Lunganyiroکینیا کے ویسٹرن ریجن کی پرانی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہاں ۱۹۸۵ء میں جماعت قائم ہوئی تھی اور اس وقت جماعت کے ایک مخلص ممبر مکرم مزے حمیسی صاحب نے مسجد کی تعمیر کے لیے بر لب سڑک ایک قطعہ زمین جماعت کو عطیہ کیا تھا جہاں ایک کچی مسجد تعمیر کی گئی تھی اور ایک معلم صاحب کا تقرر بھی کیا گیا تھا۔ مرور زمانہ کے ساتھ یہ مسجد شہید ہو گئی، اس کے بعد بعض مقامی وجوہات کی بنا پر اس جماعت سے اس طرح مضبوط رابطہ نہ رہا۔ گو معلمین گاہے بگاہے یہاں دورہ کرتے رہے۔ کافی برسوں کے بعد امسال مکرم امیر جماعت کی طرف سے اس جماعت سے رابطہ کرنے کی ہدایت پر ریجنل انچارج مکرم عدی ابواہ صاحب نے یہاں کا دورہ کر کے جماعت کو از سر نو منظم کرنے کی کوششیں شروع کر دیں جس میں بفضلہ خدا ان کو جلد کامیابی ملی اور بہت سارے پرانے احمدی جن کا جماعت سے رابطہ ختم ہو چکا تھا ان سے دوبارہ رابطہ بحال ہو گیا۔ اس دوران ایک معلم صاحب کو بھی یہاں تعینات کیا گیا اور ساتھ ہی مسجد کے پلاٹ کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے ہونے پر مسجد کے پلاٹ کی حد بندی کی گئی اور مکرم شیخ عدی ابواہ صاحب انچارج ویسٹرن ریجن بی ممیاس کی زیر نگرانی یہاں پختہ مسجد کی تعمیر کا کام شروع ہوا جو ماہ جون میں بخیر و عافیت مکمل ہوا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک یہ مسجد ۲۸؍فٹ چوڑی اور ۳۰؍فٹ لمبی ہے جس میں پارٹیشن لگا کر مستورات کے لیے نماز ادا کرنے کا با پردہ علیحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ اسی طرح وضو وغیرہ کے لیے بھی مرد و خواتین کے لیے الگ الگ مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہاں بجلی کی تاریں بچھا دی گئی ہیں اور عنقریب کنکشن بھی مل جائے گا نیز مسجد میں روشنی کے علاوہ ایم ٹی اے اورلاؤڈ سپیکر کی سہولت بھی مہیا ہو جائے گی، ان شاء اللہ۔ مسجد کے پلاٹ كے اردگردخاردار تار (Barbed Wire) لگا کر اسے محفوظ کردیا گیا ہے۔ الحمدللہ، اس مسجد میں بیک وقت ایک سو سے زائد نمازی بآسانی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ بہت جلد مسجد کے کمپاؤنڈ میں ہی معلم صاحب کی رہائش گاہ کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ ان شاء اللہ۔ فی الحال معلم صاحب مسجد کے قریب ہی کرایہ کے مکان میں رہائش پذیر ہیں۔ مورخہ ۹؍اگست ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مبلغ انچارج کینیا نے احباب جماعت اور معززین علاقہ کی معیت میں یاد گاری تختی کی نقاب کشائی کر کے اس مسجد کا افتتاح کیا اور دعا کروائی۔ اس بابرکت تقریب میں مقامی جماعت کے ممبران کے علاوہ ارد گرد کی جماعتوں کے احمدی احباب، معززین علاقہ اور سرکاری افسران نے شرکت کی۔ ایک بڑے پنڈال میں کرسیاں لگا کر احباب کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اسی طرح مستورات کے لیے بھی الگ انتظام کیا گیا تھا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں صدر جماعت ہٰذا مکرم مزے حمیسی صاحب نے مکرم امیر صاحب اور دیگر مہمانان کرام کو خوش آمدید کہا جس کے بعد ولیج ایلڈر اور اسسٹنٹ چیف نے مسجد کی تعمیر پر جماعت کو مبارکباد دی۔ پھر ریجنل انچارج مکرم شیخ عدی ابواہ صاحب نے مکرم امیر صاحب اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا اورمسجد کی تعمیر کی رپورٹ پیش کی جس کے بعد خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے مسجد کے مقام اور اس کے آداب سے متعلق مختصر تقریر کی اور آخر پر مکرم امیر صاحب نے مسجد کی تعمیر پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی جماعت اور مسجد کی تعمیر کے مختلف مراحل کا ذکر کرتے ہوئے مقامی احباب کے تعاون اورمعلمین جماعت کی كاوشوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے علاوہ آپ نے احباب جماعت کو پنجگانہ نمازو ں كی ادائیگی اور مسجد کی حفاظت اور صفائی وغیرہ کی تلقین کی اور دعا کروائی۔ اس کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اور حاضرین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا جس کے ساتھ یہ تقریب بفضل خدا بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ ایک مقامی ٹی وی سٹیشن نے اگلے روز یعنی ۱۰؍اگست ۲۰۲۵ء بروز اتوار اس مسجد کے افتتاح کے حوالے سے اپنے خبر نامے میں چار منٹ سے زائد کی خبر نشر کی۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو پاک دل نمازیوں سے بھر دے اور اسے منبع رشدو ہدایت بنائے۔ آمین (رپورٹ:محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)