یکم اگست جمعۃ المبارک کو نماز فجر کے وقت ہوا بالکل بند تھی اور حبس ہر طرف ڈیرہ جمائے ہوئے تھا۔ آسمان پر بادلوں کی ہلکی تہ موجود تھی، نماز جمعہ تک آسمان صاف ہوگیا اور دھوپ بھی نکل آئی ، جس سےموسم کچھ گرم ہوگیا۔ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۸؍اور کم سے کم ۲۸؍درجہ سینٹی گریڈتھا۔یہ ہفتہ بھی مجموعی طور پر گرم ، خشک اور حبس سے بھرپورتھا ۔ پندرہ دن پہلے مون سون کی کافی بارشیں ہوئی تھیں، جس سے موسم اچھا بن گیا ۔ ہفتہ سے سوموار تک موسم کی کیفیت ایک جیسی تھی ۔ صبح کے وقت ہوا کے ساتھ ساتھ آسمان پر ہلکے بادلوں کی تہ بھی موجود رہی جس کی وجہ سے دھوپ مکمل طور پر زمین پر نہ پہنچ سکی، لیکن حبس کی وجہ سے گرمی نے اپنے پیر جمائے رکھے۔ یہ موسم ایسا ہے کہ پنکھے کے سامنے سے ہٹنے کو دل نہیں چاہتا۔ منگل کو نماز فجر کے وقت حبس تھا یعنی ہوا بالکل نہیں چل رہی تھی، بعد میں ٹھنڈی ہوا چلنے سے کچھ سکون ہوا ۔ یہ تیز ہوا دن بھر چلتی رہی اور رات کو خاص طور پر موسم خوشگوار ہوگیا۔بدھ کو بھی ٹھنڈی ہوا چلنے سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے موسم اچھا ہوگیا۔سارا دن یہ ہوا چلتی رہی بلکہ شام کے وقت تو اس میں خنکی بھی آگئی۔ رات بھر اس ہوا کے مزے لیے جاتے رہے۔جمعرات کو بھی اسی ہوا کا سلسلہ جاری تھا اور موسم کے گرم ٹمپریچر میں کوئی کمی نہیں آئی۔ تاہم آسمان پر دوپہر اور شام کے وقت کہیں کہیں گہرے بادل بھی آگئے ۔ہوا بند ہونے پر حبس اپنی موجودگی کا احساس دلاتا رہا۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۸؍اور کم سے کم ۳۱؍درجہ سینٹی گریڈتھا۔(ابو سدید)