(جلسہ گاہ لیون، ۶؍جولائی ۲۰۲۵ء، نمائندہ الفضل) جلسہ سالانہ بیلجیم کے تیسرے روز کا آغاز صبح سوا تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ محمد برہان صاحب نے پڑھائی۔ بعد ازاں مکرم وقاص احسان مبشر صاحب نے نماز فجر پڑھائی اور درس قرآن دیا۔ چوتھا اجلاس: چوتھے اجلاس کا آغاز زیر صدارت مکرم ابو طاہر صاحب صدر جماعت لیئر سے ہوا۔ مکرم رانا نعمان صاحب نے تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ کی سعادت حاصل کی جبکہ مکرم سلطان احمد نے نظم پیش کی۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم اسماعیل سکندر صاحب نے فرنچ زبان میں آنحضرتﷺ ایک عظیم معلم کے موضوع پر کی۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر مکرم شکیل احمد صاحب نے کتب اللہ لاغلبن انا ورسلی کے موضوع پر کی جس میں آپ نے اسلام کی حقانیت وصداقت کو روزِ روشن کی طرح عیاں کرتے ہوئے بیان کیا کہ کس طرح اللہ تعالیٰ کی تائیدِ نے اسلام کو سچا اور عظیم مذہب ثابت کیا اور سعید روحوں کو حق کے پانی سے سیراب کیا۔ اس اجلاس کی تیسری تقریر مکرم رائے مظہر احمد صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود کے موضوع پر کی جس میں آپ نےمہدی آخرالزماں حضرت مسیح موعودؑ کے دعویٰ مسیح ثانی کے بعد مخالفینِ احمدیت کے عبرت ناک انجام کا تذکرہ کیا۔ اس کے بعد معلوماتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری رشتہ ناطہ، سیکرٹری وصایا اور سیکرٹری تعمیرِ مساجد نے اپنے اپنے شعبہ کے اہم نکات کو بیان کیا اور ان کی اہمیت و ثمرات پر روشنی ڈالی۔ اختتامی اجلاس: طعام و نماز ظہر و عصر کے بعد تیسرا اجلاس مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ بیلجیم کی زیرصدارت شروع ہوا۔ مکرم حافظ عطااللہ صاحب کو تلاوت و اردو ترجمہ پیش کرنے کی سعادت ملی۔ اس کے بعد سیکرٹری امورِ خارجہ بیلجیئم مکرم شریف احمد صاحب نے جلسہ میں شریک دیگر معزز مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ اس اجلاس میں جلسہ میں شریک فیڈرل فنانس منیسٹر Mr Ben Weyts نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ مجھے اس جلسہ میں شامل ہوکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ احمدیہ کمیونٹی کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ اس کے علاوہ جلسہ میں مختلف شہروں کے میئرز، سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ تین ممالک کے ایمبسڑرز نے بھی شرکت کی۔ درج ذیل افراد نے حاضرین جلسہ سے خطاب کیا۔ ,Ino Tombeur,MR Luc Truyers ,Mirelle colson,Jahan van Overtvellt,satokh singh,Andro Gantman, Claudia Coudeviie.Hans van hoof اسی طرح بیلجیم کے بادشاہ کا تحریری پیغام بھی سنایا گیا جس میں آپ نے جلسہ کے حاضرین کو نیک خواہشات کے ساتھ جماعت کی خدمتِ انسانیت کی تعریف کی۔ وزیراعظم بیلجیم کا خصوصی ویڈیو پیغام شاملین جلسہ کو سنا یا گیا جس میں آپ نے کہا کہ میں ۲۰۱۸ء میں جب انٹورپن کا میئر تھا تو میں آپ کےمشن ہاوس میں آیا آپ کی جماعت جو خدمت خلق کرتی اس سے میں بہت متاثر ہوں، آپ کی جماعت ایک امن پسند جماعت ہے۔ اس کے بعد مکرم رضوان محمود صاحب نے نظم پیش کی۔اس اجلاس میں خلفائے احمدیت اور جماعت کا باہمی تعلق کے موضوع پرپہلی تقریر مشنری انچارج مکرم توصیف احمد صاحب نے پیش کی جس میں آپ نے مختلف ایمان افروز واقعات حاضرین کے سامنے بیان کیے۔ اس کے بعد دوسری تقریر بعنوان حضرت مسیح موعودؑ کا دشمنوں سے حسن سلوک مکرم انور حسین صاحب نائب امیر نے کی۔ آخر پر امیر صاحب نے شاملین جلسہ کے سامنے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام پڑھ کر سنایا اور اختتامی کلمات کہے اور تمام حاضرین اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پزیر ہوا۔ اختتام پر اطفال، خدام، بنگلہ دوست، انصار اور عرب دوستوں نے ترانہ جات پیش کئے۔ کل حاضری ۱۶۵۸ رہی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس جلسے کی برکات وفضائل سے نوازے۔آمین ثم آمین۔