مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۳؍جولائی ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم ڈاکٹر عبدالشکور اسلم خان صاحب (پٹنی۔ یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور ۹؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرم ڈاکٹر عبد الشکور اسلم خان صاحب (پٹنی۔ یوکے) 18؍جولائی 2025ء کو 88 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ظہور احمد خان صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بیٹے اور حضرت ڈاکٹر حشمت اللہ خان صاحب کے بھتیجے تھے۔ مرحوم نے جرمنی میں نیشنل سیکرٹری تبلیغ اور نائب امیر جماعت جرمنی کے طور پرخدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم کوحضور انور کی ہدایت پر بعض دوسرے ممالک البانیہ، آذربائیجان،آئس لینڈ اور سلوینیا میں تبلیغ کےلیے جانےاور Faroe Islands کی جماعت کے نیشنل صدر کے طورپر بھی خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم ایک تجربہ کار ہو میو پیتھی ڈاکٹر تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خدمت کا بے لوث جذبہ رکھنے والے،ہمدرد، مخلص اور نیک انسان تھے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم قاصد احمد شاہد صاحب (مربی سلسلہ سپین) اور مکرم دانیال تصور احمد صاحب (مربی سلسلہ وکالت تعمیل و تنفیذ اسلام آباد۔ یوکے) کے نانا تھے۔ اسی طرح آپ کی دو نواسیاں بھی مربیان سے بیاہی ہوئی ہیں جن میں سے مکرم نبیل مرزا صاحب کو بطور مربی سلسلہ کینیڈا اورمکرم فرہاد احمد صاحب کو دفتر ITQA یوکے میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکر م چودھری غلام رسول باجوہ صاحب ابن مکرم حامد علی صاحب (چک1/H ہانس ضلع ملتان) 21؍مئی 2025ء کو ۹۰سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ 1976ء میں سندھ سے اپنی زمین فروخت کر کے چک1/H ہانس ضلع ملتان میں منتقل ہوئے تو وہاں باقاعدہ جماعت قائم کی اور پہلے صدر منتخب ہوئے اور لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ آپ اپنی مجلس کے زعیم انصار اللہ بھی رہے۔ آپ نے اپنے گھر کے صحن میں ہی مسجد اور معلم ہاؤس تعمیر کروایااور اپنی زمین سے قبرستان کے لیے بھی جگہ دی۔ مرحوم کی علاقے میں بہت پہچان تھی۔ غیرازجماعت لوگ بھی آپ کی بہت عزت کرتے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، غریب پرور، ہمدرد، ملنسار، نیک اور مخلص انسان تھے۔ چندوں کی بروقت ادائیگی کو ہمیشہ یقینی بناتے۔ واقفین زندگی اور مرکز سے آنے والے مہمانوں کی بڑی عزت کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم عباس باجوہ صاحب (کارکن مین گیٹ۔ اسلام آباد۔ یوکے) کے والد اور مکرم سر فراز باجوہ صاحب (مربی سلسلہ انٹرنیشنل ٹرانسلیشن اینڈ ریسرچ) کے دادا تھے۔ ۲۔مکرمہ سلیمہ اختر صاحبہ اہلیہ چودھری عرفان احمد صاحب مرحوم (گوٹھ مولوی عطا الله ضلع خیر پور سندھ) 3؍مئی2025ء کو 86 سال کی عمر میں نواب شاہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ گوٹھ جمالپور ضلع خیر پورسندھ کے بانی مکرم چودھری جمال الدین صاحب کی پوتی تھیں اور آپ کے میاں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی عطا الله صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے تھے۔ مرحومہ نماز، روزه اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، صدقہ و خیرات کرنے والی، ایک صاحب رؤیا، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں 7بیٹے اور4 بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم نعمان احمد صاحب (مربی سلسلہ یوکے) کی دادی تھیں۔ ۳۔مکرم دانیال احمد طاہر گھمن صاحب ابن مکرم طاہراحمد گھمن صاحب (Hanau۔جرمنی) 14؍مارچ 2025ء کو27 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم تحریک وقف نو میں شامل تھے۔ آپ مکرم چودھری فضل احمد صاحب درویش قادیان کے پوتے تھے۔ مرحوم کو تقریباً چار سال جامعہ احمدیہ جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کی بھی توفیق ملی مگر بعض قانونی رکاوٹوں اور ویزا کے مسائل کی وجہ سے مزید تعلیم جاری نہ رکھ سکے۔ خلافت کے ساتھ والہانہ تعلق تھا۔ مرحوم نمازوں اور تلاوت قرآنِ کریم کے پابند، ہمدرد، دوسروں کی تکلیف کا احساس کرنے والے، صفائی پسند، محنتی، منکسر المزاج، کم گو، اعلیٰ اخلاق کے مالک، ایک نیک اور مخلص نوجوان تھے۔ آپ جلسہ سالانہ اور اجتماعات پر مختلف شعبہ جات میں خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ آپ کو کُتب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ مرحوم اپنے دادا اور پڑدادا کے حالاتِ زندگی پر ایک کتاب بھی تیار کررہے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین، دو بہنیں اور ایک بھائی شامل ہیں۔ آپ کے والد ناظم علاقہ انصار اللہ ہیں جبکہ ایک بہن اپنےحلقہ کی صدر لجنہ ہیں۔ 4۔مکرم منیر احمد واہلہ صاحب ابن مکرم محمد امین واہلہ صاحب (عمر کوٹ سندھ) یکم اپریل 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ، خلافت سے عقیدت کا گہرا تعلق رکھنے والے، سادہ مزاج، نیک اورمخلص انسان تھے۔ ناخواندہ ہونے کے باوجود اپنی اولاد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔ آپ کے ایک بیٹے …معلم سلسلہ اور ایک پوتے … مربی سلسلہ ہیں۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں 3بیٹیاں اور 4بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم ناصر احمد واہلہ صاحب …کے بڑے بھائی تھے۔ ۵۔مکرمہ حانیہ احمد صاحبہ اہلیہ مکرم صفوان خالد صاحب… 28؍اپریل 2025ء کو 27سال کی عمر میں دوسری بیٹی کی پیدائش کے بعد بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے ربوہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد سرگودھا یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں بی ایس آنرز مکمل کیا۔آپ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، دعا گو، نیک، باوفا اور مخلص خاتون تھیں۔ دینی علم میں دلچسپی رکھتی تھیں۔ جماعتی کاموں میں بھرپور حصہ لیا اور لجنہ اماء اللہ کے کمپیوٹر سیکشن میں انچارج کے طور پر خدمت سرانجام دیتی رہیں۔ آپ نے ایم ٹی اے میں بھی خدمت کی اور لجنہ سے متعلق ڈاکومنٹریز تیار کیں۔ وفات سے کچھ روز قبل آپ کے والد کی وفات ہوئی جس پر آپ نے بڑے صبر و ہمت کا نمونہ دکھایا۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ، والدہ، ایک بھائی، ایک بہن اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۶۔مکرم حافظ واصف شہزاد بٹ صاحب ابن مکرم ناصر احمد صاحب (ملائیشیا) 30؍جنوری 2025ء کو 23سال کی عمر میں سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ذیلی تنظیم اور جماعتی کاموں اور نمازوں میں بڑے فعال تھے۔ تین سال جامعہ احمدیہ ربوہ میں بھی تعلیم حاصل کی۔ چندہ کی ادائیگی میں باقاعدہ اور جماعتی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ دو بھائی اور چار بہنیں شامل ہیں۔ ۷۔مکرم Owusu Malik Apentengصاحب ابن مکرم Malik Suleiman Apenteng صاحب (گھانا) 6؍جون 2025ء کو 82سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والدمکرم Sulaiman Apenteng صاحب پورے گاؤں کے معروف زمیندار تھے۔ انہوں نے مرحوم کی پیدائش سے قبل احمدیت قبول کی۔ مرحوم پیشے کے لحاظ سےایک Chartered Accountant تھے اور انہوں نے Ghana Ports and Harbours Authority میں Senior Accountant کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ نے Tema جماعت کے جنرل سیکرٹری اور صدر کے علاوہ نیشنل سطح پر سیکرٹری وقف جدید، سیکرٹری مال اور سیکرٹری وصایا کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور اس طرح تقریباً 30سال تک نیشنل عاملہ کے ممبر رہے۔ Tema مسجد کی تعمیر اور احمد یہ پرائمری سکول Tema کے قیام میں بھی کلیدی کردارادا کیا۔ آپ رقیم پریس غانا کے پہلے بورڈ چیئرمین بھی رہے۔آپ کی زندگی عاجزی، تقویٰ اور جماعت کے لیے اخلاص و وفا سےمعمور تھی۔ 2004ء میں حضورانور کے دورہ گھانا کے انتظامات میں اہم کردار ادا کیا اوراس موقع پر غانا کے مرکزی وفد میں شامل ہوکر حضورانور کی معیت کی سعادت پائی۔ اس یادگار موقع کو ہمیشہ بڑے فخر اور محبت سے یاد کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بچے شامل ہیں۔ آپ کے بیٹے مکرم Ahmed Owusu Konaduصاحب سکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں اور ایم ٹی اے افریقہ کے تحت غانا، نائیجیریا اورسیرالیون کے مینیجر اور PAAMA UK کے نائب صدر کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔ ۸۔مکرمہ ثناء کنول صاحبہ بنت مکرم ثناء اللہ ججہ صاحب (ملائیشیا) 30؍مئی 2025ء کو26 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پچپن سے کمزور تھیں اور بیمار رہتی تھیں۔ خلافت سے بے پناہ محبت کرنے والی مخلص خاتون تھیں اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتی تھیں۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ تین بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ ۹۔عزیزم ثاقب احمد اطہر ابن مکرم چودھری اطہر محمود صاحب (کراچی) 24؍اپریل 2025ء کو دس سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگیا۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیز تحریکِ وقف نو میں شامل تھا۔ بچپن سے ہی نیک، ذہین، فرمانبردار اور خلافت سے بے پناہ محبت رکھنے والا بچہ تھا۔ نمازوں کے ساتھ نوافل پڑھنے کا بھی اہتمام کرتااور حضور انور کا خطبہ باقاعدگی سے سنتا تھا۔ پڑھائی میں کئی اعزازات بھی حاصل کیے۔ مرحوم کے دادا مکرم چودھری حبیب اللہ مظہر صاحب کو اسیر راہِ مولیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ مرحوم کے والدین بھی ہمیشہ جماعتی خدمت میںپیش پیش رہتے ہیں۔پسماندگان میں والدین کے علاوہ چار بڑی بہنیں شامل ہیں۔ عزیز مرحوم مکرم حسیب احمد صاحب …کا بھتیجا تھا۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭