جماعت احمدیہ فجی کا 45 واں جلسہ سالانہ 12 اور 13 دسمبر 2015ء کو مسجد فضل عمر صودا میں منعقد ہوا۔ 11 دسمبر کو بعد نماز مغرب مکرم مولانا محمود احمد صاحب امیر و مشنری انچارج فجی نے جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے کارکنان کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ دونوں دن نماز تہجد ادا کی گئی اور نماز فجر کے بعد درس القرآن کا انتظام کیا گیا۔ 12دسمبر 2015ء کو ساڑھے دس بجے لوائے احمدیت اور فجی کے پرچم کو لہرایا گیا اور بعد ازاں مکرم امیر صاحب کی زیرصدارت افتتاحی اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر میں جلسہ سالانہ کی تاریخ کا ذکر کیا اور جلسہ کی برکات اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس اجلاس میں دو مزید تقاریر بعنوان مالی قربانی اور اطاعت کی اہمیت کے موضوع پر کی گئیں۔ نماز ظہروعصر کے بعد لجنہ اماء اللہ کا الگ اجلاس ایوانِ مصطفی میں منعقد ہوا جبکہ مقامی فجین زبان بولنے والے نومبایعین، ممبران اور مہمانوں کے لئے الگ لائبریری میں پروگرام رکھا گیا۔ اس پروگرام کی صدارت خاکسار نے کی۔ نومبایعین کو اسلامی تعلیمات، مسیح کی آمدِ ثانی اور دیگر موضوعات کے حوالہ سے معلومات دی گئیں۔ بعض تربیتی امور بھی بیان کئے گئے۔ چند نومبایعین نے اپنی قبول احمدیت کے حوالہ سے برکاتِ احمدیت کا بھی ذکر کیا۔ بعد میں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی۔ اس اجلاس میں 32 افراد شامل ہوئے جن میں 4 غیرازجماعت مہمان تھے۔ دوسرے اجلاس میں جلسہ گاہ میں پانچ تقاریر پیش کی گئیں۔ شام کو مجلس سوال و جواب کا انعقاد بھی ہوا جس میں ڈیڑھ صد احباب شامل ہوئے۔ 13 دسمبر کی صبح تیسرا اجلاس منعقد ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم کے بعد تین تقاریر کی گئیں۔ بعد ازاں ایک تبلیغی سیشن منعقد ہوا جس میں داعیان الی اللہ نے ایمان افروز واقعات بیان کرتے ہوئے تبلیغی میدان میں اپنی کاوشوں اور کامیابیوں کا ذکر کیا۔ بعض نومبایعین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر ایک تبلیغی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جسے بڑی دلچسپی سے دیکھا گیا۔ اختتامی اجلاس کی کارروائی مکرم امیر صاحب کی زیرصدارت منعقد ہوئی۔ اس اجلاس میں دو تقاریر کی گئیں جن کے بعد مکرم امیر صاحب نے احباب کو اتفاق اور اتحاد پیدا کرنے کے لئے خلافت کے ساتھ پیوستہ رہنے کی نصیحت کی۔ دعا کے ساتھ اجلاس اختتام کو پہنچا۔ اس جلسہ میں فجی کی 11 جماعتوں سے 340 افراد شامل ہوئے جن میں 20 غیرازجماعت مہمان تھے۔ ایک نومبائع طوالو سے بھی تشریف لائے تھے۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے اور جلسہ کی برکات اور اغراض سے حصہ دے نیز تمام کارکنان کو جزائے خیر دے اور اُن کا حافظ و ناصر ہو۔ آمین