https://youtu.be/SSEpcAgnllI ٭…مجلس انصار اللہ اور لجنہ اماء اللہ برطانیہ کے سالانہ اجتماعات اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۲۶تا۲۸؍ستمبر ۲۰۲۵ء بخیر و خوبی منعقد ہوئے۔ یاد رہے کہ امسال اجتماعات گلفورڈ ميں واقع Hook Lane پر موجود پچاس ايکڑ زمين پر منعقد ہوئے۔ مجلس انصار اللہ کے اجتماع کا مرکزی موضوع ’’یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَیۡبِ‘‘تھا جبکہ لجنہ اماء اللہ کے اجتماع کا مرکزي موضوع ’’وَاعۡتَصِمُوۡا بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعًا‘‘ تھا۔ لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ کی حاضری آٹھ ہزار ۲۴۴؍ تھی جبکہ مجلس انصار اللہ برطانیہ کے اجتماع کی کُل حاضری پانچ ہزار۸۵۲؍رہی۔ ٭…اميرالمومنين حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے مورخہ ۲۷؍ستمبر۲۰۲۵ء بروز ہفتہ لجنہ اماء اللہ سے انگریزی زبان میں بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ حضور انور نے فرمایا کہ بلا شبہ لجنہ اماء اللہ کی تنظیم کا قیام احمدی مستورات اور لڑکیوں پر حضرت مصلح موعودؓ کا ایک بہت بڑا احسان ہے تاکہ احمدی خواتین خدا تعالیٰ سے تعلق میں بڑھ سکیں اور مردوں کی مداخلت کے بغیر وہ ترقیات حاصل کر تے ہوئے اپنی نیکی، علم اور غیر محدود استعدادوں سے دنیا کو بھی منوّر کر سکیں۔ حضور انور نے خواتین کو توجہ دلائی کہ اس دور میں ایک احمدی عورت کو فخر کرنا چاہیے کہ اسے آج نہیں بلکہ چودہ سو سال قبل ہی اسلام کے ذریعہ یہ تمام حقوق اور آزادی مل چکی ہے۔ وہ کسی مرد کی محتاج نہیں جو اسے یہ حقوق دلوائے بلکہ خود خدا تعالیٰ نے اسے حقیقی آزادی، انصاف اور مساوات سے نوازا ہے۔ حضورِ انور نے نصیحت فرمائی کہ اگر آپ صبر کے ساتھ دین پر قائم ہیں اور نیکیاں بجالا رہی ہیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ مقدر کیا ہوا ہے کہ وہ آپ کو اپنے فضلوں اور انعامات سے ایسے طور پر نوازے گا جو آپ کے وہم و گمان سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ حضورِ انور نے بصیرت افروز خطاب میں سورۃ الاحزاب آیت ۳۶ کی روشنی میں مومن مردوں اور عورتوں کی صفات بیان فرمائیں۔ ٭…اميرالمومنين حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے مورخہ ۲۸؍ستمبر۲۰۲۵ء بروز اتوار مجلس انصار اللہ برطانیہ سے اردو زبان میں پُر معارف اختتامی خطاب ارشاد فرمایا۔ اس موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعہ کینیڈا اور برکینا فاسو کی مجالس انصار اللہ بھی شامل تھیں۔ حضور انور نے شرائط بیعت کی روشنی میں انصار کوان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے نصیحت فرمائی کہ غور کریں کہ کیا آپ وہ نمونہ ہیں، جنہوں نے بیعت کے حقیقی معیاروں کو حاصل کر لیا ہے یا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ اگر نہیں تو یہ بڑی قابلِ فکر بات ہے۔ کیونکہ آپ کے نمونے دیکھ کر ہی اگلی نسلوں نے اپنی اصلاح کرنی ہے یا اپنی کمزوریوں کو دیکھنا ہے۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ انصار کی عمر کو پہنچنے والوں میں کوئی بُرائی ہو گی تو اگلی نسل میں بھی بُرائیاں پیدا ہوتی جائیں گی۔ پس انصار کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ ٭…ڈی ڈبلیو کے مطابق ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور ایران یورینیم کی افزودگی نہیں روکے گا۔ ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای نے اپنے ریکارڈ شدہ خطاب میں کہا کہ امریکہ نے مذاکرات کے نتائج کا پہلے سے اعلان کر دیا ہے۔ اس کا نتیجہ جوہری سرگرمیوں اور افزودگی کی بندش ہے۔ یہ کوئی مذاکرات نہیں، بلکہ یہ ایک حکم ہے، جو مسلط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورینیم کی افزودگی ترک کرنے کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ ہی ڈالیں گے۔ یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب تہران یورپ کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے۔ انہوں نے جوہری پروگرام پر امریکہ کے ساتھ بات چیت کو واضح طور پر بلا مقصد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت نہیں کرے گا۔ ایران کے سرکاری ٹیلیویژن پر ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت نشر ہوا، جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عموماً سفارتی مذاکرات کیے جاتے ہیں۔ جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران پر آئندہ چند روز بعد ہی دوبارہ پابندیاں نافذ ہونے والی ہیں اور اسی سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کے روز ہی ای تھری نامی یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ہی یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالس کے ساتھ ملاقات کی۔ ٭… غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے وزیر عبدالقادر اوراگلو نے بتایا کہ منصوبے کی بحالی پر رواں مہینے کے آغاز میں اردن کے دارالحکومت عمان میں اتفاق ہوگیا تھا۔ترک وزیر نے بتایا کہ تینوں ممالک اس منصوبے پر اتفاق رائے کی یادداشت پر دستخط کرچکے ہیں، اب اس حوالے سے ایک دوسرے سے تعاون کے مراحل، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ترکی ابتدائی طور پر شام میں تیس کلومیٹر کے تباہ شدہ سپر سٹرکچر کی بحالی میں معاونت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید بتایا اسی دوران اردن کی جانب سے شام میں ریلوے انجنوں کی دیکھ بھال و مرمت اور آپریشنز کی بحالی کے کام کا جائزہ لیا جائے گا۔ ترک وزیر نے کہا کہ اس کے علاوہ بشار الاسد کی ۱۳؍سالہ حکومت کے خاتمے کے بعد ترکی اور اردن کے درمیان شام میں سڑکوں کو بحال کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے جس پر اس سے قبل خانہ جنگی کی وجہ سے عمل درآمد ممکن نہیں تھا۔ ٭…٭…٭