https://youtu.be/vtGd-xjHTUY جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۵ء کے اختتامی اجلاس سے قبل الفضل کی سوشل میڈیا ٹیم نے افسر جلسہ سالانہ مکرم عطاءالحلیم احمدصاحب اور افسر جلسہ گاہ مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب سے جوگفتگو کی وہ ریکارڈ کی غرض سے شائع کی جارہی ہے۔ انٹرویو افسر جلسہ سالانہ:افسر جلسہ سالانہ نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کو بتایا کہ الحمدللہ ثم الحمدللہ حضور انور ایدہ اللہ کی دعاؤں کے ساتھ جلسہ اس سال بھی Mendigمیں منعقد ہوا ہے۔ جرمنی کی جماعت ۳۰ یا ۳۵ سال کے بعد گذشتہ سال سے کھُلی جگہ پر جلسہ کر رہی ہے۔ ایک پوری جنریشن، جس میں خاکسار بھی شامل ہے، نے اپنا خدام الاحمدیہ کا سارا وقت ہالز کے جلسوں میں گزارا ہے۔ اب لوگوں کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ سب کام حضور انور کی راہنمائی اور دعاؤں کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ ہم آہستہ آہستہ چیزوں کوبہتر کر رہے ہیں۔ ہمارا سب سے پہلا ہدف یہی تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کو جتنا بھی ممکن ہو آرام پہنچائیں۔ گذشتہ سال جو کمیاں رہ گئی تھیں، مثلاً غسل خانوں اور ٹائلٹس کی تعداد میں کمی، اس پر کام ہوا۔ اسی طرح پارکنگ میں گذشتہ سال لوگوں کو کافی انتظار کرنا پڑا تھا۔ امسال اس میں بہتری آئی ہے۔ افسر جلسہ سالانہ نے پانی کے نظام کے بارے میں بتایا کہ پانی کا جو پورا سسٹم ہے وہ ہمارے لیے ایک چیلنج ہے۔ جلسہ گاہ میں جتنا بھی پانی استعمال ہو رہا ہے، چاہے وہ وضو کا ہے یا کسی اور استعمال کا، سیورج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے سارے استعمال شدہ پانی کو ہم باہر پانچ سے دس کلو میٹر لے کر جاتے ہیں جس کے لیے ۲۴ گھنٹے ۷ ٹرک کام کرتے ہیں۔ سارا پانی بڑے بڑے کنٹینروں میں جمع ہوتا ہے۔ وہاں سے ٹرکوں میں پمپ کیا جاتا ہے۔ پنڈال میں بیٹھنے کی گنجائش اور ساؤنڈ سسٹم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے افسر جلسہ سالانہ نے بتایا کہ امسال مارکیاں گذشتہ سال کی نسبت کم لگائی گئی ہیں۔ گذشتہ سال مارکیاں تعداد میں زیادہ اور سائز میں بڑی تھیں۔امسال ضرورت کے مطابق مارکیاں لگائی گئی ہیں۔سیٹ اپ میں تبدیلی کی گئی ہے۔بعض شعبہ جات ایک جگہ اکٹھے کر دیے ہیں تاکہ لوگوں کے لیے آسانی ہو۔گذشتہ ہفتے جب ۲۲؍اگست کو اجتماعی وقارعمل شروع ہوا تو اس وقت تک تمام مارکیاں لگ چکی تھیں جس سے شعبہ جات کو آسانی حاصل ہوئی کہ وہ اسی روز سے اپنے دفاتر قائم کرکے کام شروع کر سکتے تھے۔ جلسہ گاہ Mendig میں بچھائے جانے والے عارضی ٹریکس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ایلومینیم ٹریک عام طور پر کمپنی بچھاتی ہے۔ امسال ہم نے تین چار ٹیمیں تیار کیں جنہوں نے ٹریک لگانا سیکھا۔ خدا کے فضل سے ہماری ٹیموں نے کمپنیوں کی نسبت زیادہ تیزی سے ٹریک بچھائے ہیں۔یہ جو آپ ہر طرف ٹریک بچھا ہوا دیکھ رہے ہیں ہمارے خدام اور انصار بھائیوں کی محنت ہے۔ لوگوں کے جوش و جذبہ اور اطاعت کے پہلو پر گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کارکنان کا جذبہ بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ خلیفہ وقت کی آواز پر لبیک کہنے والوں کی یہ جماعت ہے۔ جب بھی ضرورت ہو۔ جس سے بھی کہیں لوگ آجاتے ہیں۔ جب کوئی مشکل ہو حضور انورکو خط لکھ دیتے ہیں۔ اگلے ہی روز ہمارا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔ سب اطفال، خدام، انصار، ناصرات و لجنہ ممبرات اس جذبہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمان یہاں سے خوش جائیں اور ہم خلیفہ وقت کی خوشنودی حاصل کریں۔ اگلے سال جرمنی جماعت کا پچاسواں جلسہ سالانہ منعقد ہوگا۔ ان شاء اللہ۔ اس حوالے سے افسر جلسہ سالانہ نے دعا کی درخواست کی ہے کہ اگلے سال چونکہ ہمارا گولڈن جوبلی کا جلسہ ہے، ہم اپنے مہمانوں کی بہتر رنگ میں خدمت کر سکیں اور لوگوں کے لیے مزید آسانیاں پیدا کر سکیں۔ انٹرویو افسر جلسہ گاہ:افسر جلسہ گاہ نے اپنی ذمہ داری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ سالانہ کا مرکز جلسہ گاہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سے سب تقاریر نشر ہوتی ہیں اور سب سے اہم تو حضورِ اقدس کے خطابات ہیں تو اس لیے پھر کسی قسم کی گنجائش نہیں ہوتی کہ انتظامات میں کوئی کمی رہ جائے۔ خاص طور پر لاؤڈسپیکر، ترجمانی، نظم و ضبط: ان تینوں کا بہترین انتظام ہونا بہت ضروری ہے تا کہ لوگ پورے طور پر روحانی مائدہ سے استفادہ کرسکیں۔ اس کے علاوہ دیگر ۲۰ سے ۲۵ شعبہ جات ہیں جو ساتھ ساتھ کام کر رہے ہوتے ہیں۔ ساؤنڈ سسٹم سے متعلق پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں افسر جلسہ گاہ نے بتایا کہ اگر آپ اس مارکی کا جائزہ لیں تو سب سے زیادہ محنت اس ہنڈال میں لگے ساؤنڈ سسٹم پر کرنی پڑتی ہے۔ اس پنڈال میں لگے سپیکرز کا جو رُخ ہے اس پربہت محنت کی جاتی ہے۔ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ آواز کہیں ٹکرائے نہیں۔ اس سے نقصان ہوتا ہے۔گونج پیدا ہو جاتی ہے۔ دوسری بات یہ کہ آواز بالکل کلیئر جا رہی ہے۔لیکن وہ سسٹم یہ نہیں بتا سکے گا کہ وہاں بیٹھے بندے کو بات سمجھ میں آرہی ہے یا نہیں۔ اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ وہاں شور نہ ہو۔ بعض دفعہ لاؤڈ سپیکر ٹھیک ہونے کے باوجود شور کی وجہ سے آوازنہیں آ رہی ہوتی۔ اس لیے بہت ساری ٹیمیں ہمیں ساتھ ساتھ feedback دے رہی ہوتی ہیں کہ یہاں اس وقت آواز کی یہ صورت حال ہے۔ بعض دفعہ ہمیں ان ٹیموں کی طرف سے بتایا جاتا ہے کہ فلاں جگہ آواز تھوڑی کم ہے تو پھر اس کو ٹھیک کیا جاتا ہے۔ اسی طرح ساؤنڈ سسٹم کا انتظام جلسہ گاہ کے باہر اور مختلف خیمہ جات وغیرہ میں بھی کیا جاتا ہے تاکہ ہر شخص چاہے وہ کسی بھی جگہ ڈیوٹی دے رہا ہے وہ جلسہ کی کارروائی سے استفادہ کرتا رہے۔ حضور انور کے براہ راست خطابات کے نشر ہونے کی تیاری کے سلسلہ میں پوچھے گئے سوال کے بارے میں موصوف نے بتایا کہ بنیادی طور پر MTA ہماری راہنمائی کرتا ہے۔ ہماری سمعی وبصری کی ٹیم ہے جس نے اس حوالے سے بڑا کام کرنا ہوتا ہے۔ اُن کا MTA کے ساتھ بہت قریبی رابطہ ہوتا ہے۔ ہم نے خاص طور پر گیارہ بارہ بڑی سکرینیں لگائی ہیں۔ مین سکرین اس دفعہ نیا اضافہ ہے۔ مین سکرین پر حضور انور کا خطاب نظر آئے گا۔ نئے انتظامات کے حوالے سے گفتگو جاری رکھتے ہوئے انہوںنے بتایا کہ ایک تو بہت بڑی سکرین لگائی گئی ہے۔ سکرین کا ایک بڑا فائدہ تربیتی لحاظ سے بھی ہوتا ہے۔ خاص صورت حال کے بارے میں آپ لوگوں کو کی راہنمائی کر سکتے ہیں۔ توجہ دلا سکتے ہیں۔ جو تازہ ہدایات ہوتی ہیں وہ سکرین کے ذریعہ زیادہ آسانی سے لوگوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں۔ اس طرح لوگوں کی توجہ بھی رہتی ہے۔ جلسہ گاہ کے نقشہ کے بارے میں بتایا کہ جلسہ گاہ میں دو بڑے بلاکس ہیں ایک دائیں طرف اور دوسرا بائیں طرف۔ درمیان میں شروع میں گرین ایریا ہے اور پیچھے احباب کے بیٹھنے کی جگہ بنائی گئی ہے۔ بائیں طرف سپیشل چیئرز کا ایریا ہے جس کے پیچھے تین ہزار کُرسی لگائی گئی تھی کہ جو زمین پر نہیں بیٹھ سکتے ان کو کرسی کی سہولت حاصل رہے۔ قالین کے نیچے انڈر شیٹ لگائی گئی ہے جو کا رپٹ کو نرم کر دیتی ہے۔ اوپر ائیر کنڈیشنر چل رہا ہے۔ جب لوگوں کا ہجوم ہو تو گرمی ہو جاتی ہے اس لیے اوپر نیچے دونوں طرف آرام کا خیال رکھا گیا ہے۔ افسر جلسہ گاہ نے سٹیج کے خوبصورت ڈیزائن کے بارے میں بتایا کہ سٹیج ڈیزائن میں پروفیشنل لوگوں سے مدد لی جاتی ہے۔ سب سے پہلے دیکھنا ہوتا ہے کہ تقاریر کے موضوعات کیا ہیں۔ جلسہ کا موضوع اگر ہے تو وہ کیا ہے۔ اس کے مطابق سٹیج کا مرکزی بینرکا ڈیزائن تیار کیا جاتا ہے۔ پروفیشنل خدام کی ٹیم کئی ڈیزائن تیار کرتی ہے۔ وہ ڈیزائن ایک کمیٹی میں جاتے ہیں۔ پھر MTA جس نے پوری دنیا میں وہ ڈیزائن نشر کرنا ہوتا ہےاُن کو مشورہ کے لیے بھجوایا جاتا ہے۔ فائنل کرنے سے پہلے ہر زاویہ نگاہ سے اس ڈیزائن کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے۔ آخر پر انہوں نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ حضور انور نے امسال بھی جلسہ سالانہ جرمنی پر اسلام آباد سے خطبہ جمعہ کے علاوہ دو خطابات ارشاد فرمائے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور انور کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭