میرے پیارے دوستو! میں آپ کو یقین دلاتاہوں کہ مجھے خدائے تعالیٰ نے سچا جوش آپ لوگوں کی ہمدردی کے لئے بخشا ہے اور ایک سچی معرفت آپ صاحبوں کی زیادت ایمان و عرفان کے لئے مجھے عطا کی گئی ہے اس معرفت کی آپ کو اور آپ کی ذرّیت کو نہایت ضرورت ہے۔ سو میں اس لئے مستعد کھڑاہوں کہ آپ لوگ اپنے اموال طیبہ سے اپنے دینی مہمات کے لئے مدد دیں اور ہر یک شخص جہاں تک خدائے تعالیٰ نے اس کو وسعت وطاقت و مقدرت دی ہے اس راہ میں دریغ نہ کرے اور اللہ اور رسول سے اپنے اموال کو مقدّم نہ سمجھے اور پھر مَیں جہاں تک میرے امکان میں ہے تالیفات کے ذریعہ سے اُ ن علوم او ر برکات کو ایشیااور یورپ کے ملکوں میں پھیلاؤں جو خدا تعالیٰ کی پاک روح نے مجھے دی ہیں۔ (ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلد۳ صفحہ۵۱۶) میں جو باربار تاکید کرتا ہوں کہ خدا تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرویہ خدا تعالیٰ کے حکم سے ہے کیونکہ اسلام اس وقت تنزل کی حالت میں ہے۔بیرونی اور اندرونی کمزوریوں کو دیکھ کر طبیعت بے قرار ہوجاتی ہے۔اور اسلام دوسرے مخالف مذاہب کا شکار بن رہا ہے۔ پہلے تو صرف عیسائیوں ہی کا شکار ہو رہا تھامگر اب آریوں نے اس پر دانت تیز کئے ہیں اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ اسلام کا نام ونشان مٹادیں۔جب یہ حالت ہو گئی ہے تو کیا اب اسلام کی ترقی کے لئے ہم قدم نہ اٹھائیں؟خدا تعالیٰ نے اسی غرض کے لئے تو اس سلسلہ کو قائم کیا ہے۔پس اس کی ترقی کے لئے سعی کرنا یہ اﷲ تعالیٰ کے حکم اور منشاء کی تعمیل ہے۔اس لئے اس راہ میں جو کچھ بھی خرچ کروگے وہ سمیع و بصیر ہے۔ یہ وعدے بھی اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہیں کہ جو شخص خدا تعالیٰ کے لئے دے گا میں اس کو چند گُنا برکت دوں گا۔دنیا ہی میں اُسے بہت کچھ ملے گا اور مرنے کے بعد آخرت کی جزا بھی دیکھ لے گا کہ کس قدر آرام میسر آتا ہے۔ (ملفوظات جلد۸ صفحہ۳۹۳-۳۹۴، ایڈیشن ۱۹۸۴ء) مزید پڑھیں: تعدّدِ ازدواج کی اجازت