(منظوم کلام حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ) احمدی! تجھ کو شکر کی جا ہےتو نے ایماں کے پا لئے ہیں ثمار تجھ کو اللہ نے نوازا ہےتجھ کو بخشا ہے اس نے قرب و جوار تجھ پہ اس نے کیا ہے فضل و کرمتجھ پہ کی ہے نگاہِ لطف و پیار یہ ہے وہ بار جو نہ اترے گاجان بھی اپنی گر کرے تُو نثار اب کوئی راہ ہے تو ہے یہی ایکجس سے کچھ اترے شکر کا یہ بار عشقِ مولا میں جل کے ہو جا خاکراہ مولیٰ میں پھر اڑا یہ غبار تا زِ شور و فغانِ عاشقِ زارخلق گردد زِ خوابِ خود بیدار (کلام بشیر صفحہ ۱۶، ایڈیشن ۱۹۶۳ء) مزید پڑھیں: عشق و وفا کے افسانے