https://youtu.be/CwjmbHaZdxA مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۹؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ حفیظ اقبال صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد ابراہیم صاحب(لندن ) کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ حفیظ اقبال صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد ابراہیم صاحب (لندن ) ۳؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو ۹۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ پندرہ سال سے یوکے میں حلقہ ماسک ویسٹ کی ممبر تھیں۔صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، صابر وشاکر، دعاگو، صاحب رؤیا، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا فدائیت کا تعلق تھا۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم حافظ پرویز اقبال صاحب …کی والدہ اورمکرم عثمان علی انجم صاحب (مربی سلسلہ دفتر ITQAیوکے) کی دادی تھیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ سیدہ بلقیس صداقت سمیع جدران صاحبہ اہلیہ مکرم محمد عبدالسمیع جدران صاحب مرحوم(امریکہ) ۲۰؍ستمبر۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم سید سعید خالد صاحب مرحوم آف کراچی کی بیٹی تھیں۔ آپ کی پوری زندگی عبادت، تقویٰ اور غیر متزلزل اخلاص کا نمونہ تھی۔آپ کے جاننے والے بیان کرتے ہیں کہ ہم نے انہیں کبھی کوئی نماز چھوڑتے نہیں دیکھا۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجدگزار، چندوں میں باقاعدہ،صدقہ وخیرات کرنے والی مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ اپنی زندگی میں ہر مشکل اور آزمائش کا سامنا نہایت صبر و شکر کے ساتھ کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم ڈاکٹر عبد المومن جدران صاحب(آف یوکے ) کی بھابھی تھیں۔ ۲۔مکرمہ Kemigisha Amina Kaire صاحبہ اہلیہ مکرم محمد علی کائرے صاحب (امیر و مبلغ انچارج یوگنڈا) ۲۴؍ستمبر۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے شوہر مکرم محمد علی کائرے صاحب یوگنڈا میں بطور امیر جماعت و مبلغ انچارج خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ مرحومہ احمدیہ مسلم primary school Kibaale میں ٹیچر کے طور پر کام کر رہی تھیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بچے شامل ہیں۔ ۳۔مکرم ڈاکٹر خالد احمد فرید صاحب ابن مکرم حکیم اعجازالحق صاحب مرحوم (Katiadi، بنگلہ دیش) ۲۰؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو ۶۶ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے اپنی جماعت کٹیادی میں صدر جماعت کے طور پر بڑے اخلاص کے ساتھ خدمت کی توفیق پا ئی۔ اس سے قبل ۱۹۸۶ء سے ۲۰۲۲ء تک آپ مسلسل بطور سیکرٹری مال خدمت بجا لاتے رہے اور نہایت خوش اسلوبی سے اس ذمہ داری کو نبھایا۔مرحوم بڑے اطاعت گزار اور خلافت کے شیدائی تھے۔ آپ کی نیک طبیعت کا غیراحمدیوں پر بھی بڑااچھا اثر تھا اور ان میں بعض آپ کے جنازے میں بھی شامل ہوئے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ د و بیٹے شامل ہیں۔ ۴۔مکرمہ حبیبہ شوکت صاحبہ اہلیہ مکرم شوکت ناز صاحب مرحوم(جرمنی) ۲؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو ۸۱ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ جماعتی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہتیں اور پروگراموں میں بھی بڑے شوق سے آتی تھیں۔ اپنے چندہ جات بر وقت ادا کرتیں۔ سو مساجد سکیم میں بھی آپ نے ایک خطیر رقم پیش کرنے کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،تہجد گزار، بڑی نرم مزاج، غریبوں اور ضرور تمندوں کی مدد کرنے والی، شکر گزار،نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے گہرا اخلاص و وفا کا تعلق تھا اور بچوں کو بھی خلافت سے جڑے رہنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ ۵۔مکرمہ ہاجرہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم شیخ محمد اسلم صاحب (آف قصور۔حال ٹورانٹو کینیڈا ) ۱۱؍مئی ۲۰۲۵ء کو ۹۲ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ صاحب دین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور حضرت شیخ محمد شریف صاحب رضی اللہ عنہ کی بیٹی تھیں۔ جب ۱۹۷۶ء میں قصور کا ضلع لاہور سے الگ ہوا تو آپ ضلع قصور کی پہلی صدر لجنہ مقرر ہوئیں اور لمبا عرصہ چھوٹی آپا حضرت سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ کی براہ راست نگرانی اور راہنمائی میں خدمت کا موقع ملا۔ آپ کے شوہر شیخ محمد اسلم صاحب مرحوم اور بیٹے شیخ محمد یوسف قمر صاحب ایڈووکیٹ( سابق امیر ضلع قصور) کواسیرراہ مولا ہونے کی سعادت حاصل ہوئی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،خوش اخلاق اور جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی مخلص خاتون تھیں۔ مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ قرآن کریم کے طویل حصے، نظمیں، مختلف اشعار اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعض اقتباسات زبانی یاد تھے۔ جنہیں گھر میں چلتے پھرتے اونچی آواز میں دہراتی رہتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ بے انتہا عشق کا تعلق تھا۔ اپنے عزیز و اقارب، اہل محلہ اور دیگر جاننے والوں سے ہمیشہ عزت و احترام سے پیش آتیں۔ خاموشی سے مستحقین کی مدد کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم شیخ عبد الودودصاحب( نیشنل سیکرٹری اشاعت کینیڈا) کی ساس تھیں۔ ۶۔مکرم عبد الرشید قريشى صاحب ابن مکرم قریشی عبد الغنى صاحب مرحوم (آف انعام جنرل سٹور۔ربوہ ) ۳۱؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۷۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا حضرت مولوی قطب الدین صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت مولوی محمد عثمان صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ ہوا۔ آپ کی فیملی ربوہ کے ابتدائی مکینوں میں شمار ہوتی ہے۔مرحوم نمازوں اور چندہ جات کی ادائیگی میں بہت باقاعدہ تھے۔ جب بھی کوئی آمدنی ہوتی تو اپنے چندے نکال کر ایک طرف رکھ لیتے اور مہینے کے آخری دن یا پہلے دن سیکرٹری مال کو خود جا کر اپنا چندہ ادا کرتے۔ بہت عرصہ پہلے اپنا حصہ جائیداد بھی خود ادا کر دیا تھا۔ خلافت کا بہت احترام کرنے والے تھے۔ آپ کو مختلف مواقع پر جماعت کی خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ اور حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کے دور میں حفاظت کی ڈیوٹی بھی دیتے رہے۔آپ نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد آرمی جوائن کی اور ۱۹۷۱ء کی جنگ میں انڈیا میں جنگی اسیر رہے۔ فوج کی ملازمت کے بعد گول بازار ربوہ میں انعام جنرل سٹور کے نام سے کاروبار شروع کیا۔ بعد ازاں کاروبار چھوڑ کر خدام الاحمدیہ مرکزیہ اور تزئین کمیٹی ربوہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم عبدالهادی قریشی صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعۃالمبشرين سيرا ليون) کے والد اور مکرم عبدالجليل صادق صاحب مرحوم(سابق صدر مجلس صحت ) اور مکرم قریشی عبدالحليم سحر صاحب…کے بھائی تھے۔ آپ کے دو داماد مکرم سہیل احمد صاحب …اور مکرم مشہود ذیشان صاحب … خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭