۱۴؍ نومبر جمعۃ المبارک کو صبح کے وقت کافی ٹھنڈ تھی، لوگ جیکٹس، سویٹرز یا گرم چادریں لے کر نماز فجر کےلیے آئے ہوئے تھے۔ اُس دن آسمان صاف تھا اور دن بھر دھوپ رہی، اب لوگ سردی سے بچنے کے لیے دھوپ میں بیٹھ کر دن گزارتے ہیں یا اپنے کام سر انجام دیتے ہیں۔ ہفتہ کو بھی صبح کے وقت زیادہ خنکی تھی، ہوا بند اور آسمان صاف ہونے کی وجہ سے سارا دن سورج نکلا رہا اور دھوپ پھیلی رہی۔ شام کے وقت موسم سرد رہا کیونکہ ہوا کی وجہ سے خنکی بن گئی۔ یہ ہفتہ بھی مجموعی طور پر ایک جیسا تھا۔ موسم میں اب سردی کا عنصر زیادہ ہوگیا ہے۔ صبح اور شام کے وقت کافی زیادہ خنکی ہوجاتی ہے۔ سردی اب تیزی کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے، آسمان صاف ہونے سےیعنی بادلوں کی غیر موجودگی میں موسم خشک رہا۔ اتوار کو ہلکی ٹھنڈی ہوا دن بھر چلتی رہی۔ جس سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ اس ہفتہ میں صبح اور رات کے اوقات میں سردی بڑھ جاتی تھی اور دن بھر دھوپ رہتی۔ یہ موسم جلسہ سالانہ ربوہ کی یاد دلاتا ہے۔ جب ربوہ بھر میں جلسہ کی تیاریاں اِن دنوں میں اپنے جوبن پر ہوتی تھیں۔ ڈیوٹیاں لگ رہی ہوتیں، لنگر خانوں کی مشینوں کو ری فریش کیاجا رہا ہوتا تھا۔ دیگیں اور دیگر برتن وغیرہ کی دھلائی اور صفائی ہورہی ہوتی تھی۔ بیرون شہر اور بیرون ملک سے مہمانوں کی کُشاں کُشاں آمد شروع ہوجاتی تھی۔ ربوہ کے گلی محلے اور بازار صاف ہوتے اور سج رہے ہوتے تھے۔ گویا ربوہ اپنے مہمانوں کو کھلی بانہوں سے خوش آمدید کہنے کے ليے تیار ہورہا ہوتا تھا۔ بازاروں میں چہل پہل اور رونقوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوجاتا تھا۔ موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ربوہ میں بیرون شہر اور بیرون ملک سے مہمانوں کی آمد آج بھی ہوتی ہے۔ بازار وں اور محلہ جات میں رونقیں بڑھ جاتی ہیں، لیکن جلسہ سالانہ کی برکتیں اب نہیں ہیں، ربوہ کے سالارِ اعظم یعنی خلیفۃ المسیح بھی اب یہاں نہیں ہیں، پرندے کے بعد اس کا گھونسلہ خالی ہے۔ آج کے ربوہ کا حال، حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کے بقول درج ذیل ہے طائر کے بعد اُس کا نشیمن اُداس ہے موسم کے حال کی بات کریں توسوموار کو ہوا چلتی رہی۔ جس کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہوگیا۔ سرِ شام ہی ہلکی دھند بھی آگئی جو صبح نماز فجر تک رہی۔ سردی کا یہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہا۔ لوگوں نے اب سویٹر زاور جیکٹیں وغیرہ پہننا شروع کردی ہیں اور کھیسوں سے رضائیوں کی طرف آ گئے ہیں۔ تاہم موسم خشک ہونے کی وجہ سے دن بھر دھوپ ہوتی ہے جس سے دن کے وقت ٹھنڈا موسم خوشگوار ہوجاتا ہے۔ اس ہفتہ میں ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۲۳؍ اور کم سے کم ۱۰؍ درجہ سینٹی گریڈ رہا۔(ابو سدید)