مجھے کیسے پتا چلے گاکہ میں ایک اچھا طفل بن گیا ہوں؟
مجلس اطفال الاحمدیہ سویڈن کے ساتھ ہونے والی آن لائن ملاقات میں ایک طفل نے حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے سوال کیا کہ مجھے کیسے پتا چلے گاکہ میں ایک اچھا طفل بن گیا ہوں؟
اس پر حضور انورنے فرمایا کہ اگر تم نمازیں پڑھ رہے ہو۔ اللہ میاں نے کہا ہے کہ سات سال کی عمر میں نمازیں پڑھنی شروع کر دینی چاہئیں، دس سال کے بعد نمازیں لازمی فرض ہو جاتی ہیں۔تم پانچ نمازیں پڑھ رہے ہو، اللہ میاں سے دعا کر رہے ہو۔ اللہ میاں سے یہ دعا کر رہے ہوکہ اللہ تعالیٰ تمہیں اچھا بچہ بنائے ،اچھا طفل بنائے ،اچھا انسان بنائے۔پھر اگرتم پڑھائی میں اچھے ہو، اپنے سکول میں اچھی پڑھائی کر رہے ہو، ماں باپ کا کہنا ماننے والے ہو، دوسرے بچوں سے لڑائی نہیں کر رہے،ان سے اچھے اخلاق سے پیش آتے ہو، اچھی زبان استعمال کرتے ہو، اچھےmoralہیں تو تم اچھے بچے ہو،اچھے طفل ہو۔ یہی اچھے طفل کی خصوصیات ہیں۔
(الفضل انٹرنیشنل ۰۲؍دسمبر ۲۰۲۲ء صفحہ ۱۹)