https://youtu.be/u3G67ANOdQg?si=wG_C847g-po0jwfL&t=1009 کامیابی کی راہیں۔ نصاب ستارہ اطفال آٹھ سے نو سال کی عمر کے بچوں کے لیے نصاب اسلام اسلام عربی زبان کا لفظ ہے ۔ اِس کے معنی اطاعت اور فرمانبرداری کے ہیں۔ گویا اللہ تعالیٰ کی کامل فرمانبرداری اور ہر ایک سے صلح و آشتی کا سلوک کرنا اسلام کہلاتا ہے۔ اسلام چیز کیا ہے خدا کیلئے فنا ترکِ رضائے خویش پئے مرضیٔ خدا اسلام ایک کامل دین ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمایا: اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ آج کے دن میں نے تمہارے لئے تمہارا دین (اسلام) مکمل کر دیا ہے اور اپنی نعمت تم پر کامل کر دی ہے۔ اسلام کی تعلیم نہایت عمدہ، اس کی باتیں بالکل سچی اور اس کے احکام نہایت آسان اور پُر حکمت ہیں۔ دنیا کا کوئی اور دین یا مذہب اسلام کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس لیے ہم مسلمان ساری دنیا کو اسلام کی طرف بلاتے ہیں اور کہتے ہیں۔ اسلام سے نہ بھاگو! راہِ ھدیٰ یہی ہے اے سونے والو جاگو! شمس الضحیٰ یہی ہے اَحَادیث یاد کریں أَفْضَلُ الصَّدَقَةِ أَنْ يَتَعَلَّمَ الْمَرْءُ الْمُسْلِمُ عِلْمًا، ثُمَّ يُعَلِّمَهُ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ (سنن ابن ماجہ كتاب السنة۔ باب ثواب معلم الناس الخیر۔ حدیث نمبر: 243) ترجمہ: افضل صدقہ یہ ہے کہ مسلمان مرد علم حاصل کرے، پھر اسے اپنے مسلمان بھائی کو سکھائے۔ روز مرّہ دعائیں یاد کریں رَبِّ ہَبۡ لِیۡ حُکۡمًا وَّاَلۡحِقۡنِیۡ بِالصّٰلِحِیۡنَ (الشعراء: 84) ترجمہ: اے میرے رب! مجھے صحیح تعلیم عطا کر اور نیکوں میں شامل کر۔ جلسےکے آداب کارکنان کے لیے ٭… اس ماحول میں رہ کر ہم دنیاوی جھمیلوں سے علیحدہ ہو کر اپنی دینی، روحانی، اخلاقی حالتوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں۔ ٭… جو بھی ڈیوٹیاں آپ کے سپرد ہیں انہیں اچھے رنگ میں انجام دینے کی کوشش کریں۔ ٭… اللہ تعالیٰ کی خاطر نیک مقصد کے لیے آنے والے مہمان سمجھ کر خدمت کریں، حضرت مسیح موعود ؑ کے مہمان سمجھ کر خدمت کریں۔ ٭… مہمان کی طرف سے آپ کے خیال میں اگر کوئی زیادتی بھی ہو جاتی ہے تو اس سے صَرفِ نظر کریں۔ ٭… کارکنان ان اعلیٰ اوصاف کا مظاہرہ کریں جو اسلامی تعلیم کا خاصّہ ہیں۔ ٭… ٹریفک،پارکنگ،کھانا کھلانے،ڈسپلن،گیٹ پر چیکنگ،ہائی جین، صفائی، پانی سپلائی یاکوئی بھی ڈیوٹی ہے کوشش کریں کہ حتی الوسع مہمان کی سہولت کا انتظام ہو اور اس کو کسی طرح تکلیف نہ پہنچے۔ مہمانوں کے لیے ٭… آپ اپنے آپ کو کبھی دنیاوی مسافروں اور مہمانوں کے زُمرے میں لانے کی کوشش نہ کریں۔میزبانوں کی کمزوریوں اور کمیوں سے بھی آپ صَرف نظر کرتے رہیں۔ ٭… ان دنوں میں جلسہ میں بیٹھ کر جلسہ گاہ میں ہونے والے پروگرام اور تقاریر کو غور سے سنیں اور ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ ٭… سارا دن جلسہ کا جو پروگرام ہو رہا ہوتا ہے اس کو بہرحال سننے میں وقت گزارنا چاہیے اور اس کے بعد ہی جو موقع میسر آئے اس میں پھر آپس میں مل بیٹھیں اور باتیں کریں اور تعلقات بڑھائیں۔ ٭… جلسہ کے ماحول کے تقدّس کو سامنے رکھیں اور مہمان بھی صَرفِ نظر سے اور عفو سے اور درگزر سے کام لیں۔ ٭… کم سے کم اپنا سامان لائیں تا کہ چیکنگ میں کم سے کم وقت خرچ ہو۔ صرف بچوں کی ضرورت کی چیزیں لائیں۔