مکرم بلال احمد صاحب مبلغ سلسلہ تحریر کرتے ہیں محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ زیمبیا کواپنا جلسہ سالانہ ‘‘قرآن کریم۔متقیوں کے لیے ہدایت’’ کے مرکزی موضوع پر Promised Land Canan Schoolپیٹوکے مشرقی صوبے میں مورخہ ۲۷تا۲۹؍جون بروز جمعۃ المبارک، ہفتہ و اتوار منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک جلسہ کی تیاری کے سلسلہ میں جلسہ سالانہ کے پروگرام اور دعوت نامے تقسیم کیے گئے۔ احمدیوں کے ساتھ ساتھ زیرتبلیغ غیر از جماعت دوستوں کو بھی جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ اسی طرح جلسہ کے انتظامات کے ليے مختلف شعبہ جات کی کمیٹیاں بنائی گئیں جن میں انصار، خدام اور اطفال سبھی شامل تھے۔ مکرم محمد جاوید صاحب صدر و مبلغ انچارج جلسہ سے دو روز قبل بروز بدھ مربیان و لوکل معلمین اور کارکنان کے ہمراہ سہ پہر پانچ بجے پیٹوکے پہنچے۔ اسی روز جلسہ سالانہ کے مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ بعد نماز مغرب و عشاء صدر صاحب نے انتظامات کا جائزہ لیا، میٹنگ کی اور کارکنان کو نصائح کیں۔ اگلے روز جمعرات کی دوپہر سے لے کر رات گئے تک احباب کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ بعض افراد جمعہ کی صبح جلسہ گاہ پہنچے۔ جلسہ سالانہ کا پہلا دن:مورخہ ۲۷؍جون کو صبح نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی۔ فجر کی نماز کے بعد درس حدیث پیش کیا گیا۔ کچھ دیر آرام کے بعد ناشتہ سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔ اس کے بعد آرام و نماز جمعہ کی تیاری کا وقت تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے طول و عرض سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ دوپہر کے کھانے کے بعد ایک بجےنماز جمعہ کی ادائیگی ہوئی۔ خطبہ جمعہ میں مکرم صدر و مبلغ انچارج صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات کی روشنی میں جلسہ سالانہ کے مقاصد بیان کیے اور شاملین جلسہ کو نصیحت کی کہ ان دنوں میں اپنی نمازوں کی حفاظت کریں اور اپنا وقت ذکر الٰہی میں گزاریں۔ دوپہر دو بجے تمام حاضرین نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔ تقریب پرچم کشائی:سہ پہر ساڑھےتین بجےجلسہ کی کارروائی کا آغاز تقریب پرچم کشائی کے ساتھ ہوا۔ مکرم صدر و مبلغ انچارج صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ زیمبیا کا جھنڈا خاکسار نے لہرایا اور مبلغ انچارج صاحب نےدعا کروائی۔ افتتاحی اجلاس: پہلے اجلاس کا آغاز مکرم رشید مسامبا صاحب مبلغ سلسلہ کی زیر صدارت دوپہرچاربجے تلاوت قرآن کریم، ترجمہ اور نظم سے ہوا۔ افتتاحی اجلاس میں دو تقاریر ہوئیں:‘‘جلسہ سالانہ کے مقاصد’’ از مکرم داؤد ہاماسالو صاحب مبلغ سلسلہ، اور ‘‘کان خلقہ القرآن’’ از مکرم ثاقب احمد صاحب مبلغ سلسلہ۔دعا کے بعد شام ساڑھے پانچ بجے جلسہ کے پہلے دن کا اختتام ہوا۔ بعد از نماز مغرب و عشاء تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ اسی کے ساتھ مکرم مبلغ انچارج صاحب کی صدارت میں نیشنل مجلس عاملہ زیمبیا کا انتخاب کروایا گیا۔ دوسرا دن:جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے ہوا۔ اس کے بعد احباب کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔ دوسرا اجلاس:صبح ساڑھے آٹھ بجے جلسہ کے دوسرے اجلاس کا آغاز مکرم داؤد ہاماسالو صاحب مبلغ سلسلہ کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت و نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:‘‘سب بھلائی قرآن کریم میں ہے’’ از مکرم رشید مسامبا صاحب مبلغ سلسلہ اور ‘‘جولوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے’’ از خاکسار(مبلغ سلسلہ پیٹوکے، زیمبیا) پہلی تقریر کے بعد عزیزم کامران جاوید کی طرف سے قصیدہ پیش کیا گیا۔ دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔ تیسرا اجلاس: سہ پہر ایک بجے تیسرے اجلاس کا آغاز مکرم مبلغ انچارج صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دی گئی جن میں گورنمنٹ افسران، Pastors ،Bishops، اساتذہ، ممبر آف پارلیمنٹ، مقامی حکام، چیف صاحبان، ہیڈمین، نیز زیر تبلیغ غیر از جماعت دوست اور میڈیا نمائندگان شامل تھے۔ جلسہ سالانہ زیمبیا میں چند غیر از جماعت معزز مہمانان کرام کے تاثرات: ٭…Mr Samuel Sakaka (Representative of the Member of Parliament Petauke)اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہماری گورنمنٹ جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیت کی مساعی کو سراہتی ہے اور جماعت احمدیہ جس طرح غریب بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے بہت قابل قدر ہے۔ ٭… Mr Mvula (Dean of Petauke Government and Private Schools)اظہارخیال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ پیٹوکے کے تمام گورنمنٹ اور نجی سکولوں کے انچارج ہونے کے ناطے مجھے یہ کہتے ہوئے بہت فخر محسوس ہو رہا ہے کہ جماعت احمدیہ کے سیکنڈری سکول کی موجودگی سے پیٹوکے کے تعلیمی معیار میں بہت اضافہ ہوا ہے اور جس طرح آپ کا مشن غریب بچوں کو Sponsorکرتا ہے اس کی مثال ہمارے معاشرے میں بہت کم ملتی ہے اور آپ کی جماعت اپنے ماٹو ‘‘محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں’’کی صحیح معنوں میں علمبردار ہے۔ ٭…Mr. Kalito (Bishop and overall Incharge of Baptist Churches in Eastern Province)اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جماعت احمدیہ محبت، امن، آشتی اور بھائی چارے کو فروغ دینے والی جماعت ہے۔ اس جماعت کے لوگ بہت عاجزی اختیار کرنے والے ہیں۔ جس طرح ہمارے چرچوں کے دروازے آپ کے لیے کھلے ہیں، آج مجھے بہت خوشی ہوئی کہ جماعت احمدیہ نے مجھے بھی اپنے جلسہ سالانہ میں بلایا اور عزت بخشی۔ ٭…Madam Justina Mwanza (District Education Board Secretary Special Education)اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ نیا تعمیر شدہ سکول ہونے کی وجہ سے احمدیہ مسلم سیکنڈری سکول کا اگرچہ یہ دوسرا سال ہے مگر ہم سب جانتے ہیں کہ جتنی مقبولیت اور شہرت احمدیہ سکول کو حاصل ہورہی ہے وہ کسی اور سکول کے حصہ میں نہیں آئی۔ اس کی وجہ احمدیہ سکول کا تعلیمی معیار اور پروفیشنل اور Dedicatedاساتذہ نیز ان کے سکول کا ماٹو Academic & Character Excellenceہے۔ ٭…HRH Chief Sandweنے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں جماعت احمدیہ کا تہ دل سے مشکور ہوں کہ میرے Chiefdomمیں آپ نے مختلف مقامات پر لوگوں کو صاف پانی مہیا کیااور یتیموں اور بیواؤں کی کفالت کرنے کے اقدامات آپ نے کیے اور مختلف مواقع پر آپ کی جماعت لوگوں کو مفت راشن تقسیم کرتی ہے۔ یہ تمام خدمات انسانیت آپ کے ماٹو ‘محبت سب کے لیے اور نفرت کسی سے نہیں’کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ٭…Representative of Senior Chief Kalindawaloنے چیف صاحب کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ سینئر چیف کہتے ہیں کہ جماعت احمدیہ امن پسند جماعت ہے جس نے کبھی بھی مذہبی اختلاف کی بنا پر نفرت یا فساد کو ہوا نہیں دی۔ آپ کی جماعت محبت سب کے لیے اور نفرت کسی سے نہیں کی تعلیم پر عمل کرتی ہے اور جہاں تک مجھے علم ہے اسلام امن کی تعلیم کا درس دیتا ہے۔ آخر پر صدر ومبلغ انچارج صاحب نے تقریر کی۔ آپ نے تمام مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا اور اسلام احمدیت کا پر امن پیغام نہایت احسن طریق پر پہنچایا۔ دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا جس کے بعد تمام مہمانان کرام کی کھانے سے تواضع کی گئی۔ نصرت جہاں بورڈ میٹنگ: سہ پہر پانچ بجے صدر صاحب نصرت جہاں بورڈ(صدر جماعت ومبلغ انچارج صاحب)کی زیر صدارت بورڈ کی میٹینگ منعقد ہوئی جس میں زیمبیا میں موجودتین جماعتی سکولوں کے امتحانات کا جائزہ سامنے رکھا گیا اور امتحانات کے نتیجہ میں بہتری کے حوالے سے لائحہ عمل پر بات ہوئی۔ میٹنگ مربیان و معلمین: بعد نماز مغرب و عشاء مبلغ انچارج صاحب کی زیر صدارت تمام معلمین و مربیان کی میٹنگ ہوئی۔ تیسرا روز:اختتامی اجلاس:جلسہ سالانہ کا چوتھا اور اختتامی اجلاس صبح ساڑھے آٹھ بجے صدر و مبلغ انچارج صاحب کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد پہلی تقریر مکرم فائز یعقوب صاحب مبلغ سلسلہ نے ‘‘امن عالم کے حوالہ سے قرآنی تعلیمات’’کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد صدر اجلاس نے اپنی اختتامی تقریر میں خدا تعالیٰ سے تعلق، اس کی عبادت اور اس کی رضا میں راضی رہنے کی تلقین کی نیز کارکنانِ جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کا بابرکت اختتام ہوا۔ احباب اجتماعی دعا کے بعد قافلوں کی صورت میں روانہ ہوئے۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام احباب بخیر وعافیت اپنی منازل پر پہنچ گئے۔ الحمدللہ امسال جلسہ سالانہ میں شاملین کی کُل تعداد ۴۵۰؍کے قریب رہی۔ میڈیا کوریج:جلسہ کی رپورٹ دو ریڈیو سٹیشنزپر مسلسل دو ہفتوں تک نشر ہوتی رہی جس کے ذریعہ اندازاً ۳۰؍ہزار افراد تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچا۔ الحمدللہ اللہ تعالیٰ تمام شاملین کے حق میں حضرت مسیح موعودؑ کی جلسہ کے بارے میں کی گئی تمام دعائیں قبول فرمائے۔ آمین (رپورٹ:طاہر احمد سیفی۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جرمنی کے انچاسویں (49) جلسہ سالانہ کی تیاریوں کی روداد