حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں:’’اللہ تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلہ کو بڑھائے۔ پس کون ہے جو اُسے روک لے؟ کیا تم نہیں جانتے کہ بادشاہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ پھر وہ جو زمین و آسمان کا بادشاہ ہے کب تھک سکتا ہے۔ آج سے ۲۵برس بلکہ اس سے بھی بہت پہلے خدا تعالیٰ نے مجھے خبر دی ایسے وقت میں کہ ایک شخص بھی میرے پاس نہ آتا تھا اور کبھی سال بھر میں بھی کوئی خط نہ آتا تھا۔ اس گمنامی کی حالت میں مَیں نے جو دعوے کئے ہیں وہ براہین احمدیہ میں چھپے ہوئے موجود ہیں… اسے کھول کر دیکھو کہ اس وقت خدا نے فرمایا: یَاْتُوْنَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْقٍ وَ یَاْتِیْکَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْقٍ یعنی تیرے پاس دور دراز جگہوں سے لوگ آئیں گے اور جن راستوں سے آئیں گے وہ راہ عمیق ہوجائیں گے۔ پھر فرمایا کہ یہ لوگ جو کثرت سے آئیں گے تو ان سے تھکنا نہیں اور ان سے کسی قسم کی بداخلاقی نہ کرنا۔ یہ قاعدہ کی بات ہے کہ جب لوگوں کی کثرت ہوتی ہے تو انسان ان کی ملاقات سے گھبرا جاتا ہے اور کبھی بےتوجہی کرتا ہے جو ایک قسم کی بداخلاقی ہے پس اس سے منع کیا اور کہا کہ ان سے تھکنا نہیں اور مہمان نوازی کے لوازم بجالانا۔ ایسی حالت میں خبر دی گئی تھی کہ کوئی بھی نہ آتا تھا اور اب تم سب دیکھ لو کہ کس قدر موجود ہو۔ یہ کتنا بڑا نشان ہے؟ اس سے اللہ تعالیٰ کا عالم الغیب ہونا ثابت ہوتا ہے۔ ایسی خبر بغیر عالم الغیب خدا کے کون دے سکتا ہے۔ نہ کوئی منجم نہ کوئی فراست والا کہہ سکتا ہے۔‘‘ (ملفوظات جلد ۸ صفحہ ۱۹۷-۱۹۸۔ ایڈیشن۲۰۲۲ء)