https://youtu.be/xIaXS2ulHXU مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۰؍اگست ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ اقبال اختر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد رفیع صاحب مرحوم (شاہدرہ ٹاؤن لاہور۔ حال مورڈن یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ اقبال اختر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد رفیع صاحب مرحوم (شاہدرہ ٹاؤن لاہور۔حال مورڈن یو کے ) 16؍اگست2025ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم چودھری سردار خان صاحب آف گجو چک نے بذریعہ خط حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کی تھی۔ مرحومہ نے لمبا عرصہ شاہدرہ ٹاؤن کی صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ نماز،روزہ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، غریبوں کا خیال رکھنے والی، ہمدرد، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار، مہمان نواز، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اپنے چندے باقاعدگی سے ادا کرتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا،تین بیٹیاں اور بہت سے نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم چودھری کلیم اللہ انجم صاحب (عملہ حفاظت خاص یوکے) کی خوش دامن تھیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم مولوی جاوید اقبال اختر چیمہ صاحب ابن مکرم منظور احمد چیمہ صاحب درویش مرحوم (پنشنر صدر انجمن احمدیہ قادیان) 4؍جون 2025ء کو 77 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم 1969ء میں مدرسہ احمدیہ قادیان سے فارغ التحصیل ہوئے۔ اس کےبعد ریٹائر منٹ تک لمبا عرصہ خدمت سلسلہ کی توفیق پائی۔ کچھ سال فیلڈ میں بطور مربی کام کرنے کے بعد مرکز میں تبادلہ ہوااور قادیان میں صدر انجمن احمدیہ کے متعدد صیغہ جات میں کام کیا۔ کچھ عرصہ جامعہ احمدیہ قادیان میں تدریس کے فرائض بھی ادا کرتے رہے۔آپ معتمد مجلس خدام الاحمدیہ بھارت بھی رہے۔ نیز جلسہ سالانہ قادیان کے مختلف شعبہ جات میں بھی ڈیوٹیاں دیتے رہے۔ مرحوم میں خدمت خلق، غریب پروری، بیمارپرسی اور صلہ رحمی کے اوصاف نمایاں تھے۔ سن1998ء میں سیکرٹری مجلس کارپرداز مقر ر ہوئے اور ریٹائرمنٹ تک اسی عہدہ پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۲۔مکرم د اؤد احمد شاہ صاحب ابن مکرم سید اقبال شاہ صاحب مرحوم (نیروبی کینیا) 23؍جون 2025ء کو 76 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ڈاکٹر سید ولایت شاہ صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، ہنس مکھ طبیعت کے مالک،جماعت کے سا تھ پختہ تعلق رکھنے والے ایک فعال، مخلص اور فدائی انسان تھے۔ جماعت کینیا میں نیشنل سیکرٹری جائیداد کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ چندہ جات میں با قاعدہ تھے۔ اپنی والدہ اور والد کے نام پر KISUMU کے پاس مساجد بھی تعمیر کروائیں۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ شامل ہیں۔آپ مکرم ڈاکٹر سید ولی احمد شا صاحب اور مکرم سید منصور احمد شاہ صاحب (نائب امیر یوکے) کے چھوٹے بھائی تھے۔ ۳۔مکرم ڈاکٹر قاضی منور احمد صاحب( آف لاہور) 15؍جولائی 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت قاضی کرم الٰہی صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی اور ہندوستان کے معروف ڈاکٹر تھے۔ جبکہ آپ کے والد کو 1928ء سے 1947ء تک بطور امیر جماعت امر تسر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم ایک ماہر چائلڈ سپیشلسٹ تھے اور لاہور اور اس کے ارد گرد کے شہروں کے بہت سے بچوں نے ان کے ہاتھ سے شفا پائی۔ آپ کو نصرت جہاں سکیم کے تحت 1971ء میں زندگی وقف کرنے کی توفیق ملی۔ لاہور میں میڈیکل ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی۔ 2005ء تا 2017ء تک پاکستان سے جلسہ سالانہ قادیان کے لیے جانے والے احباب کے لیے واہگہ بارڈر پر کیمپ لگاتے رہے۔ خود بھی اور مختلف ڈاکٹروں کو تحریک کر کے فضل عمر ہسپتال میں وقف عارضی کے لیے بھجوایاکرتے تھے۔ 1988ء سے لاہور کے ارد گرد میڈیکل کیمپ کا آغاز کیا جو کئی سال جاری رہا اور مخالفانہ حالات کی بنا پر بند کرنا پڑا۔ ساری زندگی دکھی انسانیت کی خدمت میں گزاری۔ کلینک سے واپس گھر جاتے ہوئے دو مرتبہ یکے بعد دیگرے مخالفین نے تیزاب پھینک کر آپ کی جان لینے کی کوشش کی مگر اللہ تعالیٰ نے دونوں مرتبہ آپ کو معجزانہ رنگ میں محفوظ رکھا۔ آپ چار کتب کے مصنف بھی تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور دوبیٹے شامل ہیں۔ ۴۔مکرم نصیر احمد صاحب ابن مکرم چودھری دین محمد صاحب مرحوم (آف کرونڈی ضلع خیر پور سندھ۔حال ربوہ) 6؍جولائی 2025ء کو 77 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت عمر دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف کرونڈی) کے پوتے اور حضرت مولوی رحمت علی صاحب رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے۔مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، خوش مزاج، مہمان نواز،خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار،نیک،مخلص اور باوفا وجود تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھااور کئی بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3 بیٹیاں اور 9 بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم شہزاد احمد صاحب …کے والد تھے۔ ۵۔مکرم منصور احمد خالد طور صاحب (سابق کارکن بیت المال خرچ ربوہ) ابن مکرم مبارک احمد طور صاحب (دیہاتی مبلغ) 17؍جون 2025ء کو 75سال کی عمر میں جرمنی میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت غلام محی الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی نسل میں سے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، خاموش طبع، سادہ مزاج، صابر وشاکر، نیک، دیندار اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے گہرا محبت اور وفا کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات کو سارے کام چھوڑ کر توجہ سے سنتے۔ صدر انجمن احمد یہ ربوہ میں اپنی 50 سالہ سروس کے دوران ہمیشہ اطاعت کا اعلیٰ نمونہ پیش کرتے رہے۔ ربوہ میں اپنے حلقہ میں 30 سال بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ ۶۔مکرمہ امۃ السلام صاحبہ اہلیہ مکرم ناصر احمد صاحب مرحوم (نصیر آباد عزیز۔ ربوہ) 7؍فروری 2025ء کو 61سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نیک سیرت، پرہیزگار اور غریبوں کا درد رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کے علاوہ تہجد کی بھی پابند تھیں اور بچوں کو بھی ہمیشہ نماز، دعا اور جماعت سے جڑے رہنے کی تلقین کرتی رہیں۔ آپ نے ساری زندگی نیکی، تقویٰ،عبادت اور خلافت کی اطاعت میں بڑے صبر وشکر اور عاجزی سے گزاری۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭