(جلسہ گاہ Mendig جرمنی، ۲۶؍اگست ۲۰۲۵ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)خداتعالیٰ کے فضل و کرم سے جرمنی کی جماعت اپنا ۴۹واں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۹ تا ۳۱؍اگست بروز جمعہ تا اتوار منعقد کرنے کی توفیق پا رہی ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ کئی سال تک تو جرمنی کی جماعت نے مختلف شہروں کے ہالز کرائے پر لے کر جلسہ سالانہ کا انعقاد کیا، لیکن پچھلے سال کی طرح امسال بھی جماعت جرمنی حضوراقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خاص ہدایت و راہنمائی سے کھلی جگہ پر marquees اور tents لگا کر جلسے کو Mendig شہر میں منعقد کرنے کی توفیق پارہی ہے۔ مکرم عطاء الحلیم احمد صاحب جو امسال افسر جلسہ سالانہ جرمنی مقرر ہوئے ہیں نےنمائندہ الفضل انٹرنیشنل (خاکسار) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب حضور اقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ نے خاکسار کی منظوری افسر جلسہ سالانہ کے لیے عطا فرمائی تو بہت خوف اور بوجھ محسوس ہوا۔ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرنے کے لیے دعا اور نوافل کا سہارا لیا۔ لیکن جب پیارے آقا سے جا کر ملاقات کی اور آپ نے راہنمائی اور شفقت بھری دعاؤں سے نوازا، تو ذمّہ داری کا یہ بوجھ ہلکا محسوس ہونے لگا۔ جلسہ سالانہ جرمنی کی تیاری کے سلسلہ میں آپ نے بتایا کہ ہم نے اس سال بہت سی اشیاء چین سے اکٹھی خریدی ہیں، جس میں جلسہ سالانہ برطانیہ، امریکہ اور کینڈا کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ مل کر خریدنے سے اشیاء کافی حد تک کم قیمت میں حاصل ہوگئیں۔ اسی طرح marquees اورtents بھی ہم برطانیہ کی جماعت کے ساتھ مل کر ایک ہی کمپنی سے کرایہ پر حاصل کرتے ہیں اور وہی کمپنی جرمنی کے جلسہ پر بھی ان اشیاء کو نصب کرتی ہے اور جرمنی اور برطانیہ کی جلسے کی مین مارکی کا سائز بھی ایک ہی ہوتا ہے۔ مکرم افسر صاحب جلسہ سالانہ نے مزید بتایا کہ جرمنی کی جماعت نے چونکہ پچھلے سال سے جلسے کو کھلے گراؤنڈ میں کرنا شروع کیا ہے، اس لیے ہم جماعت یوکے کے تجربہ سے سیکھ رہے ہیں، جو کئی سالوں سے جلسہ کھلے میدان میں کر رہے ہیں۔ کرایے کے ہالز میں جلسہ کرنے اور کھلے میدان میں جلسہ کرنے میں جوفرق اور مشکلات ہیں اُن کا ذکر کرتے ہوئے آپ نے بتایا کہ ہالز کے اندر جلسہ کرنا بہت آسان ہے کیونکہ infrastructure تیار اور موجود ہوتا ہے، جبکہ کھلے میدان میں یہ خود تیار کرنا پڑتا ہے۔ ہالز کے اندر جلسہ کرنے کی تیاری اور wind up میں دو ہفتے کا وقت درکار ہوتا تھاجبکہ کھلے میدان میں چھ ہفتے لگ جاتے ہیں اور ہمیں وقار عمل کے ذریعہ زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ مزید برآں آپ نےبتایا کہ ان کے زیر نگرانی آٹھ نائب افسران جلسہ سالانہ ہیں۔ اسی طرح بہت سے ناظمین و معاونین اور دوسرےکارکنان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کی خدمت کرنے کے لیے دن رات ایک کر کے خدمت کرتے ہیں۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے آپ نے کہا کہ پچھلے سال غسل خانے اور بیت الخلاء کم تھے اور ایک جگہ لگائے گئے تھے، جس کی وجہ سے بہت سی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ لیکن اس دفعہ ان کی تعداد کو بھی بڑھایا گیا ہے اور مختلف جگہوں پران کو نصب کیا جا رہا ہے تاکہ مہمانوں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ ایک اور بات آپ نے یہ بھی بتائی کہ اس دفعہ احباب جماعت کی سہولت کے لیے زیادہ مقدار میں معلوماتی signs وغیرہ ہوں گی۔ اسی طرح جلسہ سالانہ کےApp کے ذریعہ بھی جلسہ سالانہ کی معلومات کا تمام ذخیرہ دستیاب ہو گا۔ افسر صاحب نے بتایا کہ جس جگہ جلسہ ہورہاہے یہ میدان 100 hectare پر محیط ہے لیکن جلسہ کے لیے جماعت صرف تیس سے چالیس hectareجگہ کو استعمال میں لا تی ہے۔ حاضری کے سلسلہ میں کیے گے سوال کے جواب میں آپ نے بتایا کہ ہم ۵۰ ہزار مہمانوں کے آمد کے منتظر ہیں اور اسی حساب سے انتظامات بھی کیے جارہے ہیں۔ آپ نے جلسہ سالانہ کے مہمانان سے یہ درخواست بھی کی کہ جلسہ سے پوری طرح فائدہ اُٹھانے کے لیے رات کا قیام جلسہ گاہ کے احاطہ میں ہی کیا جائے، تاکہ تہجد کی نماز سے لے کر تمام دوسرے پروگرامز سے احسن رنگ میں فائدہ اُ ٹھایا جا سکے۔ جلسہ کے احاطہ میں ٹھرنے کے لیے ٹینٹ بھی لگائے جاسکتے ہیں اور caravans بھی کرایے پر حاصل کی جا سکتی ہیں۔ افسر خدمت خلق مکرم امتیاز احمد شاہین صاحب مربی سلسلہ و صدر خدام الاحمدیہ جرمنی نے نمائندہ الفضل انٹرنیشل کو انٹرویو دیتے ہوئے جلسہ سالانہ میں اپنے شعبہ کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شعبہ کی زیادہ تر ذمّہ داری سیکیورٹی، ٹریفک او رپارکنگ کی ہوتی ہے۔ ان کے زیر نگرانی چار نائب افسران کام کرہے ہوتے ہیں۔ ایک افسر ٹرانسپورٹ اور پارکنگ کے ہیں۔ دوسرے سیکورٹی کے اور تیسرے خدمت خلق کے ہیں جو مہمانوں کو پارکنگ سے جلسہ گاہ تک لانے میں مدد فراہم کرتےہیں۔ اسی طرح ایک کی ذمہ داری سیکورٹی جلسہ گاہ اور حفاظت پر چم بھی ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ پچھلے دفعہ ٹریفک کے مسائل تھے لیکن اس دفعہ اس سسٹم کو پولیس اور سرکاری حکام کے ساتھ مل کر کافی بہتر کیا گیا ہے اور امید ہے کہ اس دفعہ ٹریفک کے مسائل کا سامنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کو نہیں ہوگا۔ ان شاء اللہ۔ صفائی کا ذکر کرتے ہوئے آپ نے بتایا کہ پارکنگ کی صفائی ہمارے شعبہ کی ذمہ داری ہے۔ لیکن باقی تمام احاطہِ جلسہ کی صفائی شعبہ نظافت کے تحت ہے۔ مہمانوں کو پارکنگ سے لانے اور جانے کے لیے ۱۵ سے ۲۰ buggies (کھلی گاڑی) کے ذریعہ اور دو busesکے ذریعہ ہوگا، جو کہ ہر وقت دستیاب ہوں گی۔ ایک بات جس کی آپ نے نشان دہی کی کہ اس دفعہ disabled parkingکے طور پر ہر blockکی پہلی لائن استعمال میں لائی جائے گی اور جس کے پاس بھی یہ کارڈ ہو گا وہ اپنی گاڑی پہلی لائن میں کھڑی کر کےbuggy یا بس کے ذریعہ جلسہ گاہ کی طرف جا سکتا ہے۔ اس دفعہ یہ بھی بہتری لائی گئی ہے کہ کار پارکنگ کو ۶ بلاکس اور مختلف زون میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان کی شیلڈز نمایاں کر کے آویزاں کی گئی ہیں تاکہ دُور سے دیکھی جاسکیں اور گاڑی ڈھونڈنے میں آسانی رہے۔ آپ نے جلسہ میں شامل ہونے والے بھائیوں سے درخواست کی ہےکہ drone وغیرہ ساتھ لے کر نہ آئیں کیونکہ جس جگہ جلسہ ہو رہا ہے یہاں پر کسی بھی پرائیوٹ شخص کو drone اُڑانے کی اجازت نہیں ہے۔ مکرم وسیم احمد بھٹی صاحب جو کہ supply and purchasing کے ناظم ہیں بیان کرتے ہیں کہ تمام شعبہ جات کی demands ان کے شعبہ کو موصول ہوتی ہیں اور ہماری ٹیم کی خواہش ہوتی ہے کہ ہم جس چیز کی خریداری کریں وہ اچھی quality کی ہو، لیکن اس کی قیمت مناسب اور معقول ہو۔ اس لیے ہم ہر چیز کو خریدنے سے قبل مختلف کمپنیوں سے اس کی قیمت کوcheck کرتے ہیں۔ آپ نے کہا کہ جلسہ سالانہ کے موقع پر استعمال ہونے والی زیادہ تر اشیاء خرید لی گئی ہیں اور سٹور میں موجود ہیں۔ مثال کے طور پرچائے کی پتی، پانی، مصالحہ جات، چاول، آلو اور پیاز وغیرہ۔ اسی طرح استعمال ہونے والی بعض اشیاء ساتھ کے ساتھ بھی خریدی جائیں گی تاکہ تازہ اور فریش حاصل کی جاسکیں۔ بایں ہمہtechnical اشیاء بھی تمام سٹور میں پہنچ چکی ہیں۔ مزید آپ نے یہ بھی کہا کہ بعض اشیاء چین سے بھی خریدی گئی ہیں مثال کے طور پر پانی اور چائے پینے کے کپ وغیرہ۔ بکرے کےگوشت کا آرڈر بھی دیا جا چکا ہے جوکہ حسبِ ضرورت ساتھ کے ساتھ منگوایا جائے گا۔noodle میں استعمال کے لیے مرغی کے chicken breast کا گوشت بھی خرید لیا گیا ہے۔آپ نے اپنے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ اسی طرح مزید demands جلسہ شروع ہونے تک آتی رہیں گی اور supply and purchasing کی ٹیم اُن اشیاء کو خرید کرکے متعلقہ شعبہ جات تک پہنچانے کی ذمہ داری کو ادا کرتی رہے گی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اللہ تبارک تعالیٰ جرمنی کے جلسہ کا کامیاب کرے اورسب شاملین کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا وارث بنائے۔آمین (رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ ونمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)