اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ جرمنی کے شعبہ تبلیغ کو ’’اسلامی تاریخ کا سفر‘‘ کے عنوان سے مورخہ ۱۰تا۱۵؍جون ۲۰۲۵ء کو ہمبرگ کے معروف ریلوے سٹیشن آلٹونا کے روبرو ایک خصوصی نمائش لگانے کی توفیق ملی جس نے ہزاروں افراد کو اسلام کے روحانی، تاریخی اور ثقافتی پہلوؤں سے روشناس کروایا۔ نمائش کی تیاری میں شہری انتظامیہ سے بروقت اجازت لےکر شہر میں پوسٹرز لگا کر اس کی بھرپور تشہیر کی گئی۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق مورخہ ۹ جون کو علیٰ الصبح ایک کمپنی نے مارکی لگانا شروع کی جس میں متعدد خدام اور انصار نے مدد کی۔ مرکزی شعبہ تبلیغ کی تین رکنی ٹیم تقریباً ۵۰۰؍کلومیٹر کا سفر طے کرکے بذریعہ ٹرک مع سامان نمائش کے مقام پر بروقت پہنچی۔ افتتاحی تقریب اور زائرین کی کثیر تعداد: اس نمائش کا افتتاح تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کے بعد مکرم شاہد محمود صاحب لوکل امیر ہمبرگ نے مہمانوں کو اس نمائش کی غرض وغایت اور اسلام احمدیت کا مختصر تعارف کروایا۔ آخر پر ہمبرگ اسمبلی کے نائب صدر جناب فرینک شمٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ افتتاحی تقریب کے بعد سے روزانہ سینکڑوں افراد نے باقاعدہ نمائش کا دورہ کیا جن میں نوجوان، والدین، اساتذہ اور مختلف مذاہب کے پیروکار شامل تھے۔ چھ دنوں میں مجموعی طور پر چھ ہزار ۵۰۰؍افراد نے نمائش سے بھرپور استفادہ کیا جبکہ راستے سے گزرنے والے اور بینرز پڑھنے والوں کی تعداد پچاس ہزار سے متجاوز رہی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک سوال و جواب کے اجلاسات اور فکری محاورہ:نمائش کے دوران روزانہ شام کے وقت ’’امام سے پوچھیں‘‘ اور ’’ڈیپ ٹاک (Deep Talk)‘‘ جیسے علمی اجلاسات کا انعقاد کیاجاتا رہا۔ ان پروگراموں کے ليے مکرم شرجیل خالدصاحب مبلغ سلسلہ شعبہ امور خارجیہ، مکرم حسیب گھمن صاحب مبلغ سلسلہ Kiel اور مکرم حماد Hartrصاحب نیشنل سیکرٹری تربیت نومبائعین کا خصوصی تعاون حاصل رہا۔ نمائش کے دوران اللہ تعالیٰ کے فضل سے بے شمار ایمان افروز اور دل کو چھو لینے والے واقعات رونما ہوئے جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ نمائش روحانی بیداری کا ذریعہ بنی۔ ذیل میں چندتاثرات ہدیۂ قارئین الفضل کیے جاتے ہیں: ٭… ایک نوجوان فلوریان، حضرت مسیح موعودؑ کی تعلیمات سے اتنا متاثر ہوا کہ اڑھائی گھنٹے گفتگو کرنےکے بعد کتاب ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ لے کر رخصت ہوا۔ ٭… ایک خاتون جو پروفیسرڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی مداح تھیں، اظہارِ تشکر کے ليے پھول لے کر آئیں۔ ٭… ایک معمر جرمن خاتون نے جب نمائش میں لگی بیت اللہ کی تصویر دیکھی تو جذباتی کیفیت میں بتایا کہ انہوں نے کئی سال قبل ایک خواب دیکھا تھا جس کی تعبیر انہیں آج اس تصویر کی صورت میں ملی ہے۔ ان کے تاثرات حیرت و دلچسپی سے لبریز تھے۔ ٭… ایک مراکشی نوجوان خاتون، آلٹونا سے آخن جانے کے ليے سٹیشن پرآئیں تو علم ہوا کہ مطلوبہ ٹرین میسر نہیں۔ اسی کشمکش میں موصوفہ غیر ارادی طور پر نمائش کے خیمے میں داخل ہوگئیں۔ اُس نے کہا کہ وہ مایوس تھی لیکن محسوس کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اُسے حضرت مسیح موعودؑ کی طرف راہنمائی کرنی تھی اس ليے مجھے کھینچ کر آپ کے پاس لے آیا ہے۔ ٭… چند اساتذہ جو نمائش دیکھنے آئے تھے، انہوں نے بچوں میں روزہ رکھنے اور پردے کے بارے میں اپنی پریشانی کا ذکر کیا۔ جب انہیں آنحضرت ﷺ کی اعتدال پر مبنی تعلیمات سے مطلع کیا گیا تو انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اورجماعت کی ویب سائٹ نوٹ کی تاکہ آئندہ اپنے طلبہ کو بھی اپنے ساتھ اس نمائش میں لے کر آسکیں۔ ٭… ایک افریقی بھائی نے بتایا کہ وہ احمدیہ سکول کا طالب علم رہا ہے لیکن اُسے معلوم نہ تھا کہ جماعت احمدیہ ہمبرگ میں بھی سرگرم عمل ہے۔ اس طرح اس کا احمدیت سے دوبارہ رابطہ قائم ہوا۔ ٭… ایک جرمن خاتون جو لائپزگ سے آئی تھیں، جماعت سے پہلے سے ہی واقف تھیں۔ انہوں نے سوالات کی ایک فہرست تیار کر رکھی تھی۔ ان سوالات کے تقریباً دو گھنٹوں میں وضاحت کے ساتھ جواب دیےگئے۔ نمائش کے ذریعہ اسرائیل و ایران کے مابین کشیدگی کے تناظر میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے وحدتِ امت کے متعلق فرمودات بھی پیش کیے گئے۔ ان سے مہمانان نہایت متاثر ہوئے اور خلافت کو اسلام کی بقا کا حل قرار دیا۔ نمائش کی تشہیر کے لیے جدید ذرائع استعمال کیے گئے۔ شہر بھر میں چلنے والی ٹراموں میں نصب چار ہزار ۳۰۰؍ڈیجیٹل سکرینز پر قرآنی آیات اور نمائش کی تفصیلات دکھائی گئیں۔ خیمے کے باہر روزانہ پانچ ہزار سے زائد افراد مختلف بینرز اور پوسٹرز کو پڑھتے دکھائی دیے۔الحمدللہ علمی نشستیں اور میڈیا کوریج:ہفتہ کے روز ریویو آف ریلیجنز کے زیر اہتمام ایک پینل ڈسکشن ہوئی جس میں مکرم شرجیل احمد خالد صاحب اور مکرم حسیب احمد گھمن صاحب مبلغین سلسلہ نے جرمنی میں بسنے والے مسلمانوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ مکرم حماد ہیرٹر صاحب کی میزبانی میں ہونے والا یہ پروگرام یوٹیوب پر براہِ راست نشر کیا گیا۔ درجنوں افراد خیمے کے باہر بیٹھ کر پُرجوش انداز میں اس نشست میں شریک ہوئے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ اس نمائش کے دیرپا نیک اثرات ظاہر فرمائے اور اسے کثیر تعداد میں لوگوں کی ہدایت کا موجب ثابت کرے۔ آمین(رپورٹ:صفوان ملک۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: سیرالیون میں عید الاضحی ۲۰۲۵ء کی سرگرمیاں