https://youtu.be/khASB2t1_-0 قرآن کریم کے شروع میں ہی مومن کی تعریف کا بیان شروع ہو گیا ہے۔ فرمایا اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَیُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَمِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ۔ وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ (البقرۃ:۴ ،۵) مومن کی پہلی نشانی یہ ہے کہ وہ غیب پر ایمان لانے والا ہے۔ اس کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ نمازوں کو قائم کرنے والا ہے۔ تیسری بات اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والا ہے یا جو اللہ تعالیٰ کے احکامات ہیں ان کے مطابق خرچ کرنے والا ہے۔ چوتھی خصوصیت، آنحضرتﷺ پر جو تعلیم اتری، اللہ تعالیٰ کی شریعت اتری اس پر ایمان لانے والا اور پانچویں یہ کہ پہلے انبیاء پر ایمان لانے والا اور چھٹی بات یہ کہ آخرت پر یقین کرنے والا ہے۔ یعنی وہ باتیں جن کا اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ ہوں گی۔ ان پر یقین کرنا۔ پہلی بات یا خصوصیت جو ایک مومن کی بیان فرمائی گئی ہے وہ غیب پر ایمان ہے، اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان کہ وہ سب قدرتوں والاہے۔ جب یہ کامل ایمان ہوتا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ بھی اپنے وجود کا پتہ ایک سچے مومن کو مختلف طریقوں سے دیتا ہے۔ اسی طرح فرشتوں پر ایمان ہے، مرنے کے بعد کی زندگی پر ایمان ہے، یہ سب ایمان کی مثالیں ہیں۔ پھر غیب پر ایمان یہ ہے کہ ہر حالت میں اپنے ایمان کو مضبوطی سے پکڑے رکھنا۔ نیک اعمال جو کرنے ہیں وہ کسی کو دکھانے کے لئے نہیں کرنے بلکہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لئے، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ہر حالت میں مجھے دیکھ رہا ہے، ان پرعمل کرنا ہے۔ …مومن ہونے کے لئے دوسری اہم شرط نمازوں کا قیام ہے۔ نمازوں کا قیام یہ ہے کہ ایک توجہ کے ساتھ اپنی نمازوں کی نگرانی رکھنا، ان میں باقاعدگی اختیار کرنا کیونکہ اگر نمازوں میں باقاعدگی نہیں ہے، کبھی پڑھی کبھی نہ پڑھی، کبھی نیند آرہی ہے تو عشاء کی نماز ضائع ہو گئی اور بغیر پڑھے سوگئے، کبھی گہری نیند سورہے ہیں تو فجر کی نماز پر آنکھ نہ کھلی۔ …حالانکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مومن تو وہ لوگ ہیں جو نمازوں کا قیام کرتے ہیں اور قیام کس طرح کرتے ہیں، عَلٰی صَلَا تِھِمْ دَآئِمُوْنَ (المعارج:24) پھر ایک سچے مومن کی ایک نشانی یہ ہے کہ وَمِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ (البقرۃ:4) اور جو کچھ اللہ نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ یعنی اللہ کی راہ میں بھی خرچ کرتے ہیں اور اپنے بھائیوں کے حقوق کی ادائیگی کے لئے بھی خرچ کرتے ہیں اور یہ خرچ دولت کا بھی ہے اور اللہ تعالیٰ نے جو صلاحیتیں دی ہیں، جو کسی کو بھی دوسرے سے زیادہ عطا کی ہیں اس کودوسروں کی بہتری کے لئے خرچ کرتے ہیں۔ …ایک مومن کے لئے آنحضرتﷺ پر جو تعلیم اتری ہے اسے ماننا ضروری ہے۔ آپؐ کو خاتم الانبیاء ماننا ضروری ہے۔ اس یقین پر قائم ہوں اور یہ ایمان ہو کہ قرآن کریم آخری شرعی کتاب ہے اور اس کے تمام احکامات ہمارے لئے ہیں اور ہمیں اس پر ایمان لانا اور ماننا اور عمل کرنا ضروری ہے۔ (خطبہ جمعہ ۱۳؍جولائی ۲۰۰۷ء، مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۷؍جولائی ۲۰۰۷ء) مزید پڑھیں: آیت الکرسی کے مضامین