اسلام سے نہ بھاگو! راہِ ہدیٰ یہی ہےاے سونے والو جاگو! شمس الضحٰی یہی ہے مجھ کو قسم خدا کی جس نے ہمیں بنایااَب آسماں کے نیچے دینِ خدا یہی ہے وہ دِلستاں نہاں ہے کِس راہ سے اُس کو دیکھیںاِن مشکلوں کا یارو مشکل کُشا یہی ہے باطن سِیہ ہیں جن کے اِس دیں سے ہیں وہ منکرپر اَے اندھیرے والو! دِل کا دِیا یہی ہے دنیا کی سب دُکانیں ہیں ہم نے دیکھی بھالیںآخر ہوا یہ ثابت دَارُ الشفا یہی ہے سب خشک ہوگئے ہیں جتنے تھے باغ پہلےہر طرف مَیں نے دیکھا بُستاں ہرا یہی ہے دنیا میں اِس کا ثانی کوئی نہیں ہے شربتپی لو تم اِس کو یارو آبِ بقا یہی ہے اِسلام کی سچائی ثابت ہے جیسے سورجپر دیکھتے نہیں ہیں دشمن۔ بَلا یہی ہے (تجلّیات الہٰیۃ، روحانی خزائن جلد۲۰ صفحہ۴۴۹) مزید پڑھیں: جلسہ سالانہ برطانیہ کے افتتاحی اجلاس میں پڑھے جانے والے فارسی اشعار