٭…مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ27؍ اکتوبر2015ء بروزمنگل نماز ظہر سے قبل حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کر مکرمہ مبارکہ بیگم صاحبہ(بنت مکرم نذیر احمد نسیم صاحب ایڈووکیٹ۔ بھلوال ضلع سرگودھا حال کینیڈا)آف کولیئرز وڈ ۔یوکے کی نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ آپ24؍اکتوبر2015 کوبعارضی کینسر 53 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بھلوال سے 2011ء میں لندن آئی تھیںاور اسی وقت سے زیر علاج تھیں۔پاکستان میں اپنی مجلس میں سیکرٹری ناصرات اور یوکے میں سیکرٹری تعلیم کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔بیماری کے باوجود جماعتی پروگراموں میں شرکت کرتیں اور تعلیم القرآن کلاسز میں باقاعدگی سے شمولیت کرتی تھیں۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ مکرم ساجد نسیم صاحب مربی سلسلہ جرمنی کی ہمشیرہ تھیں۔ اس کے ساتھ حسب ذیل مرحومین کی نماز جنازہ غائب بھی ادا کی گئی: (1)مکرم ماسٹر سعید احمد خان صاحب (ابن مکرم مصطفی خان صاحب۔ امیر ضلع دھولپور راجستھان۔ انڈیا) 8؍اکتوبر2015 کو نور ہسپتال قادیان میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق ملکانہ یوپی کی جماعت صالح نگر سے تھا اور ملازمت کے سلسلہ میں دھولپور راجستھان میں مقیم تھے۔ آپ کو لمبا عرصہ مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ آپ امیر ضلع دھولپور کے علاوہ نائب زونل امیر دھولپور ، چیئر مین تعلیمی کمیٹی یوپی ، ناظم ضلع انصاراللہ دھولپور، سیکرٹری مال صالح نگر کی حیثیت سے خدمت بجالاتے رہے ۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش اخلا ق، مہمان نواز،نہایت ایماندار اور مخلص انسان تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ہندومذہب کے بارہ میں کافی علم تھا ۔ اخبارات میں جب اعتراضات چھپتے تو اس کا بروقت جواب دیاکرتے تھے ۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کا بیٹا بھی سلسلہ کی خدمت کررہا ہے ۔ (2)مکرمہ سلمیٰ قدسیہ صاحبہ( اہلیہ مکرم سجاد احمد خان صاحب آف راولپنڈی پاکستان) 13 ستمبر2015 ء کو 3سال بیماررہنے کے بعد56 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو چھوٹی عمر میں وصیت کے بابرکت نظام میں شمولیت کی توفیق ملی۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، چندہ جات میں باقاعدہ، خلیفہ وقت کی ہر تحریک پر لبیک کہنے والی نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ حضور کے خطبات بہت شوق سے سنتی تھی۔ خلافت سے بے حد محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک واقف نو بیٹا بعمر10 سال یادگار چھوڑا ہے۔ (3)مکرم محمد غیاث قریشی صاحب (ابن مکرم عباس علی خان صاحب مرحوم ۔جرمنی)6 اکتوبر2015 ء کو 79 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کو کراچی میں صدر حلقہ کے علاوہ مختلف جماعتی خدمات بجالانے کی توفیق ملی۔ 1996 ء میں آپ جرمنی شفٹ ہو گئے جہاں آپ نے صدر جماعت Balingen نیز Reutlingen میں مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ علاوہ ازیں آپ کو وقف عارضی کے تحت تین بار البانیا، ایک بار مالٹا اور آئس لینڈ میں تبلیغی مساعی کی توفیق ملی۔ مرحوم پُرجوش داعی الی اللہ تھے ۔ آپ کے ذریعہ متعدد سعید روحوں کو قبول احمدیت کی توفیق ملی۔آپ صوم و صلوۃ کے پابند، نہایت شفیق، ہنس مکھ اور زندہ دل، مہمان نواز، اچھے اخلاق کے مالک، مخلص اور نیک انسان تھے۔ خلافت سے نہایت عقیدت، محبت اور اخلاص کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ4 بیٹیاں اور ایک بیٹا یادگار چھوڑے ہیں۔ (4)مکرمہ امۃ الجمیل جدران صاحبہ (اہلیہ مکرم عبدالرفیق جدران صاحب ۔امریکہ)یکم اکتوبر2015 ء کو طویل علالت کے بعد57 سال کی عمر میں وفا ت پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے کینسر کے موذی مرض کا سات سال نہایت صبر اور حوصلہ سے مقابلہ کیا۔ بوقت وفات آپ جماعت منی سوٹا( Minnesota، امریکہ) میں سیکرٹری ضیافت کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پارہی تھیں۔ قبل ازیں آپ کو کینیڈا میں بھی لجنہ کی سیکرٹری ضیافت کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ بیاہ کر اپنے شوہر کے پاس غانا چلی گئیں اوروہاں11 سال تک مقیم رہیںتو اس دوران بھی جماعتی مہمانوں کی خدمت کی بہت توفیق پائی۔ آپ بہت خوش اخلاق، ملنسار، مہمان نواز، جماعتی خدمت میں پیش پیش، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ چار بیٹیاں اور ایک بیٹا یاد گار چھوڑے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین