اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ کو مورخہ ۱۳؍ستمبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ آکلینڈ کے Fickling Convention Centre میں سالانہ پیس سمپوزیم منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس سال کا موضوع ’’ظلم و ستم اور عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داریاں‘‘ تھا۔ تقریب میں پولیس کے وزیر آنریبل مارک میچل (Minister for Ethnic communities/ Corrections)، ریس ریلیشن کمشنر ڈاکٹر ملیسا ڈربی، پارلیمنٹ ممبر آنریبل Rima Nakhle، ڈسٹرکٹ پولیس کمانڈر، مقامی ممبران پارلیمنٹ، پادری اور دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت مکرم بشیر احمد خان صاحب نیشنل صدر جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ نے کی۔ پروگرام کا آغاز صبح دس بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدازاں صدر صاحب نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں ہونے والے مظالم کے پیش نظر اس پیس سمپوزیم کے لیے یہ موضوع منتخب کیا گیا ہے۔ آپ نے خصوصاً پاکستان میں احمدیوں پر روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک اور بنیادی حقوق کی پامالی کا ذکر کرتے ہوئے نیوزی لینڈ جیسے امن پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ ایسے ممالک پر دباؤ ڈالیں تاکہ اقلیتوں کو اُن کے جائز حقوق مل سکیں۔ آنریبل وزیر مارک میچل نے کہا کہ اختلاف رائے کو منفی رنگ دینے سے معاشرے میں انتشار پیدا ہوتا ہے۔ ہماری حکومت نیوزی لینڈ میں انسانی حقوق کی پاسداری کر رہی ہے اور عالمی سطح پر بھی امن کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔ ڈاکٹر ملیسا ڈربی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریس ریلیشن کمیشن کا مقصد مثبت نسلی تعلقات کو فروغ دینا اور امتیازی سلوک کے خاتمہ کے لیے عملی اقدامات کرنا ہے۔ پارلیمنٹ ممبر ریما نخل نے زور دیا کہ امن کی ابتدا گھروں سے ہوتی ہے اور اگر گھر پُرسکون ہوں تو معاشرہ بھی پُرامن ہو جاتا ہے۔ پاکستان سے آنے والے ڈاکٹر خرم ملک ایک عیسائی فرقہ (HOPE)کے راہنما ہیں، انہوں نے پاکستان میں عیسائیوں کے حالات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ احمدی بھی اسی طرح مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ مکرم آصف منیر صاحب (مبلغ سلسلہ)نے ۲۰۱۰ء کے لاہور حملے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں احمدیوں کو نہ صرف عبادت سے روکا جا رہا ہے بلکہ ان کی قبروں تک کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ نیز آپ نے نیوزی لینڈ حکومت سے درخواست کی کہ وہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اس کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ بھی ہوا جس دوران حاضرین نے پینل کے سامنے اپنے سوالات پیش کیے۔ آخر میں مکرم محمد اقبال صاحب سیکرٹری امور خارجہ نے پینل میں مقررین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلام امن اور مساوات کی تعلیم دیتا ہے۔ اختتام پر صدر صاحب نے دعا کروائی اور حاضرین کی ظہرانہ سے تواضع کی گئی۔ تقریب میں بڑی تعداد میں معزز مہمانان اور مقامی احمدی احباب شامل ہوئے۔اس تقریب میں کُل حاضری۱۵۰؍رہی۔اللہ تعالیٰ اس بابرکت پروگرام کے نیک اثرات پیدا فرمائے۔آمین (رپورٹ: مبارک احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ کے چھتیسویں(۳۶)جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد