https://youtu.be/fmF0jldnsQo?si=7kqW1PvkvYDjQMXB&t=534 حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ ’’یہ جماعت احمدیہ کا ہی خاصہ ہے کہ جس حد تک توفیق ہے خدمت خلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے اور جو وسائل میسر ہیں ان کے اندر رہ کر جتنی خدمت خلق اور خدمت انسانیت ہو سکتی ہے کرتی ہے، انفرادی طور پر بھی اور جماعتی طور پر بھی۔احباب جماعت کو جس حد تک توفیق ہے بھوک مٹانے کے لئے،غریبوں کے علاج کے لئے تعلیمی امداد کے لئے غریبوں کی شادیوں کے لئے، جماعتی نظام کے تحت مدد میں شامل ہو کر بھی عہد بیعت کو نبھاتے بھی ہیں اور نبھانا چاہئے بھی۔اللہ کرے ہم کبھی ان قوموں اور حکومتوں کی طرح نہ ہوں جو اپنی زائد پیداوار ضائع تو کردیتی ہیں لیکن دُکھی انسانیت کے لئے صرف اس لئے خرچ نہیں کرتیں کہ ان سے ان کے سیاسی مقاصد اور مفادات وابستہ نہیں ہوتے یا وہ مکمل طور پر ان کی ہر بات ماننے اور ان کی Dictation لینے پر تیار نہیں ہوتے۔اور سزا کے طور پر ان قوموں کو بھوکا اور ننگا رکھا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ کو پہلے سے بڑھ کر خدمت انسانیت کی توفیق عطا فرمائے۔ ‘‘ (شرائط بیعت اور احمدی کی ذمہ داریاں صفحہ 161-162)