۴؍جولائی جمعۃ المبارک کو نماز فجر کے وقت ہلکی ہوا چل رہی تھی۔ آسمان پر بادل نہ تھے، دن بھر سورج چمکتا رہا۔ درمیان میں ہوا بند ہونے سے کبھی حبس بھی ہوجاتا۔ ہفتہ کو بھی تقریباً اسی طرح کا موسم تھا۔ گرمی اپنے زوروں پر تھی، عصر کے بعد ہلکی ہوا چلنا شروع ہوئی۔ عشاء کے بعد اس میں تیزی بھی آگئی اور خنکی میں بھی اضافہ ہوگیا۔ یہ ٹھنڈی اور تیز ہوا ساری رات چلتی رہی، جس سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ اتوار کی صبح فجر کے وقت گذشتہ رات کی خنک ہوا کا اثر تھا۔ ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی اور آسمان پر ہلکے بادلوں کی تہ موجود تھی۔ یہ بادل دن بھر موجود رہے، دھوپ کو زمین تک نہ آنے دیا، ہلکی ہوا کی وجہ سے موسم معتدل بن گیا۔ سوموار کو نماز فجر کے وقت ہوا بالکل بند تھی لیکن ماحول میں خنکی تھی۔ دن بھر کبھی ہلکی اور کبھی درمیانی رفتار سے ہوا چلتی رہی۔ آسمان پر بادلوں کی تہ موجود تھی۔ منگل کو صبح نماز فجر پر اچھا موسم تھا، ہلکی ٹھنڈی ہوا رواں دواں تھی اور آسمان پر بادل ڈیرہ جمائے موجود تھے۔ نماز فجر کے وقت ہلکی بارش ہوئی۔ دن بھر درمیانی رفتار سے ہوا چلتی رہی دوپہر تک بادل چھٹ گئے۔ دوپہر کے بعد جنوب مشرق کی طرف سے کالی گھٹا اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے آسمان پر چھا گئی ساتھ تیز اور ٹھندی ہوا بھی چلنا شروع ہوگئی۔ نماز مغرب سے پہلے کچھ دیر کے لیے تیز بارش ہوئی۔ باقی وقت میں ہوا اپنا رنگ جماتی رہی، رات دس بجے تک اس کی رفتار میں کمی آگئی، موسم خوشگوار تھا۔ بدھ کو قبل از دوپہر کافی گرمی تھی تاہم دوپہر کے وقت کالی گھٹائیں آنا شروع ہوگئیں اور آسمان پر چھا گئیں۔ دن میں اندھیرا ہو گیا۔ ایک ڈیڑھ گھنٹے کے ليے موسلادھا ر بارش ہوئی اور کچی گلیوں اور راستوں میں کیچڑ ہوگیا۔ تیز ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے موسم خوشگوار تھا، شام کے وقت ہوا کچھ ہلکی ہوگئی۔ جمعرات کو نماز فجر سے پہلے آسمان بادلوں سے بھرا ہوا تھا اور ہوا بند تھی۔ نمازی جونہی نماز فجر پڑھ کر اپنے گھروں میں داخل ہوئے تو پہلے ہوا چلنا شروع ہوگئی کچھ دیر میں ہی اس میں تیزی آگئی اور طوفان میں بدل گئی، ساتھ بارش شروع ہوگئی اور بہت تیز طوفان بادو باراں کی شکل اختیار کرگیا جو تقریباً دو تین گھنٹے تک جاری رہا اور بعد میں ہلکا ہوگیا۔ ہلکی بارش کچھ مزید وقت تک جاری رہی پھر آسمان صاف ہوگیا اور دھوپ نکل آئی۔ لیکن موسم اچھا ہوگیا۔ اس طوفان کی وجہ سے بجلی، کیبل اور انٹر نیٹ کی تاریں اور درخت ٹوٹ گئے، نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا۔ اس بارش کی وجہ سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۲؍ اور کم سے کم ۲۷؍ درجہ سینٹی گریڈتھا۔ (ابو سدید)