فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 19 دسمبر 2013ء بروز منگل مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔ تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:۔ اس وقت مَیں دو نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عافیہ مقصود کا ہے جو واقفہ نو ہیں، مقصود الحق صاحب کی بیٹی ہیں۔ ان کا نکاح عزیزم مصوّر احمد مربی سلسلہ سے جو جامعہ یو کے سے اس سال فارغ ہوئے ہیں۔ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔ حضورانور نے فرمایا:۔عافیہ مقصود کا ننہیال بھی اور ددھیال بھی دونوں ان خاندانوں سے ہیں جو پرانے خادم سلسلہ ہیں۔ مقصود الحق صاحب مکرم مولانا ابو المنیر نورالحق صاحب کے بیٹے ہیں جو واقف زندگی تھے۔ انہوں نے بڑی وفا کے ساتھ ساری عمر وقف کے جذبہ کے ساتھ دین کی خدمت کی اور اس زمانہ میں واقف زندگی کے جو حالات تھے ان میں انتہائی صبر اور قناعت کے ساتھ یہ زندگی گزارنے والے واقف زندگی تھے۔ اسی طرح عزیزہ عافیہ مکرم عطاء المجیب راشد صاحب کی نواسی ہیں۔ یہ نانا بھی واقف زندگی ہیں اور پڑنانا بھی جو مولانا ابوالعطاء صاحب تھے۔ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:۔وہ پرانے بزرگ جن سے واقف زندگی کا وقار قائم ہے۔ انہوں نے بڑے باوقار طریقہ سے اپنا وقف نبھایا اور بے لوث اور بے نفس ہو کر سلسلہ کی خدمت کی۔ اللہ کرے یہ رشتہ جو طے ہو رہاہے عزیز مصور احمد واقف زندگی ہے، مربی سلسلہ ہے یہ بھی اپنے وقف کوبے نفس ہو کے نبھانے والا ہو اور خدمت دین کو فضل الٰہی جاننے والا ہو۔ اسی طرح عزیزہ بھی جس کا تعلق واقفین زندگی کے خاندان سے ہے،یہ بھی واقفہ نو تو پہلے ہی ہے اپنے خاوند کے ساتھ وقف کے میدان میں نہ صرف اس کی مددگار ہو بلکہ بے نفس ہو کر اپنے آپ کو مربی سلسلہ کی بیوی نہ سمجھے، بلکہ خود بھی اپنا کام یہ بھی رکھے کہ میں مربی بھی ہوں اور مبلغ بھی ہوں۔ اور جو خدمات میرے خاوند کے سپرد کی گئی ہیں ان کو میں نے اسی طرح بجالانا ہے جس طرح میرے خاوند نے کام کرنا ہے۔ یہ روح ہر واقف زندگی مرد میں اور وقف زندگی کی بیوی میں بھی پیدا ہونی چاہیے۔ حضور انور نے فرمایا:۔دوسرا نکاح عزیزہ فرحانہ خلیل بنت مکرم سید خلیل احمد صاحب کا ہے جو عزیز ظفر احمد ہندل ابن مکرم حبیب الرحمن صاحب کے ساتھ دس ہزار پاونڈ حق مہر پر طے پا رہا ہے۔ فرحانہ خلیل سید خلیل احمد صاحب کی بیٹی ہیں۔ اس کے جو والد ہیں۔ وہ اس وقت بھی خدمت بجا لا رہے ہیں۔ صدر انجمن احمدیہ پاکستان کے کارکن ہیں اور بچی کے دادا بھی خادم سلسلہ تھے۔ بلکہ اس کا ننہیال بھی خدمت بجا لانے والوں میں سے تھا۔اللہ کرے یہ نکاح جو طے پا رہا ہے یہ بھی ہر لحاظ سے بابرکت ہو اور صرف دنیاوی باتیں مدنظر نہ رہیں بلکہ دین مقدم رہے اور ہر دو رشتوں کی جو آج طے پا رہے ہیں، پہلا بھی اور یہ بھی، ان اعمال کی طرف توجہ رہے جن کی طرف خدا تعالیٰ نے توجہ دلائی ہے۔ خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اعمال صالحہ بجا لاؤ اور یہ اسی صورت میں ہوں گے جس وقت تم سچائی پہ قائم رہو گے۔ پس ان رشتوں کو نبھانے کے لئے ہمیشہ ایک دوسرے سے سچا تعلق رکھیں اور ایک دوسرے کو اعتماد میں لیں۔ ہمیشہ رشتوں میں دراڑیں پیدا ہوتی ہیں جہاں اعتماد ختم ہوتے ہیں۔ اس لئے میاں بیوی کو ہمیشہ ایک دوسرے کو اعتماد میں لینا چاہئے۔ اور یہی بنیادی چیز ہے جس کی طرف اللہ تعالیٰ نے توجہ دلائی ہے جس سے آئندہ رشتے دیر پا اور ہمیشہ قائم رہنے والے ہوتے ہیں۔ اور آئندہ نسلوں میں بھی سچائی پیدا ہوتی ہے اور سچائی پر قائم رہنے والی اولادیں پیدا ہوتی ہیں۔ اللہ کرے کہ یہ رشتہ بھی ہر لحاظ سے بابرکت ہو۔ دولہن کے وکیل لقمان احمد صاحب طاہر ہیں۔ دونوں نکاحوں کے اعلان اور فریقین کے درمیان ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے رشتوں کے بابرکت ہونے کے لئے دعا کروائی اور فریقین کو شرف مصافحہ بخشتے ہوئے مبارکباد دی۔ (مرتبہ :۔ظہیر احمد خان۔ مربی سلسلہ شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)