https://youtu.be/TVs6Zyh_ERU ٭… حماس نے اسرائیلی وزیر دفاع کے ایک بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ریمارکس ایک ایسے اقدام کا اعتراف ہیں، جسے وہ نسلی تطہیر قرار دیتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے جمعے کے روز خبردار کیا تھاکہ اگر حماس اسرائیل کی شرائط نہیں مانتی تو غزہ پٹی کا سب سے بڑا شہر تباہ ہو سکتا ہے۔تاہم فلسطینی جنگجو گروہ حماس نے اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کے غزہ سے متعلق اس بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ بیان نسلی تطہیر کے اعتراف کے مترادف ہے۔ اس عسکریت پسند گروہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وہ قیدیوں کو جنگ کے خاتمے کے بدلے میں رہا کرنے پر تیار ہے لیکن وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیرہتھیار ڈالنے سے انکار کرتا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک روز قبل کہا تھا کہ وہ غزہ سٹی میں عسکری کارروائی کا حکم دینے والے ہیں۔ اس کے بعد وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ غزہ شہر بھی رفح اور بیت حانون کی طرح ملبے کا ڈھیر بن سکتا ہے۔ یورپی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔ ٭… جرمنی کے وفاقی وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول نے مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک انتہائی حساس علاقے میں اسرائیلی بستیوں کے نئے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اپنے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایسے منصوبے عمل میں لائے گئے تو یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوں گے اور دو ریاستی حل کو ناممکن بنا دیں گے۔دو ریاستی حل سے مراد ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے، جو اسرائیل کے ساتھ پرامن طور پر ہم آہنگی سے موجود ہو۔ اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو دو ریاستی حل کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ جرمن حکومت دو ریاستی حل کی حامی ہے۔ اسی لیے ہم سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ اس راستے پر مزید آگے نہ بڑھا جائے۔ ٭… روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے مغربی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین جنگ ختم کرنے سے متعلق امن مذاکرات کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے یوکرینی صدر زیلنسکی پر بھی تنقید کی کہ وہ ضدی رویہ اختیار کر کے فوری ملاقات پر اصرار کرتے ہیں۔ ٭… اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین آفس کے مطابق ۲۰۲۴ء میں تنازعات زدہ علاقوں میں ۳۸۳؍امدادی کارکن مارے گئے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ان میں سے تقریباً نصف غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہوئے۔اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین آفس کے سربراہ ٹام فلیچر نے کہا کہ ہلاکتوں کی یہ ریکارڈ تعداد تنازعات میں پھنسے شہریوں اور ان کی مدد کرنے والوں کے تحفظ کے لیے ایک جھنجھوڑ دینے والی کال ہے۔فلیچر نے کہاکہ اس پیمانے پر حملے، جن کا کوئی احتساب نہیں، عالمی بے پروائی اور بے حسی کی شرمناک عکاسی ہیں۔ ٭… فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں گذشتہ ایک سال کے دوران ٹریفک حادثات میں کوئی ایک بھی موت نہیں ہوئی۔ ایسا ڈیٹا پر مبنی شہری منصوبہ بندی کی وجہ سے ممکن ہو سکا ہے۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو نے ۲۰۱۹ء میں یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا لیکن ہیلسنکی، جہاں تقریباً سات لاکھ افراد آباد ہیں، یہ مقصد حاصل کرنے والے بڑے شہروں میں شامل ہو گیا ہے۔ ہیلسنکی میں ٹریفک کے نتیجے میں ہونے والا آخری نقصان جولائی ۲۰۲۴ءمیں رپورٹ ہوا تھا۔فن لینڈ کے دارالحکومت کی سڑکوں پر اموات کی تعداد دیگر یورپی دارالحکومتوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم رہی ہے۔ سنہ ۲۰۲۴ءمیں جولائی کے شروع تک ہیلسنکی میں چار ٹریفک اموات ریکارڈ ہوئیں، جبکہ لندن میں یہ تعداد ۱۱۰؍تھی۔ہیلسنکی شہر کے ٹریفک انجینئر اور روڈ پلانر رونی اُٹرینین کے مطابق اس کامیابی کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے اہم وجہ رفتار کی حد کو تیس کلومیٹر فی گھنٹہ تک کم کرنا ہے۔