نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں درخواستہائے دعا ٭… محمد سلطان ظفر صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیڈا دعا کی درخواست کرتے ہیں کہ خاکسار کی اہلیہ امۃالصبور صاحبہ کچھ دنوں سے آنکھ کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔ بظاہر اِس کی وجہ سر پر لگنے والی ایک معمولی گھریلو چوٹ تھی۔ اس چوٹ سے آنکھ کے ریٹینا کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ حال ہی میں چار آپریشن ہوچکے ہیں۔ ٭… شیخ رفیق احمد طاہر صاحب آف مورڈن، لندن تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے بڑے بھائی شیخ کریم احمد صاحب فیصل آباد میں شدید بیمار ہیں۔ کئی سال سے کھانسی کی تکلیف تھی اور وزن کم ہوتے ہوتے چالیس کلو رہ گیا۔ سب ٹیسٹ کلیئر آتے رہے۔ حال ہی میں ایک ٹیسٹ سے پتا چلاہے کہ شدید فنگل انفیکشن (fungal infection)ہے۔ تازہ تشخیص کے مطابق ایک پھیپھڑا تقریباً نوّے فیصد collapseہوچکا ہے جبکہ دوسرا پھیپھڑا متعدد عوارض کا شکار ہے۔ ٭… مکرم محمد الحق صاحب مبلغ سلسلہ بنگلہ دیش سے اعلان کرواتے ہیں کہ ان کے والد محمد تسلیم الدین صاحب آف جماعت چڑائی کھولا گذشتہ کچھ عرصہ سے شدید علالت میں مبتلا ہیں۔ پیرانہ سالی کے باعث جسمانی کمزوری کے علاوہ بلڈ پریشر اور گردوں کی تکلیف بھی لاحق ہوگئی ہے۔(نوید الرحمٰن صاحب۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش) احباب جماعت سے درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم اور رحمت سے جملہ مریضان کو ہر قسم کی پیچیدگی اور تکلیف سے محفوظ رکھے اور صحت کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین اعلانات ولادت ٭… ظفر اقبال صاحب تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل کے ساتھ خاکسار کو دو بیٹیوں کے بعد مورخہ ۳؍نومبر ۲۰۲۵ءکو بیٹا عطا فرمایا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت ‘ثمر اقبال’ نام عطا فرمایا ہے اور وقف نو کی بابرکت تحریک میں قبول فرمایا ہے۔ الحمدللہ بچہ، محمد اقبال صاحب مرحوم سابق کارکن تحریک جدید برائے جائیداد کنری و سیکرٹری تحریک جدید ضلع عمرکوٹ کا پوتا، محمود احمد صاحب کا نواسہ اور محمود احمد انجم صاحب (مربی سلسلہ) کا بھتیجا ہے۔ ٭…ملک قیصر محمود صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خدا تعالیٰ نے اپنے فضل سے مورخہ ۱۱؍نومبر۲۰۲۵ء کو خاکسار کو ایک بیٹی کے بعد بیٹے سے نوازا ہے۔ الحمدللہ نومولود، ملک احسان الٰہی صاحب کا نواسہ اور ملک زبیر احمد صاحب کا پوتا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت وقف نو کی بابرکت تحریک میں قبول فرما کر ‘رشیق احمد اعوان’ نام عطا فرمایا ہے۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ نومولودگان کو با عمر، صالح، خادم دین اور والدین کے لیے قرۃالعین بنائے۔ آمین سانحہ ارتحال فرخ شبیر لودھی صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل لائبیریا تحریر کرتے ہیں کہ استاذ ابوبکر جارج (Ustaz Abu Bakr George) صاحب معلم سلسلہ لائبیریا مورخہ ۱۳؍اکتوبر۲۰۲۵ء کو قریباً ستر سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد وفات پاگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون آپ کچھ عرصہ سے پھیپھڑوں کے عارضہ میں مبتلا تھے۔ مورخہ ۱۴؍ اکتوبر کو شام پانچ بجے مکرم نوید احمد عادل صاحب امیر و مبلغ انچارج لائبیریا نے آپ کی نماز جنازہ احمد آباد پو-ریور (Ahmadabad Kpo-River) میں پڑھائی جس میں واقفین سلسلہ و دیگر احباب جماعت نے شرکت کی۔ تدفین کے بعدمکرم امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔ مرحوم ۱۹۸۷ء میں سیرالیون میں خود بیعت کرکے جماعت میں شامل ہوئے۔ آپ ایک logging company میں ملازمت کرتے تھے اور دنیاوی لحاظ سے آسودہ حال تھے۔ وہاں سے ریٹائرمنٹ کے بعد ان میں خدمت دین کا جذبہ پیدا ہوا۔ ساٹھ برس کی عمر میں قرآن کریم پڑھنا سیکھا اور یہ تہیہ کیا کہ اب باقی زندگی خدمت دین میں صرف کرنی ہے۔ گو موصوف دفتری طور پر واقف زندگی نہیں تھے لیکن عملاً واقفین زندگی بلکہ بعض دفعہ ان سے بڑھ کر جماعت کی خدمت و تبلیغ میں پیش پیش رہے۔ آپ نے قریباً ایک سال ٹب مین برگ، بومی کاؤنٹی (Tubmanburg Bomi County) میں ناصر احمد کاہلوں صاحب مبلغ سلسلہ کے ساتھ وقت گزارا۔ اس دوران آپ نے بڑے شوق و جذبہ سے قرآن کریم ناظرہ مکمل کیا اور اس کے ساتھ ساتھ بنیادی ضروری مسائل کی بھی تعلیم حاصل کی جس کے بعد آپ کونومبر۲۰۱۲ء میں آپ کے ہی شہر گانٹا، نمبا کاؤنٹی (Ganta,Nimba County) میں تعینات کر دیا گیا۔ گانٹا شہر میں ان کا اپنا ذاتی مکان تھا جسے انہوں نے بخوشی بطور سینٹر وقف کردیا۔ اسی مکان کے احاطہ میں انہوں نے ایک چھوٹی مسجد بھی تعمیر کی اور اپنے کام کا آغاز کردیااور یوں آپ کو نمبا کاؤنٹی کے پہلے مبلغ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا اور وفات تک یہاں ہی خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ مرحوم کوجلسہ سالانہ یوکے ۲۰۱۵ء میں شمولیت اورحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی، دعا گو، تہجد گزار اور تلاوتِ قرآن کریم کا خاص شوق رکھنے والے تھے۔ آپ کو اکثر سچی خوابیں بھی آیا کرتی تھیں۔ مالی قربانی میں پیش پیش اور باقاعدہ چندہ ادا کرنے والے تھے۔ آپ نے جماعت کے ساتھ ہمیشہ اخلاص و وفا کا تعلق رکھا۔ باوجود بڑھاپے اور کمزوری کے نمباکاؤنٹی کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرتے جن پر کچے اور دشوار گزار راستوں سے ہوکر گزرنا پڑتا تھا۔ آپ کی تبلیغی کاوشوں سےچندایک قصبے بھی احمدیت کی آغوش میں آئے۔ آپ ایک نہایت غریب پرور انسان تھے۔ آپ کے عزیزو اقارب کے بچے بھی آپ کی زیر کفالت تھے جن کی ہر طرح سے ضروریات کا خیال رکھتے۔ احباب جماعت سے مرحوم کی مغفرت و بلندیٔ درجات اور پسماندگان کے ليےصبر جمیل کی دعا کی عاجزانہ درخواست ہے۔ ٭…٭…٭