https://youtu.be/uFIAVYhWU6o وہ کام کرو جو اولاد کے لیے بہترین نمونہ اور سبق ہو اور اس کے لیے ضروری ہے کہ سب سے اول خود اپنی اصلاح کرو۔اگر تم اعلیٰ درجہ کے متقی اور پرہیزگار بن جاؤ گے اور خدا تعالیٰ کو راضی کر لو گے تو یقین کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہاری اولاد کے ساتھ بھی اچھا معاملہ کرے گا۔قرآن شریف میں خضر اور موسیٰ علیہما السلام کا قصہ درج ہے کہ ان دونوں نے مل کر ایک دیوار کو بنا دیا جو یتیم بچوں کی تھی وہاں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے وَكَانَ اَبُوْهُمَا صَالِحًا (الکہف:۸۳) ان کا والد صالح تھا۔یہ ذکر نہیں کیا کہ وہ آپ کیسے تھے۔پس اس مقصد کو حاصل کرو۔اولاد کے لیے ہمیشہ اس کی نیکی کی خواہش کرو۔اگر وہ دین اور دیانت سے باہر چلے جاویں۔پھر کیا؟ اس قسم کے امور اکثر لوگوں کو پیش آجاتے ہیں۔بد دیانتی خواہ تجارت کے ذریعہ ہو یا رشوت کے ذریعہ یا زراعت کے ذریعہ جس میں حقوقِ شرکاء کو تلف کیا جاتا ہے۔اس کی وجہ یہی میری سمجھ میں آتی ہے کہ اولاد کے لیے خواہش ہوتی ہے کیونکہ بعض اوقات صاحب جائیداد لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ کوئی اولاد ہوجاوے جو اس جائیداد کی وارث ہو تاکہ غیروں کے ہاتھ میں نہ چلی جاوے مگر وہ نہیں جانتے کہ جب مر گئے تو شرکاء کون اور اولاد کون۔سب ہی تیرے لیے تو غیر ہیں۔اولاد کے لیے اگر خواہش ہو تو اس غرض سے ہو کہ وہ خادم دین ہو۔غرض حق العباد میں پیچ در پیچ مشکلات ہیں جب تک انسان ان میں سے نکلے نہیں مومن نہیں ہوسکتا۔ (ملفوظات جلد ۷ صفحہ ۳۲۱، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) ہدایت اور تربیت حقیقی خدا کا فعل ہے۔سخت پیچھا کرنا اور ایک اَمر پر اصرار کو حد سے گزار دینا یعنی بات بات پر بچوں کو روکنا اور ٹوکنا یہ ظاہر کرنا ہے کہ گویا ہم ہی ہدایت کے مالک ہیں اور ہم اس کو اپنی مرضی کے مطابق ایک راہ پر لے آئیں گے۔یہ ایک قسم کا شرک خفی ہے۔اس سے ہماری جماعت کو پرہیز کرنا چاہیے۔آپ نے قطعی طور پر فرمایا اور لکھ کر بھی ارشاد کیا کہ ہمارے مدرسہ میں جو استاد مارنے کی عادت رکھتا اور اپنے اس ناسزا فعل سے باز نہ آتا ہو اسے یکلخت موقوف کر دو۔فرمایا۔ہم تو اپنے بچوں کے لئے دعا کرتے ہیں اور سرسری طور پر قواعد اور آداب تعلیم کی پابندی کراتے ہیں۔بس اس سے زیادہ نہیں اور پھر اپنا پورا بھروسہ اللہ تعالیٰ پر رکھتے ہیں۔جیسا کسی میں سعادت کا تخم ہوگا وقت پر سرسبز ہو جائے گا (ملفوظات جلد ۱ صفحہ ۴۲۱، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) مزید پڑھیں: اس وقت قرآن کریم کا حربہ ہاتھ میں لو تو تمہاری فتح ہے