برائلر مرغی گوشت ، انڈے مرغی کے گوشت اور انڈوں کے کھانے سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔بشرطیکہ یہ مرغی قدرتی غذا اور قدرتی ماحول میں پلی ہو ۔ ٭ قید و بند کی زنجیروں میں پلنے والی برائلر مرغیوںکو ایسی خوراکیں اور دوائیاں کھلائی جاتی ہیں جو اِن کو جلد موٹا کر دیتی ہیں۔ یہ خوراک بدبُو اور تعفّن سے بھرپور ہوتی ہے۔اِن غلاظتوں کو کھا کرپلنے والی مرغیاںپانچ چھ ہفتوں سے بڑی ہو جائیں تو کھڑی نہیں ہو سکتیںاور تب یہ جوڑوں کے مرض میں مبتلا ہو جاتی ہیںاور ان کی ٹانگیں ٹوٹ بھی جاتی ہیں اورہارٹ اٹیک وغیرہ سے مرجاتی ہیں۔ ٭ جس طرح برائلر کو کھڑے کھڑے اچانک ہارٹ اٹیک ہوتا ہے بعینہٖ اس کے بکثرت کھانے والوں کو ہو سکتا ہے۔ اسی طرح جوڑوں کے امراض جو برائلر کو ہوتے ہیں وہ بھی انسانوں کو لاحق سکتے ہیں۔ ٭ سویڈن کی ایک فارمنگ یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ گوشت کے لئے تیار مرغیوں میں سے صرف 33 فیصد صحتمند تھیں۔برائلر مرغیاں بہت سُست اور کاہل ہوتی ہیں اور بیماری اور سُستی و کاہلی کھانے والے میں منتقل کرنے کا موجب بنتی ہیں۔ Goe Medical College کی تحقیق کے مطابق برائلر مرغیوں کو لگنے والے سٹیرائیڈ انجکشن عورتوں میں بریسٹ کینسر کا موجب بن سکتے ہیں۔برائلر مرغیوں کے گوشت اور انڈوںکا زیادہ استعمال انسانی جسم میں ہارمونز کے توازن کو بگاڑنے کا موجب بنتا ہے جو عورتوں کے چہرے پر بال آنے سمیت مندرجہ ذیل بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتا ہے:ہارٹ اٹیک۔ کینسر۔ بواسیر۔ موٹاپا۔ ذیا بیطس۔ آنکھ، کان اور ناک کی بیماریاں۔ وائرس سے پھیلنے والی بیماریاں۔ گردے کی پتھریاں۔ ہارمونز لیول میں بگاڑ۔ برڈ فلو، Avian Flu-2 ، انفلوئنزا ۔ جوڑوں کا درد۔سالمونیلا پائزننگ۔ جگر کی بیماریاں۔ E-Coli انفیکشن۔اسہال اور آنتوں کا درد۔ ٭ ڈاکٹر زعموماً ریڈ میٹ (Red meat) سے کولیسٹرول کی زیادتی اور دیگر وجوہ کی بناء پر منع کرتے ہیںمگر برائلر کے نقصانات بھی کچھ کم نہیں۔برائلر مرغی اور فارمی انڈوں کوجہاں تک ہوسکے کم کھانا چاہئے۔ ٭ برائلر مرغیوں کی پرورش میں استعمال ہونے والے آرسینک کو کینسر کا باعث بننے والا محرک تسلیم کیا جاتا ہے اور بہت سے ماہرین کہتے ہیں اس کی کسی بھی مقدار کو محفوظ نہیں سمجھا جاسکتا ہے۔ آرسینک زندگی کے لئے بہت سی دوسری خطرناک بیماریوں کو پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جیساکہ دل کی بیماریاں، ذیابیطس اور ذہنی و دماغی کاموں میں کمزوری۔ امریکہ میں Tyson Foods کمپنی نے اپنی مرغیوں کی پرورش میں آرسینک کا استعمال ختم کر دیا ہے جبکہ دیگر کئی کمپنیاں ابھی تک آرسینک استعمال کرتی ہیں ایسی مرغی جس کاعلاج آرسینک سے کیاگیا ہواسکی کھال کو اُتاردینے سے آرسینک کے لیول کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ ٭ برائلر مرغیوں کو کھلائی جانے والی خوراک میں ایک جزو3-NitroیاRoxersone ہوتا ہے،اس کو مرغیوں کی Coccidiosis بیماری کنٹرول کرنے ، مرغیوں کا زیادہ تیزی سے وزن بڑھانے اور بہتری کے لئے استعمال کیا جاتا ہے،اس دوائی میںآرسینک بھی پایا جاتاہے،یہ مرغی کے جگر میں جمع ہوجاتا ہے۔Roxersoneکا استعمال (جس کی سؤر اور ٹَرکی کی پیداوار کے لئے منظوری دی گئی ہے) حالیہ سالوں میںامریکہ میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ مگر کینیڈا، میکسیکو، ملائشیا، آسٹریلیا اور پاکستان وغیرہ میں Roxersone ابھی بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ٭ آج کل مارکیٹ میں فری رینج مرغی کا گوشت اور انڈے نسبتاً مہنگے داموں دستیاب ہیں جونسبتاً بہترہیںمگرعموماً ان کو بھی خطرناک خوراک اور دوائیاں دی جاتی ہیں اور ان کا استعمال بھی مضر صحت ہوتا ہے۔ برائلر مرغی اور فارمی انڈوںسےپیدا شدہ ممکنہ مسائل کا حل: ٭ Campylobacter بیماری پیدا کرنے والاایک جرثومہ ہے جو کہ انسانوں میں مرغی کا آلودہ گوشت کھانے سے منتقل ہوتا ہے۔ یہ جرثومہ انسانوں میں فوڈ پائزننگ (غذائی زہر) پیدا کرنے والے ذرائع میں سے ایک عام ذریعہ ہے۔اس جراثیم کو مارنے کے لئے زیادہ درجہ حرارت درکار ہوتا ہے۔ لہٰذا خوب پکا کرگوشت کھانا چاہئے اور کچّے پکّے کباب کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ یہ جراثیم Syndrome Guillain-Barre کا باعث بنتاہے جوایک ایسی بیماری ہے جس کے نتیجے میں فالج ہوسکتا ہے۔ ٭ برائلر مرغی اور فارمی انڈے بلاشبہ دَورِ جدید کی مفید ایجاد ہیں۔ان کو غذائی قلت کا شکار پسماندہ ممالک اور قحط زدہ علاقوں کے لوگ باامر مجبوری کھاکر فائدہ اٹھا سکتے ہیں مگر چاہئے کہ آرسینک اور دیگر مضر صحت عناصر ایسی مرغیوں کی پرورش میں استعما ل نہ ہوئے ہوں۔ ٭ برائلرکے استعمال کے نتیجہ میںکوئی عوارض پیدا ہوجائیں تو بعض ادویات ، بالخصوص ہو میو پیتھک ادویات کے استعمال سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔نکس وامیکا رات کو اور سلفر صبح کو30 کی طاقت میں کچھ عرصہ استعمال کرنا مفید ہے۔ البتہ کسی نیچرو پیتھ یا ہو میو پیتھ سے رابطہ کرنا بہتر ہوتا ہے۔نیز ورزش اور سیر کو معمول بنانا مفیدہے اور صرف برائلر پکانے کی بجائے سبزیوں میں کم مقدار میںملا کرپکانا بہترہے ۔ ٭ اگر قدرتی ماحول اور قدرتی خوراک سے خود مرغیاں پال سکیں تو بہتر ہے ورنہ سبزیاں، دالیں، مچھلی اورپھل فروٹ بہتر متبادل ہیں کیونکہ گندے بد بُو دار ماحول اور غلیظ خوراک کھا کر پلنے والی مرغیاں اور ایسی فارمی مرغیوں کے انڈوںسے بہت سے عوارض لاحق ہو سکتے ہیں، لہٰذا یسے گوشت اور انڈوںسے بچنا خود کو امراض سے بچانے کے مترادف ہے۔