حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…چین نے دنیا کے سب سے بڑے ڈرون ’’جیوتیان‘‘ کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ چینی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق یہ بےپائلٹ فضائی جہاز صوبہ شان شی میں اپنی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کر چکا ہے۔ ۱۶. ۳۵؍ میٹر لمبائی والا یہ ڈرون ۶ ہزار کلوگرام وزن اٹھا سکتا ہے اور ۱۲؍ گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔ چینی حکام کے مطابق جیوتیان کو ایمرجنسی امداد، قدرتی آفات میں ریسکیو، جغرافیائی سروے اور مواصلاتی رابطے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس ڈرون میںں ۸ ہارڈ پوائنٹس ہیں جہاں سے گائیڈڈ بم، فضا سے فضا اور اینٹی شپ میزائل فائر کیے جاسکتے ہیں اور یہ ۱۰۰ سے زائد چھوٹے ڈرونز لے جا سکتا ہے جو سوارم اٹیک کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

٭…برطانوی شہر بریسٹل کے برٹش ایمپائر اینڈ کامن ویلتھ کلیکشن میوزیم سے ۲۵؍ ستمبر کی شب ۶۰۰ سے زائد قیمتی نوادرات چوری ہو گئے، جن میں برطانوی نوآبادیاتی دور کے بھارتی نوادرات بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق چار مشتبہ افراد سی سی ٹی وی میں نظر آئے، اور ان کی شناخت کے لیے جسمانی ساخت اور فرانزک شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ چوری شدہ نوادرات میں ہاتھی دانت سے بنا بدھ مت کا مجسمہ اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے افسر کی بیلٹ بَکل شامل ہیں۔ پولیس نے عوام سے ملزمان کی شناخت میں مدد کی اپیل کی ہے، جبکہ تحقیقات متاثرہ فریقین سے رابطے اور دیگر شواہد کی بنیاد پر جاری ہیں۔

٭…آسٹریلیا کے ۱۶؍ سال سے کم عمر نوجوانوں پر سوشل میڈیا پابندی کے بعد ڈنمارک بھی اسی طرز کی پابندی لا رہا ہے۔ ڈنمارک حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ۱۵؍ سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا تک رسائی محدود کی جائے گی، جو یورپی یونین میں نوعمروں کے آن لائن استعمال پر قابو پانے کی اہم کوشش ہے۔ یہ قانون فی الحال تجویز کی شکل میں ہے اور ۲۰۲۶ء تک نافذ ہو سکتا ہے۔ والدین ۱۳؍ سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو اجازت دے سکیں گے، جبکہ ۱۳؍ سال سے کم عمر بچوں کے لیے اکاؤنٹ بنانا ممنوع ہوگا۔ پابندی پر عمل درآمد کے لیے ڈیجیٹل ایویڈنس ایپ متعارف کروائی جائے گی۔

٭…برطانیہ نے روس کی جانب سے یورپ پر ممکنہ حملے کے خطرے پر خبردار کیا ہے۔ وزیر برائے مسلح افواج الکارنز نے کہا کہ جنگ یورپ کے دروازے پر دستک دے رہی ہے اور برطانیہ کو اپنے دفاع کے لیے امریکہ پر انحصار کم کرنا ہو گا۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹ نے بھی یورپ کو روس کا اگلا ہدف قرار دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی افواج اور وزارتِ دفاع پر جاسوسی اور ہیکنگ کے حملے ۵۰؍ فیصد بڑھ گئے ہیں، جن میں چین، روس، ایران اور شمالی کوریا ملوث ہو سکتے ہیں۔ دفاعی اقدامات کے تحت برطانیہ نیا ڈیفنس کاؤنٹر انٹیلیجنس یونٹ قائم کر رہا ہے، جس میں امریکہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا بھی شامل ہوں گے۔ برطانیہ جی ڈی پی کا ۳ . ۵ فیصد دفاع پر خرچ کرے گا اور نیو کلیئر وار ہیڈ لے جانے والے ایف ۳۵؍ اے جیٹ خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

٭…فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ غزہ پر بمباری کے لیے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک، جن میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی شامل ہیں، کو اب غزہ کی تعمیرِ نو کی ذمہ داری بھی اٹھانی چاہیے۔ عرب میڈیا کے مطابق انہوں نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے پابندیوں کے باعث ان کی پیشہ ورانہ زندگی متاثر ہو رہی ہے اور وہ امریکہ کا سفر بھی نہیں کر سکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ فرانسسکا البانیز نے اسرائیل کے فلسطینیوں کے ساتھ رویے کو برطانوی نوآبادیاتی طرزِ عمل سے تشبیہ دی، جہاں گرفتاری اور تشدد معمول بن چکا ہے۔

٭…٭…٭

Related Articles

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button