٭…اسرائیل نے ۲۲؍ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ان ٹرکوں میں زیادہ تر اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر امدادی اداروں کی طرف سے بھیجی گئی اشیائے خورونوش، دوائیں اور دیگر ضروری امداد شامل ہے۔غزہ میڈیا آفس نے اس اقدام کو بھوک، محاصرے اور افراتفری پر مبنی ایک منظم اسرائیلی پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو سرحدی داخلی راستوں پر روکے بیٹھی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ساتھ وہ ریاستیں بھی اس جرم میں شریک ہیں جو خاموشی یا بالواسطہ مدد کے ذریعے اس پالیسی کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔ ٭…بدھ کی صبح روس کے ساحل کے نزدیک آنے والے ۸.۸؍ شدت کے زلزلے کے بعد متعدد ممالک میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ روس کے مشرقی ساحلی علاقے کامچٹکا (کامچاٹکا) سے ۱۲۶؍کلومیٹر کے فاصلے پر سمندر میں آیا اور اس کی گہرائی ۱۸؍کلو میٹر تھی۔ زلزلے کے نتیجے میں کامچٹکا میں تین سے چار میٹر اونچی سونامی کی لہریں پیدا ہوئی ہیں۔ اسے اب تک کا چھٹا سب سے طاقتور زلزلہ مانا گیا اور اس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے مختلف علاقوں میں انتباہ جاری کیا گیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کی ڈیٹا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس زبردست زلزلے کے بعد ۱۲۵؍آفٹر شاکس آئے۔سونامی کے باعث کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم روس کے دور دراز مشرقی ساحل کے آس پاس کے قصبوں اور علاقوں سے موصول تصاویر میں عمارتوں کو تباہ اور بندرگاہوں کو زیر آب دیکھا گیا۔ جاپان نے اپنے ۱۹؍لاکھ افراد کو انخلا کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ سونامی کی لہریں ایک دن سے زیادہ جاری رہ سکتی ہیں جبکہ چین، فلپائن، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ، پیرو اور میکسیکو میں سونامی الرٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔ ٭… کورل جزائر میں تین دنوں میں تیسری بار شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔جمعہ کی رات تقریباً بارہ بجے کورل جزائر کے مشرق میں ۶.۲؍شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز جزائر کورل کے مشرق میں ۳۲؍ کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔اسی دوران وسطی اور جنوبی ایشیائی ملک افغانستان میں ہفتے کو علی الصبح دو بج کر ۳۳ منٹ پر زلزلہ آیا۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۵.۵؍ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز زمین سے ۸۷؍کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ اس زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اتوار کو روس کے کورل جزائر میں ۶.۷؍شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ جرمن ریسرچ سنٹرفار جیو سائنسز کے مطابق زلزلے کی گہرائی سطح زمین سے دس کلومیٹر نیچے تھی۔ زلزلے کے بعد جزیرہ کامچٹکا کے تین اضلاع میں سونامی کی وارننگ بھی جاری کی گئی مگر پھر اسے واپس لے لیا گیا۔ ٭… روس ایک کے بعد ایک تباہی کی زد میں آگیا۔ چھ سو سال سے خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا۔ ماہرین نے زلزلے سے ممکنہ تعلق جوڑ دیا ہے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے اور سائنس دانوں نے اتوار کے روز بتایا کہ کامچٹکا میں کرشیننکوف آتش فشاں کا چھ سو سال بعد پہلی بار رات کو پھٹنے کا تعلق گذشتہ ہفتے روس کے مشرق بعید کو ہلا کر رکھ دینے والے بڑے زلزلے سے ہو سکتا ہے۔ کامچٹکا آتش فشاں پھٹنے سے نمٹنے والی ٹیم کی سربراہ اولگاگیرینا نے کہا کہ چھ سو سالوں میں کرشیننکوف آتش فشاں کا یہ پہلا تاریخی طور پر تصدیق شدہ آتش فشاں ہے۔ کرشیننکوف کا آخری لاوا اخراج ۱۴۶۳ء میں ہوا تھا اور اس کے بعد سے اس کے پھٹنے کا پتا نہیں چلا ہے۔ روس کی وزارت برائے ہنگامی خدمات کی کامچٹکا شاخ کا کہنا ہے کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد راکھ کا غبار چھ ہزار میٹر (۳.۷؍میل) تک بلند ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آتش فشاں خود ایک ہزار ۸۵۶؍میٹر کی بلندی پر ہے۔ حکام کے مطابق راکھ بحرالکاہل کی جانب پھیل رہی ہے ، مگر آبادی محفوظ ہے ۔ ٭… اتوار ۳؍اگست کو پاکستان کے مختلف شہروں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں رات بارہ بج کر دس منٹ پر ۵.۱؍شدت کا زلزلہ آیا، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ زلزلے کے جھٹکے ایبٹ آباد، چکوال، اٹک، نوشہرہ، صوابی، حضرو اور حسن ابدال میں بھی محسوس کیے گئے ، زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی دس کلومیٹر اور مرکز روات سے پندرہ کلومیٹر دور تھا۔کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔خیال رہے ہفتے کے روز بھی لاہور، اسلام آباد اور پنڈی سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں ۵.۴؍کی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق ۲؍اگست کو آنے والے زلزلے کا مرکز افغانستان میں فرخار کا علاقہ تھا جہاں سے ہندوکش فالٹ لائن گزتی ہے۔ ٭…٭…٭