(منور احمد مغل۔ سابق ناظم اعلیٰ انصار اللہ ویلز و ساؤتھ ویسٹ ریجن (۲۰۱۰ ءتا ۲۰۲۲ء)) مجلس انصار اللہ برطانیہ کا ویلز اور ساؤتھ ویسٹ ریجن جغرافیائی لحاظ سے ایک وسیع علاقے پر مشتمل ہے، جبکہ تنظیمی اعتبار سے یہ تین مجالس کارڈف، برسٹل اور سوانزی پر مشتمل ہے۔ ان میں سے کارڈف سب سے بڑی اور زیادہ فعال مجلس ہے۔خاکسار کو ۲۰۰۳ء تا ۲۰۱۰ء بطور زعیم مجلس انصار اللہ کارڈف خدمت کی توفیق ملی۔ اس دوران مقامی انصار بھائیوں کے ساتھ مل کر تبلیغی اسٹالز اور دیگر پروگرام منعقد کیے۔ ویلز میں مسجد کی ضرورت کا احساس تبلیغی مساعی کے دوران بارہا یہ احساس شدت سے سامنے آیا کہ ویلز میں جماعت احمدیہ کا تعارف بہت محدود ہے۔ جب بھی مقامی افراد سے بات ہوتی تو سب سے پہلا سوال یہی سامنے آتا کہ آپ کی مسجد کہاں ہے؟ویلز میں جماعت کی کوئی مسجد یا سنٹر نہ ہونے کے باعث تبلیغ کے راستے میں ایک نمایاں خلا محسوس ہوتا تھا۔ اسی فکر کے تحت ۲۰۱۱ء میں کارڈف مجلس نے شوریٰ کے لیے یہ تجویز پیش کی کہ مجلس انصار اللہ یوکے، ہارٹلے پول کی طرح ویلز میں بھی ایک مسجد تعمیر کرنے پر غور کرے۔ اگرچہ نیشنل مجلس عاملہ نے اسے منظور نہ کیا مگر جب تجاویز حضور انور کی خدمت میں پیش ہوئیں تو حضورانور نے اس تجویز کو مجلس شوریٰ میں شامل کرنے کا ارشاد فرمایا۔ درحقیقت یہ اُنہی خطوط کا نتیجہ تھا جو خاکسار نے اسی ضمن میں دعا کی نیت سے حضورانور کی خدمت میں لکھے تھے۔ مجلس شوریٰ ۲۰۱۱ء اور تاریخی فیصلہ مجلس شوریٰ میں کارڈف مسجد کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کی گئی جس کی صدارت محترم ڈاکٹر زاہد خان صاحب نے کی۔ خاکسار کو اس کمیٹی میں شامل ہونے کی توفیق ملی اور کمیٹی نے سفارش کی کہ یوکے کا ہر ناصر تین سال میں کم از کم ۲۰۰ پاؤنڈ مسجد کی تعمیر کے لیے ادا کرے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسجد کی تعمیر سے متعلق یہ سفارش منظور فرما کر مجلس انصار اللہ یوکے کو کارڈف مسجد کا پراجیکٹ باقاعدہ طور پر عطا فرمادیا۔ جگہ کی تلاش اور جدوجہد (۲۰۱۲ءتا ۲۰۱۵ء) مسجد کے لیے مناسب جگہ تلاش کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا۔ متعدد اسٹیٹ ایجنٹس سے رابطہ رکھا گیا۔ کارڈف کونسل میں ذمہ داران سے ملاقاتیں ہوئیں مگر کوئی جگہ موزوں ثابت نہ ہوئی۔ صدر مجلس انصار اللہ یوکے کئی بار لندن سے کارڈف تشریف لائے اور مختلف جگہوں کا باقاعدہ معائنہ کرتے رہے۔انتھک کاوشوں کے بعد بالآخر ۱۳ ؍مارچ ۲۰۱۵ء کے دن کارڈف کونسل سے منظوری کے بعدایک عمارت خرید لی گئی۔ پلاننگ اَپروول کی آزمائشیں (۲۰۱۵ءتا ۲۰۱۸ء) اگلا مرحلہ مسجد کی تعمیر کا باضابطہ نقشہ کونسل میں جمع کروانا تھا مگر پلاننگ کمیٹی نے دو مرتبہ درخواست مسترد کردی۔ مقامی آبادی کی مخالفت، دستخطی تحریکیں، سوشل میڈیا مہم اور غلط فہمیاں اس رکاوٹ کا باعث بنیں۔دوسری مرتبہ انکار کے بعد معاملہ ویلش گورنمنٹ میں اپیل کے لیے گیااور مذاکرات کے بعدکارڈف کونسل نے درخواست پر دوبارہ غور کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد ۲۰؍مارچ ۲۰۱۸ء کو کارڈف مسجد کی تعمیر کی منظوری مل گئی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نےازراہ شفقت مسجد کا نام"بیت الرحیم"تجویز فرمایا۔ ایک منفرد تعلق-ویلش اسمبلی ممبر محمد اصغر صاحب مرحوم مسجدکے لیے جگہ کےحصول میں ایک نمایاں نام ویلش اسمبلی کے ممبرمکرم محمد اصغر صاحب مرحوم کا بھی ہے۔ وہ پہلی بار ایک تبلیغی عید ڈنر میں شامل ہوئے اور اپنے جذباتی خطاب میں بتایا کہ ان کے والد کو بچپن میں ایک احمدی خاتون نے دودھ پلایا تھا، اس لحاظ سے ان کا وجود احمدیت کا مرہونِ منت ہے۔اس کے بعد اُن سے مسلسل تعلق قائم رہا۔ وہ جلسہ سالانہ، پیس سمپوزیم، چیریٹی واک سمیت کئی پروگراموں میں شامل ہوئے۔ اُنہیں حضور انور سے متعدد بار ملاقات کا شرف بھی ملا۔ مسجد کارڈف کے پراجیکٹ سے اُنہیں خصوصی لگاؤ تھا اور حضور انورکو ویلز آنے کی دعوت کے لیے انہوں نے ویلش اسمبلی سے تحریری اجازت بھی حاصل کر رکھی تھی مگر کووڈ اور دیگر وجوہات کے باعث یہ خواہش پوری نہ ہو سکی اور ۱۶؍جون ۲۰۲۰ء کو یہ مخلص دوست اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ حضور انور نے خاکسار کے ذریعے ان کی فیملی کے نام تعزیتی خط بھی ارسال فرمایا۔ اللہ تعالیٰ اُن کے درجات بلند فرمائے۔آمین سنگ بنیاد اور تعمیر کا آغاز(۲۰۲۳ءتا ۲۰۲۵ء) اگرچہ مسجد کی تعمیرکی اجازت ۲۰۱۸ء میں مل چکی تھی مگر فنڈز، کووڈ وبا اور دیگر مجبوریوں کے باعث یہ تاخیر کا شکار رہی۔ اس دوران عمارت کو بطور مسجد اور جماعتی مرکز بھرپور طور پر استعمال کیا جاتا رہا۔طویل انتظار کے بعد حضور انورکی منظوری سے۹؍ستمبر ۲۰۲۳ء کو مسجد بیت الرحیم کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔ امیر صاحب یوکے محترم رفیق احمد حیات صاحب نےحضور انور کی دعا کے ساتھ قادیان سے بھجوائی گئی ایک اینٹ سنگ بنیاد میں رکھی۔ اس موقع پر متعدد مرکزی عہدیداران اور مقامی ذمہ داران کو بھی اینٹیں رکھنے کا شرف حاصل ہوا۔جنوری ۲۰۲۴ء میں تعمیر کا کام باقاعدہ شروع ہوا جس کے بعد اب ۲۰۲۵ء میں یہ مکمل ہوچکی ہے اور خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دست مبارک سے افتتاح کی منتظر ہے۔ ان شاء اللہ اختتامیہ یہ تحریر خاکسار نے اپنی ذاتی معلومات اور اس طویل منصوبے میں براہ راست شمولیت کے باعث ترتیب دی ہے تاکہ آنے والی نسلوں تک یہ محفوظ ہو سکے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مسجد بیت الرحیم کارڈف کو حقیقی معنوں میں رحمت کا گھر بنائے اور اسے دین اسلام کی اشاعت اور ویلز میں تبلیغ کا مضبوط مرکز بنائے۔آمین