مکرم لامین نیابلی صاحب مبلغ سلسلہ فرافینی ایریا تحریر کرتے ہیں کہ گیمبیا میں ’’نفرت انگیز گفتگو اور مذہب‘‘ کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس میں جماعت احمدیہ کی نمائندگی کی توفیق ملی۔ الحمدللہ یہ اہم تقریب سر داؤدا کیرابا جوارہ انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (ایس ڈی کے جے) میں منعقد ہوئی جس میں مختلف مذہبی، روایتی اور سرکاری اداروں کے راہنماؤں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس میں جماعت احمدیہ کی نمائندگی مکرم محمود احمد طاہر صاحب نائب امیر اوّل و مبلغ انچارج، مکرم شیخ عمر ڈیبا صاحب نائب امیر دوم، خاکسار (ایریا مشنری فرافینی ایریا)، مکرم ابراہیم باہ صاحب ایریا مشنری فونی ایریا، مکرم عثمان باہ صاحب ایریا مشنری بارہ ایریا، مکرم عبداللہ انجائی صاحب ایریا مشنری اپر ریور ریجن اور مکرم محمد بشیر تورے صاحب ایریا مشنری سنٹرل ریور ریجن نے کی۔ ان کے علاوہ جماعت کے بعض بزرگوں بشمول دو ممبرات لجنہ اماءاللہ نے بھی اس میں شرکت کی۔ رجسٹریشن اور ناشتے کے بعد اجلاس کا آغاز مسلمان اور عیسائی نمائندوں کی دعاؤں سے ہوا۔ عیسائی بشپ مانگا نے اپنی تقریر میں قومی ترقی میں پرامن بقائے باہمی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ امن ترقی کا ضامن ہے۔ اگر ہمارے معاشروں میں امن نہیں ہے تو ہم میں سے کوئی بھی اپنے مذہبی فرائض کی انجام دہی کے ليے اپنی عبادت گاہوں میں نہیں جا سکتا۔ گیمبیا میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کے چیئرمین جناب ایمانوئیل ڈینیئل جوف نے باضابطہ طور پر شرکاء کا خیرمقدم کیا اور مخلص اور کھلے مکالمے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر متعدد کلیدی مقررین نے تقاریر کیں جن میں وزارت اراضی، بلدیات اور مذہبی امور کے مستقل سیکرٹری ڈاکٹر ابراہیم سیساو بھی شامل تھے۔ اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت گیمبیا میں نفرت انگیز تقاریر کے پھیلاؤ کے بارے میں این ایچ آر سی کے ۲۰۲۴ء کے مطالعے کی پریزنٹیشن تھی جسےکنسلٹنٹ جناب ڈیوڈ کوجابی نے پیش کیا تھا۔ اس مطالعے میں نفرت انگیز تقاریر کی اہم وجوہات کے طور پر سیاست کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔ اختتام پر شرکاء نے مذہبی اداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور حکومتی اداروں پر زور دیا کہ وہ قومی ہم آہنگی، باہمی احترام اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں۔ اللہ تعالیٰ اس کانفرنس کے مثبت اثرات کو دیرپا بنائے، تمام شرکاء کو اپنے اپنے دائرہ کار میں امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین (رپورٹ:مسعود احمد طاہر۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جرمنی کے شہر Bad Hersfeldمیں اسلام وقرآن نمائش