشتمل تراجم قرآن کریم کے نسخے سٹال کی زینت تھے جو خاص طور پر لوگوں کی توجہ کا باعث بنے۔ کروشین اور بوزنین زبانوں میں کتب اور پمفلٹ بھی اسٹال پر رکھے گئے جن میں سے بعض کے اسماء درج ذیل ہیں : لائف آف محمدؐ، اسلامی اصول کی فلاسفی، مسیح ہندوستان میں، World Crisis and the Pathway to Peace، وغیرہ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضور انور ایدہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کےCapitol Hill، یورپین پارلیمنٹ، برٹش پارلیمنٹ اور ڈچ پارلیمنٹ کے خطابات پر مشتمل pamphlets کو ہزاروں کی تعداد میں تقسیم کیا گیا۔ 13 نومبر کو پیرس میں دہشت گردحملوں کی وجہ سے 14 نومبر کو جماعت کے سٹال پر غیر معمولی رش رہا اور لوگ ہمارے سٹال پر آ کر اس واقعہ کے بارہ میں تبصرہ کرتے رہے کیونکہ اِس بین الاقوامی بُک فیئر میں اسلام اور مذہبی کتب سے تعلق رکھنے والا یہ واحد سٹال تھا۔ الحمد للہ۔ میڈیا کے نمائندگان بھی آتے رہے اور اسٹال کی کوریج کرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ اِس کوشش کے بہترین نتائج پیدا کرے۔ آمین۔ ……………… [ تنزانیہ (مشرقی افریقہ)] تنزانیہ کے صوبہ Mbeyaمیں کامیاب فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد جماعت احمدیہ Mbeyaکو اپنی پہلی مسجد ’’مسجد ناصر‘‘ کے افتتاح کے حوالہ سے ایک کامیاب فٹبال ٹورنامنٹ Mbata کے علاقہ میں ہائی سکول کی گراؤنڈ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی جس کا مقصد اپنے علاقہ کے لوگوں کو بالعموم اور نو جوانوں کو بالخصوص مسجد سے متعارف و مانوس کروانا اور مسجد کے افتتاح کی خوشیوں میں شامل کرنا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ 19تا27نومبر 2015ء منعقد کیا گیا جس کا نام Ahmadiyya Cupرکھا گیا۔ شہر کی تیس سے زائد ٹیموں میں سے آٹھ ٹیموں کا انتخاب کیا گیا۔ مکرم کریم الدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ Mbeya کی مرسلہ رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر مکرم Nyarembe D. Munasa اور ان کے کھیلوں کے مینیجر کی اس ٹورنامنٹ پر خصوصی توجہ رہی۔ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ 27نومبر شام پانچ بجے Vijana FCاور MBASPO کی ٹیموں کے درمیان شہر کی سب سے بڑی گراؤنڈ Sokoineکے سٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ یہ سٹیڈیم تنزانیہ کے سابق مرحوم وزیر اعظم محترم Eduward Moringe Sokoineکی یاد میں بنایا گیا ہے۔ Mbeya City FMنے اس فائنل میچ کو براہ راست کمنٹری کے ساتھ نشر کیا۔ کمنٹری کے دوران متعدد مرتبہ جماعتی سلوگن ’’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں ‘‘ بلند کیا گیا۔ اس طرح یہ محبت بھرا پیغام Mbeyaکے ایک ملین لوگوں تک پہنچا۔ وقفہ کے دوران مکرم کریم الدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ Mbeyaکا خصوصی انٹرویو بھی لیا گیا۔ مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر و مشنری انچارج تنزانیہ اور Mbeyaشہر کے ڈپٹی کمشنر مکرم Nyarembe D. Munasa صاحب فائنل میچ کے مہمانان خصوصی تھے۔ فائنل میں دونوں ٹیموں نے نہایت شاندار کھیل پیش کیا اورآخر پر penaltiesکے ذریعہ Vijana FC کی ٹیم فاتح قرار پائی اور احمدیہ کپ 2015ء جیت لیا۔ فاتح ٹیم کو مسجد ناصر کے افتتاح کے موقع پر 28؍نومبر 2015ء کو تین لاکھ شلنگ اور دوم پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم کو دو لاکھ شلنگ نقد بطور انعام دیا گیا۔ فائنل کے اختتام پر ایک مختصر مگر نہایت پُر وقار تقریب منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں صوبہ Mbeya کے فٹبال چیئرمین مکرم Haroub Suleaimanصاحب نے کہا کہ جماعت کا مقصد اسلام کی سچی اور پُر امن خوبصورت تعلیم کو عملی طور پر دکھانا ہے اور اس کام میں جماعت احمدیہ صف اوّل میں ہے۔ آپ نے اس کامیاب ٹورنامنٹ کے انعقاد پر جماعت کا شکریہ ادا کیا اور تہِ دل سے مبارکباد بھی دی۔ شہر کے ڈپٹی کمشنر مکرم Nyarembe D. Munasaصاحب نے جماعت احمدیہ کے رفاہی و فلاحی کاموں کو سراہتے ہوئے اس ٹورنامنٹ کے انعقاد پر خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ جماعت احمدیہ دنیا بھر میں امن و آشتی کے قیام و استحکام کے لئے زبردست کام کر رہی ہے۔ آپ نے جماعت کے معاشرتی استحکام کی کوششوں کا ذکر بھی کیا۔ اس تقریب کو بھی Mbeya City FMنے نشر کیا۔ ٭…٭…٭