https://youtu.be/OMkaY0zMr3E ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ۲۰۲۵ء:عالمی ایتھلیٹکس مقابلہ جات کا بیسواں ایڈیشن۱۳تا۲۱؍ستمبر۲۰۲۵ء جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہوا۔ جس میں ۱۹۳؍ممالک کے ۱۹۹۲؍کھلاڑیوں نے ۴۹؍ایونٹس میں حصہ لیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ (USA)نے ایک بار پھر سب سے زیادہ ۲۶؍تمغے حاصل کیے جن میں سونے کے ۱۶؍جبکہ چاندی اور کانسی کے ۵،۵؍تمغے شامل ہیں۔کینیا کے کھلاڑیوں نے سات گولڈ میڈلز کے ساتھ کل ۱۱؍تمغے جیتے اور مجموعی طورپردوسری پوزیشن حاصل کی۔ اس چیمپئن شپ میں مَردوں کی ۱۰۰؍میٹر دوڑ میں جمیکا کے Oblique Sevilleنے۷۷.۹؍سیکنڈزکے ساتھ طلائی تمغہ جیتا،ان کے ہم وطن Kishane Thompsonنے چاندی جبکہ امریکہ کے Noah Lylesنے کانسی کا تمغہ جیتا۔۲۰۰؍میٹر دوڑ میں امریکہ کے Noah Lylesنے ۵۲.۱۹؍سیکنڈز کے ساتھ فتح حاصل کی۔۴۰۰؍میٹر ریس میں بوٹسوانا کے ایتھلیٹس نے سونے اورکانسی کے تمغے جیتے۔۸۰۰؍میٹردوڑ میں کینیا کے Emmanuel Wanyonyi نے ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کا نیاریکارڈ بنایا۔ ۱۵۰۰؍میٹرریس میں پرتگال کے Isaac Naderفاتح رہے۔ ۵۰۰۰؍میٹرکے مقابلہ میں امریکہ کے Cole Hocker نے گولڈمیڈل اپنے نام کیا۔جبکہ دس ہزار میٹر دوڑ میں فرانس کے Jimmy Gressierفاتح رہے۔ ۴۲؍کلومیٹر میراتھن میں تنزانیہ کے Alphonce Simbu نے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی۔ریس کے آخری لمحات میں تنزانیہ کے ایتھلیٹ نے جرمنی کے Amanal Petrosکو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنے ملک کے لیے ورلڈ ایتھلیٹکس میں پہلی بار طلائی تمغہ حاصل کیا۔ ۴x۱۰۰؍ریس میں امریکی ٹیم نے گولڈ میڈل جیتا جبکہ ۴۰۰؍میٹررِیلے ریس میں پہلی مرتبہ افریقہ ملک بوٹسوانا نے کامیابی حاصل کی۔۲۰؍کلومیٹرپیدل چلنے کے مقابلہ میں برازیل کے Caio Bonfimجبکہ ۳۵؍کلومیٹرواک میں کینیڈاکے Evan Dunfeeنے طلائی تمغہ جیتا۔اونچی چھلانگ کے مقابلہ میں نیوزی لینڈ کے Hamish Kerrنے ۳۶.۲؍میٹر بلند چھلانگ لگاکرگولڈ میڈل اپنے نام کیا جبکہ لمبی چھلانگ میں اٹلی کے Mattia Furlani ۳۹.۸میٹر چھلانگ کے ساتھ فاتح قرار پائے۔ پول والٹ(Pole Vault) ایونٹ میں سویڈن کے Armand Duplantisنے۳۰.۶؍میٹربلند چھلانگ لگاکر چودھویں بار عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔گولہ پھینکنے کے مقابلہ میں امریکہ کے Ryan Crouserنے۳۴.۲۲؍میٹر تھروکےساتھ گولڈمیڈل جیتا۔تھالی پھینکنے کے مقابلہ میں سویڈن کے Daniel Stahl جبکہ نیزہ پھینکنے میں ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگوکے Keshorn Walcottنے طلائی تمغہ جیتا۔ خواتین کے مقابلوں میں۱۰۰؍میٹر اور۲۰۰؍میٹرریس میں امریکہ کی Melissa Jefferson-Woodenفاتح رہیں ، انہوں نے ۴x۱۰۰؍رِیلے ریس میں بھی امریکی ٹیم کے لیے گولڈ میڈل حاصل کیا۔اس طرح وہ اس چیمپئن شپ کی واحد کھلاڑی بنیں جس نے تین گولڈ میڈل اپنے نام کیے۔ کینیا کی Beatrice Chebet نے پانچ ہزار اوردس ہزارمیٹردوڑ میں طلائی تمغے جیتے۔اسی طرح سپین کی Maria Perez نے ۲۰ اور۳۵؍کلومیٹرواک ریس میں گولڈ میڈل حاصل کیے۔ کینیا کی خواتین ۸۰۰؍اور۱۵۰۰؍میٹر ریس کے علاوہ میراتھن میں بھی فاتح رہیں۔۱۰۰؍اور۴۰۰؍میٹررِیلے ریس میں امریکی اتھلیٹس نے سب کو پیچھے چھوڑا۔اسی طرح ۴۰۰؍میٹر دوڑ کے مقابلہ میں امریکہ کی Sydney McLaughlin-Levrone نے ۷۸.۴۷؍سیکنڈز کے ساتھ چیمپئن شپ ریکارڈ بنایا۔رکاوٹوں کی۱۰۰؍میٹر ریس میں سوئٹزرلینڈجبکہ۴۰۰؍میٹرمیں نیدرلینڈزنے طلائی تمغہ جیتا۔ ٹوکیوورلڈچیمپئن شپ میں ریکارڈ۵۳؍ممالک نے تمغے جیتے۔اعدادوشمارکےمطابق چھ لاکھ انیس ہزار سے زائد شائقین نے ان مقابلوں کو اسٹیڈیم میں آکردیکھا۔یوں اس چیمپئن شپ کو تاریخ کی کامیاب ترین اور سب سے زیادہ متاثرکن قراردیا جارہا ہے۔ کرکٹ:متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیاکپ ٹی ٹوینٹی ۲۰۲۵ء ٹورنامنٹ کے سپر فورمرحلے میں بھارت نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو بآسانی شکست دے دی۔۲۱؍ستمبرکو دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے مقابلہ میں بھارت نے ٹاس جیت کرباؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔پاکستانی ٹیم نے اچھے آغاز کے باوجود مقررہ۲۰؍اوورزمیں پانچ وکٹوں کے نقصان پر۱۷۱؍رنز بنائے۔صاحبزادہ فرحان۴۵؍گیندوں پر۵۸؍رنزبنانے میں کامیاب ہوئے۔ہدف کے تعاقب میں ابھیشک شرما نے لاجواب بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف ۳۹؍گیندیں کھیل کر۷۴؍رنزبنائے اور بھارت نے میچ چھ وکٹوں سے اپنے نام کیا۔ سپرفورکے پہلے مقابلہ میں بنگلہ دیش نے سری لنکا کے خلاف کامیابی حاصل کی۔سری لنکا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ۱۶۸؍رنزبنائے، بنگلہ دیش نے ہدف آخری اوورمیں پوراکیا۔سیف حسن ۶۱؍رنزبناکرمیچ کے بہترین کھلاڑی قرارپائے۔ قبل ازیں ایشیا کپ کے گروپ اے میں بھارت نے روایتی حریف پاکستان کو سات وکٹوں جبکہ یواے ای کو نو وکٹوں اورعمان کو ۲۱؍رنزسے شکست دی۔پاکستان ٹیم عمان اور یواے ای کو ہراکردوسرے مرحلہ میں جگہ بناسکی۔گروپ بی میں سری لنکا نے اپنے تینوں میچز جیتے۔بنگلہ دیش نے ہانگ کانگ چائنا اور افغانستان کو شکست دی۔سپرفورمرحلے کے بعد ٹاپ دو ٹیموں کے مابین فائنل میچ ۲۸؍ستمبرکوکھیلاجائے گا۔ انگلینڈبمقابلہ جنوبی افریقہ:تین ٹی ٹوینٹی میچزکی سیریز ایک ایک کی برابری پرختم ہوئی۔کارڈف میں بارش سے متاثر ہونے والا سیریزکا پہلامقابلہ پروٹیزکے نام رہاجبکہ مانچسٹر کے اولڈٹریفورڈمیدان پر کھیلا گیا دوسرامیچ تاریخ ساز ثابت ہوا۔انگلینڈنے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ ۲۰؍اوورز میں دووکٹوں کے نقصان پر۳۰۴؍رنز بنائے جو کہ ٹی ٹوینٹی کرکٹ میں کسی ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیم کے خلاف سب سے بڑا مجموعی اسکورہے۔انگلش بلےباز Philip Salt نے۶۰؍گیندوں پر۱۴۱؍ناٹ آؤٹ رنزبنائےجس میں ۱۵؍چوکے اور۸؍چھکے شامل تھے۔Jos Butlerنے ۳۰؍گیندوں پر۸۳؍رنزکی جارحانہ اننگزکھیلی۔جواب میں جنوبی افریقی ٹیم ۱۵۸؍رنزبناکرآؤٹ ہوئی۔ سیریزکا فیصلہ کن مقابلہ بارش کی نذرہوا اور دونوں ٹیمیں مشترکہ طورپر ٹرافی کی حقدار ٹھہریں۔ فٹ بال :فرانسیسی فٹبالر Ousmane Dembele نے۲۰۲۵ء کا Ballon d’Or یعنی گولڈن بال ایوارڈ جیت لیا۔۲۲؍ستمبرکوپیرس میں ہونے والی تقریب میں ۶۹ویں Ballon d’Or ایوارڈکا اعلان کیاگیا جوکہ یکم اگست ۲۰۲۴ء سے ۱۳؍جولائی ۲۰۲۵ء تک ہونے والے میچز میں دنیائے فٹ بال کے بہترین کھلاڑی کو دیا گیا۔عثمان ڈمبیلے کے شاندار کھیل کی بدولت پیرس سینٹ جرمین(PSG)کو گذشتہ سیزن میں چیمپئنز لیگ سمیت تین ٹائیٹل جتوانے میں مدد کی۔ علاوہ ازیں PSGنے ۲۰۲۵ء فیفا کلب ورلڈ کپ کا فائنل بھی کھیلا،جہاں انہیں چیلسی کے ہاتھوں شکست کا سامناکرنا پڑا۔ڈمبیلےنے تمام مقابلوں میں ۳۵؍گولزکے علاوہ ۱۴؍گولزمیں معاونت(assist)بھی کی۔خواتین کا Ballon d’Orایوارڈ بارسلونا اور سپین کی کھلاڑی Aitana Bonmati نے مسلسل تیسری باراپنے نام کیا۔ تصویر بشکریہ: https://www.uefa.com/ballondor/news فارمولا وَن ریسنگ:۲۱؍ستمبرکو ہونے والی آذربائیجان گراں پری Red Bullکےڈچ ڈرائیورMax Verstappenنے جیت لی۔انہوں نےباکو سٹی سرکٹ میں ہونے والی ریس کے۶.۰۰۳؍کلومیٹر ٹریک کے۵۱؍چکروں پرمشتمل فاصلہ ایک گھنٹہ۳۳؍منٹ اور۲۶؍سیکنڈز میں پورا کیا۔برطانوی ڈرائیورجارج رسل نے دوسری جبکہ سپین کے Carlos Sainz Jrنے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ (رپورٹ:ن م طاہر) ٭…٭…٭