https://youtu.be/im97y8tFINo ٭… پاکستان اور افغانستان کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے بعد فریقین جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قطر اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد فریقین نے جنگ بندی اور مستقبل میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے حکام کے مطابق معاہدے میں یہ بھی طے پایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کی سرزمین کو دہشت گردی کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔قطر کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ فریقین جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔قطری وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ دیرپا امن اور استحکام کے لیے فریقین ایک لائحہ عمل بنائیں گے جس کے ذریعے دونوں ملکوں میں سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ٭…یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے اس بار اپنی روایتی فوجی وردی ترک کر کے ایک سیاہ کوٹ پہننے کو ترجیح دی۔امریکی صدر نے جمعہ کے روز یوکرینی ہم منصب سے ملاقات کی۔ٹرمپ نے اس ملاقات کے دوران زیلینسکی کو مخاطب کرتے ہوئے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ آپ اس کوٹ میں خوبصورت نظر آ رہے ہیں، یہ کوٹ واقعی بہت اسٹائلش ہے، یہ کوٹ مجھے پسند آیا ہے۔واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ زیلینسکی نے ٹرمپ سے ملاقات میں لباس کا انداز بدلا ہو۔رواں سال اگست میں زیلینسکی کی صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں یورپی راہنما بھی شریک ہوئے تھے، اس دوران بھی زیلینسکی نے فوجی وردی کے بجائے ایک منفرد لباس زیب تن کیا تھا جسے ٹرمپ کی جانب سے پذیرائی ملی تھی۔اس سے قبل رواں سال فروری میں ٹرمپ نے زیلینسکی سے ملاقات کے دوران طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ وہ (زیلینسکی) آج خاص لباس میں آئے ہیں کیونکہ زیلینسکی نے اس ملاقات میں فوجی لباس پہن رکھا تھا۔ ٭…امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنا پرانا دعویٰ دُہراتے ہوئے کہا کہ بھارت پہلے ہی روس سے تیل کی خریداری کم کر چکا ہے اور مستقبل میں وہ روسی تیل خریدنا مکمل طور پر بند کردے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اِن سے وعدہ کیا ہے کہ نئی دہلی روسی خام تیل کی درآمد روک دے گا، کیوں کہ مودی سمجھتے ہیں کہ اِن کے اس اقدام سے ماسکو کو جنگ کے لیے مالی امداد فراہم کرنے میں دشواری پیش آئے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت روسی تیل نہیں خریدے گا، اُنہوں نے پہلے ہی روسی تیل خریدنے میں کمی کی ہے۔دوسری جانب بھارتی وزارتِ خارجہ نے اس دعوے کی فوراً تردید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیرِ اعظم مودی کے درمیان کوئی کال نہیں ہوئی ہے۔بھارتی ترجمان نے ٹرمپ کے اس دعوے کے سامنے آنے پر ابتدائی طور پر اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ بھارت کی توانائی پالیسی قومی مفادات اور توانائی تحفظ کے اصولوں پر مبنی ہے، نہ کہ بیرونی دباؤ پر۔واضح رہے کہ روس نے بھی ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ بھارت کے ساتھ توانائی شراکت جاری رہے گی۔ماسکو نے اپنے موقف میں مزید کہا کہ اقتصادی تعاون اور توانائی کی ضروریات دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی مفاد پر مبنی ہیں۔ ٭… کویت کی قومی تیل کمپنی نے بتایا ہے کہ اس خلیجی عرب ریاست کی سمندری حدود میں قدرتی گیس کے ذخائر کی ایک نئی اور بڑی دریافت ہوئی ہے۔ ماہرین نے گیس کے ان نئے ذخائر کا اندازہ قریب ایک ٹریلین کیوبک فٹ کے برابر لگایا ہے۔دارالحکومت کویت سٹی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق کویت آئل کمپنی کی طرف سے بتایا گیا کہ اس خلیجی ریاست کے قریبی سمندری علاقے کی تہ کے نیچے دریافت کردہ قدرتی گیس کے یہ نئے ذخائر ملکی قدرتی وسائل میں ایک بڑا اضافہ ثابت ہوں گے۔قومی ملکیت میں کام کرنے والی کویت آئل کمپنی کویت پٹرولیم کارپوریشن (کے پی سی) کا ایک ذیلی ادارہ ہے، جس کی طرف سے بتایا گیا کہ کویتی آف شور علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کے دوران قدرتی گیس کے جزہ فیلڈ کے حوالے سے دریافت ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ٭…کولمبین صدر نے کہا ہے کہ امریکہ نے ہماری سلامتی اور خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو نے کیریبین سمندر میں فوجی کارروائی کر کے ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔گسٹاو پیٹرو کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے ہمارے ملک سے تعلق رکھنے والی ایک کشتی پر حملہ کیا جس میں ہمارا ایک ماہی گیر ہلاک ہوگیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جس وقت کولمبیا سے تعلق رکھنے والی کشتی کو نشانہ بنایا گیا اس وقت وہ انجن خراب ہونے کا سگنل بھیج رہی تھی۔کولمبین صدر نے کہا کہ ہمیں اس معاملے پر امریکہ کی جانب سے وضاحت کا انتظار ہے۔ ٭… بھارتی چاول کی قیمتوں میں کمی سے یورپین یونین میں پاکستانی چاول کی فروخت میں کمی کا خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس سال جرمنی کے شہر کولون میں لگنے والی خوراک کی بڑی نمائش انوگا میں بھارت کے چاول کے تاجروں نے یورپی خریداروں کو پاکستانی تاجروں کے مقابلے میں ڈھائی سو سے لےکر تین سو ڈالر تک فی ٹن کم ریٹ دیے ہیں۔ جس سے خریداروں کو فی کنٹینر چھ سے سات ہزار یورو تک کا فائدہ پہنچتا ہے۔ اس عمل سے یورپ میں پاکستانی چاول کی فروخت میں کمی کا اندیشہ ہے۔ ٭…٭…٭