اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۵ء کی آمد آمد ہے جو کہ ۲۹، ۳۰ اور ۳۱؍اگست بروز جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو منعقد ہو گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ خدمت گذار اور کارکنان اپنے اپنے کاموں کو مکمل کرنے کی سعی اور کوشش میں مصروف ہیں۔ حقیقت تو یہ ہےکہ جلسہ سالانہ کے کاموں کا آغاز تو سال بھر جاری رہتا ہے۔ لیکن اگر اس طرح کہاجائے کہ :ایک جلسہ کے اختتام کے ساتھ ہی آنے والے جلسہ کے کاموں کا آغاز کر دیا جاتا ہے! تویہ جواب زیادہ درست اور حقیقت پرمبنی ہو گا۔ اس سال بھی جلسہ سالانہ پچھلے سال کی طرح Mendig شہر کے ہوائی اڈے کے ایک گراؤنڈ میں منعقد ہورہا ہے۔ یہ شہر جرمنی کا ایک چھوٹا ساشہر ہے۔ جو کہ صوبہRheinland- Pfalz میں واقع ہے۔ یہ شہرMayenکے شمال مشرق میں تقریباً ۶ کلومیٹر اور Koblenz شہر سے ۲۵؍کلومیٹر اور فرنکفورٹ شہرسے تقریباً ۱۴۵ کلومیٹرکے فاصلہ پر واقع ہے۔ اس کی آبادی ۹۰۰۰ کے قریب بتائی جاتی ہے۔ ثقافت میں بھی اس کو ایک خاص مقام حاصل ہےاور بعض تہوار بھی اس میں خاص دنوں میں منائے جاتے ہیں۔ سیاح بھی پرانی عمارات اور آرٹ کو دیکھنے کے لیےاس شہر کا رُخ کرتے ہیں۔ یہ بھی کہنا غلط نہ ہوگا کہ پچھلے سال جلسہ سالانہ جرمنی کے انعقاد سے یہ شہر ایک انٹرنیشنل شہر بن کر اُبھرتا ہوا نظر آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق ونصرت سےبہت سے مراحل میں سے گزرنے کے بعد جلسہ سالانہ کو کامیابی سے انعقاد کرنے کی توفیق ملتی ہے۔ ہر شعبہ کے انچارج کو اپنے کام کو مکمل کرنے کے لیے کئی مراحل میں سے گذرنا پڑتا ہے۔ عام آدمی اس بات سے لا علم ہوتا ہے کہ جلسہ کو خیر خوبی سے مکمل کرنے کے لیے شعبہ جات کیسے کام کرتے ہیں اور کون سا کام کس شعبہ سے تعلق رکھتا ہے۔ جلسہ سالانہ کے تین بڑے افسران ہوتے ہیں۔ افسر جلسہ سالانہ، افسر جلسہ گاہ اور افسر خدمت خلق۔ لیکن افسر جلسہ سالانہ پھر بھی سب جلسہ کا نگران اعلیٰ ہو تا ہے۔ اس دفعہ حضوراقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصر ہُ العزیز نے مکرم عطاء الحلیم احمد صاحب کی منظوری جرمنی کے افسر جلسہ سالانہ کے طور پراور مکر م حافظ فرید احمد خا لد صاحب کی افسر جلسہ گاہ اور مکرم امتیاز احمد شاہین صاحب مربی سلسلہ کی منظوری افسر خدمت خلق کے طور پر ازراہ شفقت عطا فرمائی ہے۔ ان سب کے کام مقرر ہیں اور آگے ان کے زیرِ نگرانی کئی شعبہ جات کام کرتے ہیں۔ افسر جلسہ گاہ، جلسہ سالانہ کی سوشل میڈیا کی ٹیم کے ایک رکن مکرم عدیل احمد خالد صاحب مربی سلسلہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے شعبہ کی ذمہ داریوں اور جلسہ کی تیاری کا ذکر کرتے ہو ئے کہتے ہیں کہ جلسہ سالانہ کے موقع پر جلسہ گاہ مردانہ اور لجنہ ا ماء اللہ کے جلسہ گاہ کی تمام تر ذمہ داری ان کے شعبہ کے تحت آتی ہے۔ مثال کے طور پر سپیکر کا انتظام، ترجمانی کی ذمہ داری جو کہ ۱۷؍زبانوں میں Live کی جاتی ہے، نظم وضبط، سٹیج سےتعلق رکھنے والے تمام اُمور، بیٹھنے کے انتظامات، کرسیوں کی فراہمی، carpet کا انتظام، جگہ کم ہونے کی صورت میں متبادل انتظام وغیرہ۔ جلسہ کے انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے آپ نے مزید کہاکہ اتنے بڑے جلسہ کا انتظام کرنا انسانی کام نہیں بلکہ اس میں خداتعالیٰ کی مدد اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی راہنمائی اور دعائیں شامل ہوتی ہیں۔ خداتعالیٰ کا فضل ہی ہےجوہماری تھوڑی سی کوشش کو ثمر آور کرتا ہےاور اس میں کئی گنا زیادہ برکت ڈال دیتا ہے۔ مکرم افسر صاحب جلسہ گاہ نے مزید بتایا کہ ہماری توجہ کا اصل مرکز آواز کو ہر سو پہنچانا اور بہترین ترجمہ کرکے اسے سننے والوں تک پہنچانا ہوتا ہے۔ کیونکہ اگر اس میں کمی رہ جائے تو جلسہ میں شامل ہونے کا مقصدہی فوت ہوجاتا ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے آپ نے مزید بتایا کہ اس دفعہ ایک بڑا ٹینٹ مردوں کی طرف اور ایک مستورات کی طرف اضافی طور پر لگایا جا رہاہےجوحاضری بڑھ جانے کی صورت میں استعما ل کیا جا سکے گا۔ اسی طرح وہ مستورات جو بچوں کےساتھ جلسہ میں شامل ہوتی ہیں ان کے لیے ایک علیحدہ بڑاٹینٹ نصب کیا جاتا ہے۔ ان تمام ٹینٹس میںair conditioners کا انتظام بھی موجود ہوتا ہے۔ نیچے بیٹھنے کی جگہ کو آرا م دہ بنانے کے لیے carpet کے نیچے ایک موٹے foam کی sheet بھی بچھائی جاتی ہے۔ مزید برآں آپ نے بتایا کہ:باہر ground میں بھی بیٹھنے کا وسیع انتظام ہوتا ہے جہاں پر کرسیاں اور carpetکی سہولت تو موجود ہوتی ہی ہے! لیکن اس کے ساتھ ساتھ جلسہ کے پروگرام کو دیکھنے اور سننے کے لیے بڑی بڑی سکرین بھی آویزاں کی جاتی ہیں۔ اسی طرح اس دفعہ آواز کے انتظام کو بہت وسیع کر دیا گیا ہے اور پورے جلسہ کے احاطہ اور کھانے کی مارکی میں بھی جلسہ کے پروگرام کی آواز سنی جا سکے گی۔ ان شاء اللہ، نظم وضبط جو کہ اس شعبہ کا اہم کام ہے اس کے بارے میں افسر صاحب جلسہ گاہ نے بتایا کہ حضور اقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایت کے مطابق سارا سال جلسہ سالانہ کے موقع پر نظم وضبط کو قائم رکھنے کی خاطر مربیان کرام جماعتی اجلاسات خطبات وخطابا ت میں تلقین کرتے ہیں۔ لیکن جلسہ سالانہ کے موقع پر ایک منظم ٹیم نظم وضبط کی بنائی جاتی ہے، جوکہ جلسہ کے session کے دوران نظم وضبط کو کنٹرول کرتی ہے۔ اسی طرح نمازوں سے قبل یا نمازوں کے بعد جو کہ تسبیحات کےخاص اوقات ہوتے ہیں، نظم وضبط کی نگرانی کرتی ہے۔ جلسہ کی تیاری کے سلسلہ میں آپ نے بتایا کہ جرمنی کا جلسہ جماعت کے بڑے جلسوں میں شامل ہوتا ہے، جس پر ۴۰؍سے لے کر ۵۰؍ہزار تک حاضری ہوتی ہے۔ اس لیےاس کا انتظام بھی وقت مانگتا ہے، جو کہ ۷ سے لے کے ۸ ماہ تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔ خاص طور پر technical اشیاء کی خریداری جو کہ وقت سے بہت پہلے کی جاتی ہے تاکہ ضرورت کی اشیاء اچھی اور سستی داموں بروقت حا صل کی جاسکیں۔ اس لیے مندرجہ بالا تمام ضروری اشیاء کا انتظام بہت پہلے یقینی بنایا جاتا ہے۔ مکرم وسیم غفار صاحب جو کہ ناظم پروگرام جلسہ گاہ ہیں، نے اپنے انٹرویو میں اپنےشعبہ کی ذمہ داریوں اور اس حوالے سے تیاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام وہ پروگرام جو مین جلسہ گاہ میں منعقد کیے جاتے ہیں، ان کی ترتیب اورانعقاد کی ذمہ داری اس شعبہ کے تحت آتی ہے۔ مثلاً تلاوت قرآن کریم، نظم اورتقاریر کا انتخاب ومقررین کا چناؤ۔ تقاریر کے عناوین اورمقررین کےانتخاب کا ذکر کرتے ہوئے آپ نے بتایا کہ یہ ایک لمبا Process ہوتا ہے جس پرچار سے پانچ ماہ لگ جاتے ہیں۔ مزید یہ کہ قرآن کریم کی تلاوت و ترجمہ اور نظم کو جلسہ گاہ میں پیش کرنے کے لیے ایک آن لائن مقابلہ کیا جاتا ہے۔ جس میں احباب اپنی مرضی کی تلاوت یا نظم ترنم کے ساتھ پڑھ کر ایک لنک کے ذریعہ شعبہ ہذا کو بھجواتے ہیں۔ اس موادکو ایک ایسی کمیٹی سے سامنےپیش کیا جاتا ہے۔ جس کی قبل از وقت منظوری حضرت خلیفۃ المسیح ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے حاصل کی گئی ہوتی ہے۔ یہ کمیٹی ۱۲؍سے لے کر ۱۵؍بہترین پڑھنے والے افراد کا انتخاب کرتی ہے۔ اس پہلے انتخابی عمل کے مکمل ہونے پران افراد کوجو اس میں بہترین ہوتے ہیں ان کو جلسہ سالانہ کے موقع پر پڑھی جانے والی تلاوت یا نظم کا مواد بجھوایا جاتا ہے۔ اور ہدایت کی جاتی ہے کہ تیاری کے بعد احباب اس منظور شدہ کمیٹی کے سامنے اپنے مواد کو اپنی آواز میں پیش کریں۔ اس طریقے سے اُن میں سے سات سب سے اچھے پڑھنے والے اوراسی تعداد میں ان کے متبادل کا انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے۔ جلسہ سالانہ کی تقاریر اور عناوین کے انتخاب کے Processکا ذکر کرتے ہوئے مکرم ناظم صاحب پروگرام جلسہ گاہ بیان کرتے ہیں کہ سب سے پہلا کام جو کیا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ ہم جرمنی کے لوکل جماعتی رسائل اورمیڈیا کے پلیٹ فارم پر احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کےلیے تقاریر کے لیے عناوین بھجوانے کی درخواست کرتے ہیں۔ ان وصول شدہ عناوین کو حضرت خلیفۃ المسیح ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے منظور شدہ کمیٹی کے سامنے غورو خوص کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔ اس کمیٹی کی سوچ وبچار کے بعد ان عناوین کو مجلس عاملہ کے سامنے رکھا جاتا ہے تاکہ عناوین پرمزید غور وفکر کیا جاسکے۔ مجلس عاملہ کے ارکان ان عناوین کو حالات حاضرہ کی مناسبت سے حضوراقدس ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں پیش کرنے کے لیے بڑی گہری نظر و فکرسے دیکھتی ہے اورپھر حتمی منظوری کے لیےان عناوین کو حضرت خلیفۃ المسیح ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بھجوایا جاتا ہے۔ حضور اقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ کی طرف سے منظوری ملنے کے بعد ان عناوین کو پروگرام کا حصّہ بنا دیا جاتا ہے۔ مقررین کےچناؤ کے طریق کار کا ذکر کرتے ہوئےناظم صاحب پروگرام کہتے ہیں کہ ان کاطریق کار بھی دوسرے منتخب ہوکر آنے والے افراد کی طرح ایک کمیٹی کے ذریعہ کیا جاتاہے اورمقرر کی آخری منظوری ان کے عناوین کے ساتھ حضور اقدس ایدہُ اللہ تعالیٰ سے حاصل کی جاتی ہے۔ مقررین کے انتخاب اور ان کو عناوین ملنے کے بعدان کوتقریر تیار کرنے میں مدد فراہم کرتے ہوئے ضروری راہنمائی بھی ساتھ کے ساتھ کی جاتی ہے۔ اسی طرح وہ ضروری باتیں جن کا ذکر کرنا مقرر کے لیے ضروری ہوتا ہےان کی طرف بھی مقرر کی توجہ مبذول کروانا اس شعبہ کی ذمہ داری ہے۔ مزید آپ نے کہاکہ اس دفعہ جلسہ پرکل ۹ تقاریر ہوں گی، جن میں سے ۵ جرمن زبان میں اور ۴ اردو میں ہیں۔ مزید برآں آپ نے یہ بھی بتایا کہ ہرمقررکاایک متبادل مقرر بھی ہوتا ہے۔ تقاریر کے حوالے سے آپ نے یہ بھی بتایا کہ ہر سال تقاریر میں ایک تقریر اللہ تبارک اللہ کی ذات مبارک پر یا خدا تعالیٰ کی عظیم ہستی کے بارے میں ضرور ہوتی ہے۔ اسی طرح آنحضرتﷺ کی سیرت مبارکہ کے مختلف موضوعات میں سے ایک موضوع کا چناؤ ہر سال جلسہ کی تقاریر کا حصّہ بنایا جاتا ہے۔ زریں اثناء خلافت احمدیہ کی برکات و اہمیت کے مختلف عناوین میں سے بھی ایک موضوع کو ضرور جلسہ سالانہ کی تقاریر کی زینت بنتا ہے۔ مکرم ظافرمحمود صاحب مربی سلسلہ جو کہ افسر جلسہ سالانہ کے دفتر میں معاون خصوصی ہیں نے خاکسار (نمائندہ الفضل) کو انڑویو دیتے ہوئے جلسہ سالانہ کی تیاری اور اپنے شعبہ کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ان کے کاموں میں سےایک اہم کام مختلف شعبہ جات کی میٹنگز افسر صاحب جلسہ کے ساتھ کروانا اوران میٹنگز کی کارروائی کا ریکارڈ رکھناہے۔ اسی طرح جلسہ سالانہ کی تیاری کے لیے آنے والے جماعتی کارکنان اور بڑی مارکیز لگانے والی کمپنیوں کے افراد جن کو جماعت نے hire کیا ہوا ہے۔ ان کے کھانے کا بندوبست کروانا ہے، یاد رہے کہ اس سال ان کمپنیوں نے۳۰ جولائی سے کام شروع کر رکھا ہے اور اُس وقت سے تقریباَ ۸۰؍سے لے کر ۱۲۰ workers کے کھانے کا انتظام روزانہ کیا جارہا ہے۔ آپ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید تیاری کے حوالے سے بتایا کہ بڑی مارکیز اور زیادہ تر بڑے tents لگا دیے گئے ہیں۔ مین مارکی کا سائز بتاتے ہوئے آپ نے ذکر کیا کہ اس کا سائز جلسہ سالانہ یوکے کی مین مارکی کے سائز کے برابر ہے اور وہی کمپنی یہاں جرمنی میں اس مارکی کو نصب کررہی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۸۰؍ فی صد جلسہ سالانہ کاکام مکمل ہو چکا ہے۔ اسی طرح آپ نے یہ بھی بتایا کہ گذرگاہ کے اُوپر لوہے اور پلاسٹک کی شیٹیں بچائی جارہی ہیں تاکہ چلنے میں آسانی رہےاور یہ کام عنقریب مکمل ہو جائے گا۔ اس دفعہ غسل خانے وغیرہ وافر مقدار میں لگوائے جارہے ہیں جو کہ پچھلے سال سے زیادہ ہیں۔ ایک خاص بات جس کا انہوں نےذکر کیاہے اور وہ کافی مشکل کام بھی ہے وہ یہ ہے کہ اس دفعہ استعمال شدہ سارا پانی بڑے ٹرکوں کے ذریعہ باہر نکالاجائے گا کیونکہ شہر کی طرف سے پائپ لائن جو اس کام کے ليے بچھائی گئی تھی اس کی مرمت کی جارہی ہےاور اس کام کے لیے ایک کمپنی کو hire کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جرمنی کی جماعت کو جلسہ سالانہ کی تیاری ہر لحاظ سے بروقت مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کی احسن رنگ میں خدمت کرتے ہوئے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خواہشات پر پورا اُترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ و نمائندہ الفضل انٹر نیشنل جرمنی)