اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۴؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ ہالینڈ کا سالانہ اجتماع برائے واقفین نو بیت النور نن سپیت میں ‘‘واقفین کے لیے قرآن بطور روشن رہنما‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقد ہوا۔ صبح دس بجے کے قریب واقفین نو خدام اور اطفال مسجد میں آنا شروع ہوئے۔ رجسٹریشن کے ساتھ ریفریشمنٹ کا بھی انتظام تھا۔ سوا گیارہ بجے کے قریب تقریب پرچم کشائی ہوئی۔ اس کے بعد افتتاحی اجلاس کا آغاز مشنری انچارج مکرم نعیم احمد وڑائچ کی زیر صدرات ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و نظم کے بعد سیکرٹری وقف نو مکرم نبیل احمد صدیقی صاحب نے اجتماع کے موقع پر موصولہ حضور انور کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ بعد ازاں مشنری انچارج صاحب نے اپنی تقریر میں واقفین نو کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ چند اعلانات کے بعد دعا کے ساتھ پہلے اجلاس کا اختتام ہوا۔ اس کے بعد پانچ گروپس کے تلاوت، نظم، حفظ قرآن اور تقاریر کے مقابلہ جات ہوئے۔ اس کے ساتھ دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے واقفین کو انعامات دیے گئے۔ دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر ادا کے بعد مکرم سعید احمد جٹ صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ ہالینڈ کے ساتھ وقفین نو کا ایک سیشن ہوا جس میں آپ نے خدمت دین کی اہمیت کے حوالے سے واقفین نو کو نصائح کیں۔ اس سیشن کے بعد واقفین نو کے لیے وقف نو Hub میں مختلف ورزشی و تفریحی سرگرمیاں رکھی گئی تھیں۔ ان میں ٹیبل ٹینس، میوزیکل چئیر اور ٹیبل فٹ بال شامل ہیں۔ اس کے بعد کچھ انٹرایکٹو سیشن ہوئے جن کا موضوع ’’قرآن بطور روشن رہنما‘‘ تھا۔ اجتماع کا اختتامی اجلاس شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب مکرم ہبۃ النور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و نظم کے بعد ناظم اعلیٰ اجتماع مکرم مرتاض احمد صاحب مربی سلسلہ نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں امیر صاحب نے انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد مقابلہ جات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے اور اپنے گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے واقفین نو کو امیر صاحب اور مشنری انچارج صاحب نے انعامات دیے۔ پھر نیشنل سیکرٹری صاحب وقف نو نے چند نصائح کیں۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں واقفین کو قرآن اور تبلیغ کی اہمیت اور سکول میں تبلیغ کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد مشنری انچارج صاحب نے بھی واقفین نو کو نصائح کیں۔ دعا کے بعد واقفین نو کے لیے عشائیہ کا انتظام تھا۔ اس اجتماع میں کل حاضری ۱۳۱ تھی جس میں ۸۸ واقفین نو، ۲۰ مہمان اور ۲۳ والدین شامل تھے۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کے نیک نتائج پیدا کرے۔ آمین۔