https://youtu.be/EC73EZ79mjw جامن ایک ایسا پھل ہے جو غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اس کے کئی طبی فوائد ہیں۔ یہ وٹامن سی، آئرن، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر جیسے مفید اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جامن میں جیمبولین اور جیمبوسن جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ جامن دل کی صحت، تلی، گردوں، لبلبہ، پتّہ اور جگر کو تقویت دے کر ہاضمے اور قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ تصویر بشکریہ: https://www.rekhtadictionary.com/meaning-of-jaamun غذائی قدر فی ۱۰۰ گرام (۳.۵ oz): پانی ۸۵؍ گرام،کاربوہائیڈریٹ۱۶؍گرام،چربی۰.۲۳؍گرام،پروٹین ۰.۷؍گرام، وٹامن بی ون تھائیامین، وٹامن بی ٹو ریبوفلیوین، وٹامن بی تھری نیاسین اور وٹامن بی سکس، بقدر ضرورت پائے جاتے ہیں، وٹامن سی ۱۴۱۷؍ملی گرام پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے مفید پھلوں سے بڑھ کر منرلز پائے جاتے ہیں، کیلشیم، میگنیشیم، آئرن، فاسفورس، سوڈیم اور پوٹاشیم اچھی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ جامن کے غذائی اور طبی فوائد ذیابیطس میں مفید: جامن میں موجود مرکبات خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، اس لیے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک بہترین پھل ہے۔ دل کی صحت: جامن میں موجود غذائی ریشے، اینٹی آکسیڈنٹس اور پوٹاشیم دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ وہ کولیسٹرول کی سطح کو منظم کرتے ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ ہاضمے میں مدد: جامن میں موجود فائبر ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے نجات دلاتا ہے۔ قوّت مدافعت میں اضافہ:جامن وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو قوت مدافعت کو بڑھانے اور بیماریوں سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ خون کی کمی کو دُور کرنا: جامن میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو خون کی کمی کو دُور کرنے میں مدد کرتی ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار: جامن میں کیلوریز کم اور فائبر زیادہ ہوتا ہے، جو وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ دیگر فوائد: جامن میں کیلشیم، میگنیشیم اور دیگر غذائی اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو مجموعی صحت کے لیے مفید ہیں۔ جامن اپنے اندر جگر، تلی، گردے، لبلبے اور آنتوں کے لیے کئی فوائد رکھتا ہے۔ یہ پھل جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے، سوزش کو کم کرنے، اور نظام انہضام کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ جامن جگر کو زہریلے مادوں سے بچاتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ صفرا کو دُور کرتا ہے، پتہ کو فعال بناتا ہے، بائل ڈکٹ کو بہتر رکھتا ہے۔ جامن میں خاصی مقدار میں آئرن اور وٹامن سی ہوتا ہے جو خون کی کمی اور ہیموگلوبن کے لیے بہت سے پھلوں سے بہت بڑھ کر مفید ہے۔ یہ تلی کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور اس میں سوزش کو کم کرتا ہے۔ جامن گردوں کی صحت کو بہتر بنانے اور گردے کے امراض سے بچاؤ میں مدد کرتا ہے۔ جامن لبلبے کے افعال کو بہتر بنانے اور انسولین کی پیداوار کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے اور نظام انہضام کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ قبض اور اسہال دونوں کے لیے مفید ہے۔ جامن پیشاب کی رکاوٹ، سینہ اور گلے کی خراش کے لیے بھی مفید ہے۔ جامن کھانے سے دانت اور مسوڑھوں کے مسائل، انفیکشنز، مسوڑھوں کا اسفنجی ہونا جاتا رہتا ہے اور منہ کے چھالوں سے نجات ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے جامن کی گٹھلیاں اور پتے بھی مفید ہیں جن کو بطور منجن استعمال کرنا مفید ہے، جامن منہ کی بدبو دور کرے گا، بزرگوں کے اندرونی گال مضبوط کرے گا، جب کھانے کے دوران ڈھلکی ہوئی اندرونی گالیں دانتوں میں آئیں۔ عورتوں کے عوارض: جامن عورتوں کے کئی قسم کے انفیکشنز سمیت سیلان الرحم، استحاضہ اور یوٹری پرولیپس کے لیے بہت مفید ہے۔ جلد کی خوبصورتی اور حفاظت: تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ سپلیمنٹ سے کہیں زیادہ غذائیں بہتر ہیں جو فوری بھی اور مستقل بھی کمیوں کو دور کرتی ہیں۔ غذائی اشیاء کے بیش بہا فائدے ہیں جبکہ سپلیمنٹ کے مریض کو بہت کم فائدے اور مینوفیکچرز کے بینک اکاؤنٹس کے لیے بے انتہا فائدے ہیں۔ دیگر فوائد: جامن میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جسم کو نقصان دہ فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں۔ اس میں وٹامن سی اور دیگر غذائی اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں جو مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ جامن کے مختلف استعمال جامن کا استعمال مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جیسے کہ پھل کھانا، جامن کا شربت، جامن کا سرکہ یا جامن کی گٹھلی کا سفوف استعمال کرنا بہت مفید ہے۔ جامن کا شربت: جامن کے شربت کے لیے جامن کو کسی برتن میں چند دن رکھیں پھر مسل مسل کر گٹھلیاں نکال کر (علیحدہ محفوظ کر لیں) رس نچوڑ لیں،جتنا جامن کا رس ہو اس سے دوگنا چینی ملا کر دو ابال آنے پہ محفوظ رکھ لیں، جب ضرورت ہو ایک بڑا چمچ شربت، ایک بڑی پیلای میں ملا کر پینا فائدہ مند ہے۔ یہ گاڑھا شربت جامن کے طور پر یا جیم کی طرح ڈبل روٹی پر لگا کر کھایا جاسکتا ہے، یہ کافی گاڑھا ہوگا اور جمتا بھی نہیں۔ جامن کا سرکہ: جامن کو مٹی کے برتن میں رکھیں کچھ دن بعد مسل کر گٹھلیاں نکال لیں اور باقی کے رس کو برتن کے منہ پہ کپڑا باندھ کر رکھیں، ایک وقت تک وہ سرکہ بن جائے گا۔ بہت جلدی سرکہ بنانے کے لیے رس سے دسواں حصہ عام سا سرکہ ملا لیں۔ جامن کا سرکہ ایک چائے کا چمچ آدھ کپ پانی میں ملا کر پینا جامن کی طرح ہی مفید ہے۔ جامن کا نمک: جامن کے شربت اور سرکہ کی طرح نمک بنا کر رکھا جاتا ہے۔ اس کا مقصد جامن کے قلیل موسم کے بعد کی دستیابی کو یقینی بناکر ان چیزوں سے جامن کا فائدہ اٹھانا ہے۔اس کےلیے بھی جامن کچھ دن کے لیے مٹی کے برتن میں رکھنے کے بعد رس نکال کر مٹی کے برتن میں یا سٹین لیس سٹیل کے برتن میں پکائیں، جب سوپ کی طرح گاڑھا ہو جائے تو کچھ دن میں نمک کی طرح خشک پاؤڈر بن جائے گا۔ یہ دو چٹکی کے برابر بھی فائدہ مند ہے۔ غرض یوں تو اللہ تعالیٰ کی ہر نعمت ہی قابل قدر ہے مگر جامن اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت ہے۔ جیسا کہ قارئین کرام جانتے ہیں کہ دنیا اب چھلکوں اور گٹھلیوں کو ضائع کرنے پر پچھتاوے کے ساتھ بہتر تحقیق میں سنجیدہ ہے اور جس بھی جنس کے بارے تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ چھلکے بھی مفید ہیں اور گٹھلیاں کیوں ضائع کریں۔ جامن ان پھلوں میں سے ہے جو قدیم زمانہ سے پھل کے ساتھ گٹھلیوں کے بے شمار فوائد کے لیے ہمیشہ سے مشہور رہا ہے۔ جامن کی گٹھلیوں کے بہت سے طبی فوائد ہیں، جن میں ذیابیطس کے انتظام، ہاضمے کو بہتر بنانے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد شامل ہے۔ ان میں انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے اور خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔ جامن کی گٹھلیوں کے چند اہم فوائد ذیابیطس کا انتظام: جامن کی گٹھلیوں کا پاؤڈر انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا سکتا ہے اور خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، جس سے ذیابیطس کے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ ہاضمے کو بہتر بنانا:جامن کی گٹھلیوں کا استعمال ہاضمے کو بہتر بنانے اور ہاضمے کی خرابیوں کو دُور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا: جامن کی گٹھلیوں میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور جسم کو نقصان دہ اجزاء سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ انسانی جسم کو دیگر فوائد: جامن کی گٹھلیوں میں وٹامن سی اور آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھانے اور خون کو صاف کرنے میں مدد دیتی ہے۔ دل کی صحت: جامن میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ جلد کی صحت: جامن میں موجود وٹامن سی اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جلد کی صحت کو بہتر بنانے اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ وزن میں کمی: جامن میں موجود فائبر وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے اور بھوک کو کم کرتا ہے۔ دیگر مسائل کا حل:جامن کی گٹھلیوں کا استعمال گلے کی خرابی، اسہال اور پیچش میں بھی مفید ہے۔ احتیاط: جامن کی گٹھلیوں کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہوسکتا ہے، لہذا انہیں اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو کوئی طبی مسئلہ ہے تو جامن کی گٹھلیوں کا استعمال شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ جامن ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ اس میں کم گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے، جو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ جامن کھانے سے ذیابیطس کی علامات جیسے زیادہ پیشاب آنا اور پیاس لگنا کم ہو سکتی ہیں۔ جامن کے بیجوں کا پاؤڈر بھی ذیابیطس اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جامن میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو دل کی بیماریوں اور کینسر جیسی بیماریوں سے دُور رکھنے میں بھی مددگار ہوتے ہیں۔ جامن کی گٹھلیوں کو سکھا کر پیس کر استعمال کیا جا سکتا ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ انہی گٹھلیوں سے بننے والی ہومیوپیتھک دوا سائیزیجیئم جیمبولنم کہلاتی ہے۔ یہ ذیابیطس کے لیے بہت مفید ہے جیسا کہ ہومیوپیتھک میٹیریا میڈیکا بیان کرتے ہیں۔ ذیابیطس کے خلاف کوئی اور دوا اتنی مؤثر نہیں کہ جو پیشاب میں شوگر کی کمی اور غائب ہونے کا سبب بنتی ہو۔ جامن کے بیجوں کو پاؤڈر کی صورت میں دن میں دو بار بقدر ایک دانہ؛یا ہومیوپیتھک مدر ٹنکچر دس قطرے دن میں دو سے تین بار۔ اگر ہم انسولین سے موازنہ کریں تو بہت چوکنا ہو کر استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کچھ زیادہ مقدار میں لینے سے شدید کمزوری، زیادہ پسینہ، تھکاوٹ، اور لرزہ جیسی علامات ہوتی ہیں، جن کے لیے بہترین مشورہ آپ کا ڈاکٹر ہی دے سکتا ہے۔ مگر سائیزیجیئم جیمبولینم مدر ٹنکچر بے ضرر ہے۔ اگر آپ کا ہومیوپیتھ ماہر ہے تو وہ آپ کے لیے تجویز کرے گا۔ کوئی بھی دوا ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر شروع نہ کریں اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خاص طور پر تاکید ہے کہ کسی کے مشورہ سے اپنی ادویہ کم نہ کریں۔ ذیابیطس کے لیے خود سے شروع کرنے والا ایک ہی علاج ہے، جو کوئی منع نہیں کرتا کہ پیدل چلیں اور بہت چلیں۔ ’’حرکت میں برکت ہے۔‘‘ (یہ مضمون معلومات عامہ کے لیے ہے۔ کسی بھی چیز کے روز مرہ استعمال سے قبل اپنے معالج سے مشورہ کریں) (ڈاکٹر نسیم احمد۔یوکے) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: OCD پرندہ۔ سیٹن باور برڈ کی حیرت انگیز کہانی