حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اس سلسلے میں فرماتے ہیں کہ’’ اس کے بعد اللہ تعالیٰ ان تباہیوں کے اسباب اور بواعث کا ذکر کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ انسان ہمیشہ اپنے گندے جلیسوں کی و جہ سے تباہی کے گڑھے میں گرا کرتا ہے۔ وہ پہلے تواپنے دوستوں کی مصاحبت پر فخر کرتا ہے مگر جب اسے کسی مصیبت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ بے اختیار کہہ اٹھتا ہے کہ لَیْتَنِیْ لَمْ اَ تَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًاکہ اے کاش !میں فلاں کو اپنا دوست نہ بناتا اس نے تو مجھے گمراہ کردیا۔ اسی و جہ سے قرآن کریم نے مومنوں کو خاص طور پر نصیحت فرمائی ہے کہ کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ (التوبہ:۱۱۹)یعنی اے مومنو! تم ہمیشہ صادقوں کی معیّت اختیار کیا کرو۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان اپنے گردوپیش کی اشیاء سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا مگر وہ اپنی دوستی اور ہم نشینی کے لئے ان لوگوں کا انتخاب کرے گا جو اعلیٰ اخلاق کے مالک ہوں گے اور جن کا مطمح نظر بلند ہو گا تو لازماً وہ بھی اپنی کمزوریوں کو دُور کرنے کی کوشش کرے گا۔ اور رفتہ رفتہ اس کی یہ کوشش اس کے قدم کو اخلاقی بلندیوں کی طرف بڑھانے والی ثابت ہوگی۔ لیکن اگر وہ برے ساتھیوں کا انتخاب کرے گا تو وہ اسے کبھی راہ راست کی طرف نہیں لے جائیں گے۔ بلکہ اسے اخلاقی پستی میں دھکیلنے والے ثابت ہوں گے۔ اس کے بعد پھر حضرت مصلح موعودؓ نے مثال بیان فرمائی ہے کہ ایک سکھ طالبعلم تھا جس کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے بڑی عقیدت تھی۔ تو اس نے آپؑ کو لکھا کہ پہلے تو مجھے خدا کی ہستی پر بڑا یقین تھا لیکن اب مجھے کچھ کچھ شکوک و شبہات پیدا ہونے لگ گئے ہیں۔ تو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس کو جواب دیا کہ تمہارے ساتھیوں میں سے کوئی دہریت کے خیالات رکھتا ہے جس کا تم پہ اثر پڑ رہا ہے، اس لئے اپنی جگہ بدل لو۔ چنانچہ اس نے اپنی سیٹ بدل لی اور خودبخود اس کی اصلاح ہوگئی۔ فرماتے ہیں کہ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انسان پر کتنا برا اثر پڑتا ہے۔ یعنی یہی حکمت ہے جس کے ماتحت رسول کریمﷺ جس کسی مجلس میں تشریف رکھتے تھے تو بڑی کثرت سے استغفار فرمایا کرتے تھے تاکہ کوئی بری تحریک آپؐ کے قلبِ مُطہّر پر اثر انداز نہ ہو۔‘‘ (تفسیر کبیر جلد ششم صفحہ ۴۸۱، ۴۸۲) تو دیکھیں آنحضرتﷺ بھی استغفار اس کثرت سے پڑھتے تھے۔ (خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۱؍جون۲۰۰۴ء، مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۵؍جون۲۰۰۴ء) مزید پڑھیں: حضرت مسیح موعودؑ کی کتب اور تبلیغ اسلام