برصغیر کے مشہور عالم دین، نامور مصنف اور بانی دارلعلوم دیوبندمولانا قاسم نانوتوی کی زندگی میں تحذیر الناس کے ردّ میں ایک کتاب ’’قول فصیح ‘‘ از مولوی فصیح الدین کے نام سے شائع ہوئی مگر مولانا قاسم نانوتو ی صاحب نےاپنی اس کتاب کے شروع میں اس خیال کا اظہار کیا کہ یہ کتاب مولوی عبد القادر بدایونی نے لکھی ہےاور کسی وجہ سے اپنے شاگرد مولوی فصیح الدین کے نام سے شائع کرادی۔ مولانا نانوتوی صاحب نے جب’’ قولِ فصیح‘‘کا جواب لکھا تواس رسالہ کا نام ’’ردقولِ فصیح‘‘ لکھا۔مگر بعد کے کاپی کیے گئے قلمی نسخوں پر کتاب کا نام ’’ تنویر النبراس علی من انکر تحذیر الناس‘‘ ہے۔اس لیے یہ دونو ں نام فرقہ دیوبند کے ہاں درست ہیں ۔ اس کتاب کا قلمی نسخہ اگرچہ مولوی نور الحسن راشد کاندھلوی نے اپنی کتا ب ’’قاسم العلوم حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی احوال و آثار و باقیات ومتعلقات‘‘ میں شائع کردیا تھا مگر علیحدہ کتابی صورت میں نہ ہونے کی وجہ سے معروف نہیں تھا۔ دیوبندی عالم محمد اسحاق (مدرس مرکز اہل سنت والجماعت چک ۸۷ جنوبی سرگودھا)نے اگست ۲۰۱۵ء میں دو قلمی نسخوں کی مدد سے پہلی مرتبہ اس رسالہ کو کمپوز کر کے علیحدہ کتاب کی صورت میں شائع کیا۔اصل متن کے ساتھ اپنی طرف سے عنوان کی ہیڈنگ اور بعض جگہ حاشیہ میں متن کی وضاحت بھی کی۔ اس کتاب میں مولانا نانوتوی صاحب نے تحذیرالناس پر اٹھائے گئے الزامات اور اعتراضات کا جواب دیا اور ختم نبوت کے متعلق اپنے موقف کو مزید واضح کیا۔حدیث لانبی بعدی کے متعلق وضاحت کی کہ اس سے بھی آپﷺ کا آخری نبی بوجہ تاخر زمانی ہونا ثابت نہیں ہوتا۔ امام بخاری جو اس باب میں آیت خاتم النبیین کو لائے ہیں تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس حدیث سے خاتمیت مرتبی مراد لینا زیادہ ضروری ہے جس سے افضلیت اور شریعت کو ہمیشگی ملتی ہےاور خاتمیت زمانی بھی بطور التزام ثابت ہوتی ہے۔ حدیث قصرنبوت کے بارے لکھا کہ اس میں خاتمیت مرتبی کی طرف اشارہ ہےکیونکہ ایک اینٹ کا کم رہ جانا مرتبہ کے کم رہ جانے پر دلالت کرتا ہے ۔مزید لکھا کہ امام بخاری جو اس حدیث کوباب خاتم النبیین میں لائے ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے نزدیک بھی خاتم النبیین سے مراد خاتمیت مرتبی ہے۔ تحذیر الناس کے معروف جملہ کہ اگر بالفرض آپ ﷺ کے بعد بھی نبی آ جائے تو بھی خاتمیت محمدی میں فرق نہیں پڑتا کے متعلق لکھا کہ ایسا فرض کرنے کی وجہ یہ تھی کہ تا آپﷺ کی ا فضلیت اور خاتمیت کی شان بڑھے ۔ (حافظ محمد وقار یونس۔استاد جامعہ احمدیہ نائیجیریا) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: قتل مرتد(از حضرت مولوی شیر علی صاحب رضی اللہ عنہ )(قسط ۶۹)