جب سے اے یار! تجھے یار بنایا ہم نےہر نئے روز نیا نام رکھایا ہم نے کیوں کوئی خلق کے طعنوں کی ہمیں دے دھمکیتو سب نقش دل اپنے سے مٹایا ہم نے (از مسوّدات حضرت مسیح موعود علیہ السلام) اگر وہ جاں کو طلب کرتے ہیں تو جاں ہی سہیبلا سے کچھ تو نپٹ جائے فیصلہ دِل کا اگر ہزار بلا ہو تو دِل نہیں ڈرتاذرا تو دیکھئے کیسا ہے حوصلہ دِل کا (اخبار الفضل ۳۱؍ دسمبر۱۹۱۳ء) وقت تھا وقتِ مسیحا، نہ کسی اور کا وقتمَیں نہ آتا تو کوئی اَور ہی آیا ہوتا (از مسوّدات حضرت مسیح موعود علیہ السلام) چل رہی ہے نسیم رحمت کیجو دعا کیجئے قبول ہے آج (نزول المسیح صفحہ ۲۲۵۔ مطبوعہ۱۹۰۹ء) (بحوالہ درثمین صفحہ ۱۸۵-۱۸۶)