ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح ا لاوّل رضی اللہ عنہ ’’جب نماز ادا کر چکو تو زمین میں پھیل جاؤ۔اور اﷲ تعالیٰ کے فضل کو لو۔اس کا اصل اور گُر یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کو بہت یاد کرو۔نتیجہ یہ ہو گا کہ تم مظفر و منصور ہو جاؤ گے۔خدا کی یاد ساری کامیابیوں کا راز اور ساری نصرتوں اور فتوحات کی کلید ہے۔اسلام انسان کو بے دست و پا بنانا یا دوسروں کے لئے بوجھ بنانا نہیں چاہتا۔عبادت کے لئے اوقات رکھے ہیں۔جب ان سے فارغ ہو جاوے پھر اپنے کاروبار میں مصروف ہو۔ہاں یہ ضروری ہے کہ ان کاروبار میں مصروف ہو کر بھی یادِ الٰہی کو نہ چھوڑے بلکہ دست بہ کار دل بہ یار ہواور اس کا طریق یہ ہے کہ ہر کام میں اﷲ تعالیٰ کی رضا کو مقدّم رکھے اور دیکھ لے کہ آیا خلاف مرضیٔ مولیٰ تو نہیں کر رہا۔جب یہ بات ہو تو اس کا ہر فعل خواہ وہ تجارت کا ہویا معاشرت کا۔ملازمت کا ہو یا حکومت کا۔غرض کوئی بھی حالت ہو۔عبادت کا رنگ اختیار کر لیتا ہے۔یہاں تک کہ کھانا پینا بھی اگر امر الٰہی کے نیچے ہو تو عبادت ہے! یہ اصل ہے جو ساری فتح مندیوں کی کلید ہے۔‘‘ (حقائق الفرقان جلد چہارم صفحہ۱۲۷ - ۱۲۸) (مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)