حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی زیر نظر نظم آپ کی تصنیف ست بچن صفحہ ۴۱مطبوعہ ۱۸۹۵ء میں شائع ہوئی۔ روحانی خزائن جلد ۱۰، صفحات۱۶۱ تا ۱۷۳ پر درج ہے۔ درثمین اردو میں یہ تیرھویں نظم ہے۔ اس کے کل اشعار ہیں ۲۳۳۔ ۱۔یہی پاک چولا ہے سکھوں کا تاج یہی کابلی مل کے گھر میں ہے آج چولا cholaa: لمبا لباس، کرتا، ایک قسم کا لباس A cloak, gown سکھ sikh: سکھ مذہب کے ماننے والا A follower of the Sikh religion تاج taaj: شاہی ٹوپی، امتیازی نشان Royal Cap, insignia کابلی مل kaabli mal: بابا نانکؒ کی اولاد سے تھے جن کی تحویل میں چولا بابا نانک تھا۔ Kabli Mal, was one of the descendants of Baba Nanak who inherited the sacred cloak یہی وہ پاک کُرتہ ہے جو گرو بابانانک کا چولہ کہلاتا ہے۔ یہ اپنی روحانی عظمت کی وجہ سے سکھ مذہب کے ماننے والوں کے لیے ایک امتیازی نشان ہے گویایہ ان کے سر کا تاج ہے۔ یہ چولہ آج ایک شخص کابلی مل کے گھر میں ہے۔ ۲۔یہی ہے کہ نوروں سے معمور ہے جو دور اِس سے اُس سے خدا دور ہے نور noor: روشنی Light معمور ma’moor: بھرا ہوا، بسا ہوا، بھرپور، آبادReplete with, full of یہ چولہ خدا تعالیٰ کے نوروں سے بھرا ہوا ہے۔ جو اس سے دور رہتا ہے یعنی اس کو ایک الٰہی نشان نہیں سمجھتا۔ وہ اللہ تعا لیٰ کی قدرتوں کو سمجھنے سے دور ہٹ جاتا ہے۔ جب وہ پرے ہٹتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے پرے ہٹ جاتا ہے۔ اسے پسند نہیں کرتا۔ ۳۔یہی جنم ساکھی میں مذکور ہے جو انگد سے اس وقت مشہور ہے جنم ساکھی janam saakhi: سکھوں کی مقدس کتاب The holy book of the Sikhs, biography مذکور mazkoor: جس کا ذکر کیا گیا ہو Mentioned, recorded انگد aNgad: بابا نانکؒ کے جانشین کا نام ہے، گرو انگد نے ایک کتاب لکھی جو انگد کی جنم ساکھی کہلاتی ہے۔ A book written by a successor of Baba Nanak named Angad یہ بات سکھوں کی مقدس کتاب جنم ساکھی میں لکھی ہوئی ہے۔ جو گرو جی کے ایک شاگرد انگد نے لکھی ہے اس لیے انگد کی جنم ساکھی کہلاتی ہے۔ ۴۔اسی پر وہ آیات ہیں بیّنات کہ جن سے ملے جاودانی حیات بیّنات bayyinaat: کھلے کھلے واضح نشانات۔ Categorical proofs, inconvertable proofs جاودانی حیات jaawedaani hayaat: ہمیشہ کی زندگی Eternal life اس چولے پر صاف صاف قرآنی آیات لکھی ہوئی ہیں جو اللہ پاک کی ہستی کا ثبوت ہیں۔اللہ تعالیٰ سے تعلق جوڑ کر ہمیشہ کی زندگی ملتی ہے۔ ۵۔یہ نانک کو خلعت ملا سرفراز خدا سے جو تھا درد کا چارہ ساز خلعت khil’at, khal’at: لباس،جوڑا، شاہی لباس A robe of honour سرفراز sarfaraaz: عالی مرتبہ، ممتاز، معزز Distinguished چارہ ساز chaarah saaz: معالج، طبیب Healer گروجی نے اللہ تعالیٰ سے فریاد کی تھی کہ ایک معبود کی تلاش کا جنون اورجوش ان کو بے چین رکھتا ہے۔ بے قراری نے خستہ حال کردیا ہے۔ اس کا علاج صرف محبوب کا ملنا ہے تو اپنی ذات کا پتا دے تاکہ اس درد کا درماں ہو سکے۔ اللہ پاک نے یہ دعا سنی اور نشان کے طور پر ایک چولہ عنایت فرمایا۔ اللہ بادشاہ نے انہیں شاہی لباس عطا کرکے اپنے قرب اور خوشنودی کا اظہار فرمایا۔ جیسے دنیاوی بادشاہ اپنے مقرب بندوں کو خاص لباس دیتے ہیں، جسے خلعت کہتے ہیں۔ ۶۔اسی سے وہ سب راز حق پا گیا اسی سے وہ حق کی طرف آ گیا حق haq: سچائی، (خدا تعالیٰ کی صفت)۔ The True, truth (an attribute of God) اس عنایت نے گروجی کو معبود حقیقی کے ذات و صفات سے آگاہ کردیا۔ان کے سوالوں کا جواب مل گیا۔ صراط مستقیم کی طرف راہنمائی ہو گئی۔ ۷۔اسی نے بلا سے بچایا اسے ہر اک بد گہر سے چھڑایا اسے بلا balaa: سختی ، گرفتاری’ مصیبت ، آفت۔ Anxiety, trial, calamity, misfortune بدگہر bad guhar: برا، گمراہ Evil person اس چولے کی وجہ سے وہ شرک کی لعنت سے بیزار ہوکر واحد خدا کے پرستار بن گئے اور گمراہ کرنے والے لوگوں اور باتوں سے بچ گئے۔ مزید پڑھیں: چولہ بابا نانک رحمۃ اللہ علیہ(قسط ۲)