ایواکاڈو ایک ایسا سُپر فروٹ ہے جسے اپنی شکل و جسامت کے باعث بڑی ناشپاتی سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اس کی گہری سبز کھردری جلد اور اندر موجود گودے کی نرم، کریمی ساخت اسے دیگر پھلوں سے منفرد بناتی ہے۔ وسطی اور جنوبی امریکہ سے تعلق رکھنے والا یہ پھل آج دنیا بھر میں غیر معمولی مقبولیت حاصل کرچکا ہے۔ نوجوان نسل، سلاد پسند افراد اور حسن و تندرستی کے خواہشمند لوگوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ ایواکاڈو نہ صرف لذیذ ہے بلکہ بے شمار طبی، غذائی اور جمالیاتی فوائد بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ آئیے اس حیرت انگیز پھل کے تمام فوائد کو منظم انداز میں سمجھتے ہیں۔ غذائیت کا خزانہ: ایواکاڈو دراصل غذائی اجزاء کا پاور ہاؤس ہے۔ اس میں وافر مقدار میں وٹامن A، C، E، K اور B-6 موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ رائبوفلاوین، نیاسین، فولیٹ، پوٹاشیم، میگنیشیم اور طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے بیٹاکیروٹین اور لوٹین شامل ہیں۔ یہ تمام اجزاء مجموعی صحت، توانائی، جلد، دماغ اور دل کو بہترین حالت میں رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ایواکاڈو میں موجود اولیک ایسڈ اور مونو اَن سیچوریٹڈ فیٹس دل کے لیے نہایت مفید ہیں۔ یہ خراب کولیسٹرول LDL کو کم اور اچھے کولیسٹرول HDL کو بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں مدد دیتی ہے، جس سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اگرچہ ایواکاڈو میں کیلوریز کچھ زیادہ ہوتی ہیں، لیکن اس میں شامل فائبر اور صحت بخش چکنائیاں جسم میں ترپتی پیدا کرتی ہیں، جس سے بے وقت بھوک نہیں لگتی اور وزن کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک پھل میں تقریباً ساڑھے تیرہ گرام فائبر ہوتا ہے، جو قبض، بدہضمی اور گٹ مائیکرو بایوم کو متوازن رکھنے کے لیے بہترین ہے۔ ایواکاڈو میں شامل لوٹین اور زیکسینتھین آنکھوں کے لیے قدرتی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ یہ موتیا بند، شب کوری اور عمر سے متعلق نظر کی کمزوری کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور آنکھوں کے عضلات کو مضبوط کرتے ہیں۔ UV شعاعوں سے ہونے والے نقصانات سے بھی بچاتے ہیں۔ ایواکاڈو کو قدرتی حسن کا پھل بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن ای اور صحت بخش چکنائیاں جلد کو نمی بخشتی ہیں، جھریاں کم کرتی ہیں اور جلد کو جوان رکھتی ہیں۔ ماہرین جلد کے مطابق ایواکاڈو کا پیسٹ چہرے پر بطور ماسک لگانے سے ایگزیما، ایکنی، الرجی، چھائیاں اور جلن میں بہتری آتی ہے۔ یہ کولاجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے، جس سے جلد کا کھنچاؤ، لچک اور نکھار بہتر ہوتا ہے۔ بالوں اور ناخنوں کے لیے بھی یہ ایک مکمل قدرتی ٹانک ہے۔ تحقیقات بتاتی ہیں کہ ایواکاڈو میں موجود فائٹو کیمیکلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں بننے والے فری ریڈیکلز کو بے اثر کرتے ہیں اور پروسٹیٹ، چھاتی اور آنتوں کے کینسر کے خلاف جزوی حفاظتی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایواکاڈو خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے نہایت مفید ہے کیونکہ یہ قدرتی فولیٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔ فولیٹ بچوں میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے پیدائشی نقائص کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود آئرن خون کی کمی کو دور کرتا ہے جبکہ صحتمند چکنائی ماں اور بچے دونوں کی نشوونما میں معاون ہوتی ہے۔ ایواکاڈو میں موجود بی وٹامنز، خصوصاً B6، ذہنی تناؤ کم کرنے اور موڈ بہتر بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔ اس میں موجود چکنائیاں دماغ کے خلیوں کو مضبوط کرتی ہیں اور یادداشت کو بہتر بناتی ہیں۔ اولیک ایسڈ قدرتی طور پر سوزش کم کرنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایواکاڈو جوڑوں کے درد، گنٹھیا اور پٹھوں کی سوزش میں افاقہ دیتا ہے۔ پوٹاشیم اور پانی سے بھرپور ہونے کی وجہ سے یہ جسم کے الیکٹرولائٹ توازن کو برقرار رکھتا ہے اور گرمیوں میں جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے۔ ایواکاڈو بلا شبہ ایک نعمت ہے۔ البتہ اس کی کیلوریز زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے اعتدال سے استعمال کرنا ضروری ہے۔ متوازن خوراک کا حصہ بن کر یہ پھل آپ کی زندگی میں صحت، توانائی اور خوبصورتی کا اضافہ کر سکتا ہے۔ (مرسلہ: انیس احمد خلیل، مربی سلسلہ سیرالیون) مزید پڑھیں: مچھلی پکانے کی مختلف تراکیب