خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیز کا کہنا ہے کہ سڈنی واقعے کا مسلح ملزم نوید اکرم کسی انسدادِ دہشت گردی واچ لسٹ میں شامل نہیں تھا۔سڈنی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیرِ اعظم نے کہا کہ دونوں مسلح افراد کسی بڑے انتہا پسند سیل کا حصہ نہیں تھے، دونوں مسلح افراد واضح طور پر شدت پسند نظریات سے متاثر تھے۔آسٹریلوی وزیرِ اعظم نے کہا کہ پولیس واقعے میں کسی تیسرے شخص سے تحقیقات نہیں کر رہی، ملزمان کی کار سے متعدد دیسی ساختہ آئی ای ڈیز ملی ہیں۔ خیال رہے کہ سڈنی کے ساحل پر حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔۲۴؍سالہ حملہ آور نوید اکرم کے ساتھ کام کرنے والے ایک شخص نے کہا کہ نوید کے والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ ماں اٹلی کی ہے۔مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ ہم اس حملے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے، ہم اکثر بات کرتے تھے کہ اس کے پاس اسلحے کے لائسنس تھے۔
٭… امریکی صدر ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات میں بہت پیش رفت ہوئی ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ امن منصوبے سمیت مختلف اہم امور پر تفصیلی بات ہوئی، پیر کو ملاقات کا دوسرا دور ہوگا۔یوکرین کے صدر زیلنسکی اور امریکی وفد کے درمیان برلن میں ہونے والی ملاقات ۵ گھنٹے جاری رہی۔
٭… کرسمس سے قبل لندن کے سیاحتی مقامات اور دیگر معروف علاقوں میں اندھیرا چھا جانے کے بعد جرائم اور غیرسماجی رویہ کو روکنے کے لیے سینکڑوں پولیس افسران کو تعینات کردیا گیا ہے، جو مقامی بزنسز اور کونسلوں کے ساتھ مل کر شاپنگ کے لیے آنے والے افراد کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ زیادہ رش والے علاقوں میں یونیفارم والے افسران کے علاوہ سادہ کپڑوں میں بھی افسران موجود ہیں جو شاپ لفٹرز اور خواتین اور لڑکیوں کو تشدد کی دھمکیاں دینے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔میئر لندن سر صادق خان کے آفس سٹی ہال نے جرائم سے نمٹنے اور عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے مالی تعاون کیا ہے۔
٭…٭…٭




